اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-3
اسلام آباد(آن لائن)اعظم سواتی کوعدالت سے بڑا ریلیف مل گیا پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو عدالت نے متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری کردیا۔ڈسٹرکٹ کورٹ میں اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹوئٹس کے کیسز کی سماعت ہوئی، جس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اعظم سواتی
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو نیب انکوائری میں شامل ہونے کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو نیب انکوائری میں شامل ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے قومی احتساب بیورو کو حکم دیا ہے کہ 10 دن تک انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس انعام اللہ خان پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر وقار نے عدالت کو بتایا کہ نیب اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے اور ان کے مؤکل کو بھی اس سلسلے میں انکوائری میں شامل کیا گیا ہے، تاہم گرفتاری کا خدشہ لاحق ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ اعظم سواتی کو نیب کے سامنے پیش ہونے کے لیے مہلت دی جائے تاکہ وہ احتساب عدالت سے رجوع کر سکیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نیب انکوائری میں شامل ہو کر اپنا مؤقف پیش کرے۔ عدالت نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق اعظم سواتی کے ساتھ برتاؤ کریں اور غیر ضروری کارروائی سے گریز کریں۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی نے عدالت کو یقین دلایا کہ نیب اپنے قانونی دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کرے گا اور درخواست گزار کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا کہ نیب آئندہ 10 روز تک اعظم سواتی کو گرفتار نہ کرے تاکہ وہ اپنی قانونی حکمتِ عملی مکمل کر سکیں اور احتساب عدالت میں پیش ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے اعظم سواتی کو اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں نوٹس بھیجا گیا تھا۔ اس معاملے پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وہ کسی بھی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں اور تحقیقات میں شامل ہو کر شفاف طریقے سے اپنا دفاع پیش کرنا چاہتے ہیں۔