City 42:
2025-11-09@09:20:27 GMT

بوائلرپھٹنے سے فیڈ مل میں آگ لگ گئی، 2 افراد جھلس گئے  

اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT

(ارشاد قریشی)راولپنڈی میں روات کے قریب بوائلر پھٹنے سے فیڈ مل میں آگ لگ گئی، آگ لگنے سے 2 افراد جھلس گئے۔
 زخمیوں کی شناخت 22 سالہ عبدالرحیم اور 15 سالہ صدام کے نام سے ہوئی ہے،ریسکیو ٹیموں نے موقع پرپہنچ کرآگ پر قابو پالیاجبکہ زخمیوں کو ہولی فیملی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ریسکیو ترجمان کے مطابق بوائلر کی پائپ لائن میں زیادہ پریشر کی وجہ سے آگ لگی، ریسکیو آپریشن میں ریسکیو 1122کی 2 ایمبولینسوں، 4 فائر بریگیڈ وہیکلز اور ایک ایمرجنسی وہیکل سمیت 24 سے زائد رسیکیورز نے حصہ لیا۔

بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

نیویارک کی چار سو سالہ تاریخ کے پہلے مسلمان میئر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251107-03-4

 

امیر محمد کلوڑ

ہم نے پہلے ہی ان صفحات پر زہران ممدانی کی جیت کی نوید سناتے ہوئے ان کو متوقع میئر قرار دیا تھا اور آخرکار وہ نیویارک سٹی کے 111 ویں میئر، تاریخ کے پہلے مسلمان میئر اور نیویارک کی تاریخ کے دوسرے کم عمر ترین میئر بن گئے ہیں۔ ممدانی کی عمر اس وقت 34 سال ہے، جبکہ نیویارک کے پہلے اور سب سے کم عمر میئر ہیوج جے گرانٹ تھے جنہوں نے 1889 میں صرف 31 سال کی عمر میں عہدہ سنبھالا تھا۔ اس طرح ممدانی کا شمار کم عمر ترین سیاستدانوں میں ہوگا۔ نیویارک کے پہلے میئر تھامس ولیٹ تھے جو 1664 میں پہلے میئر ہوئے تھے لیکن اس وقت میئر کا انتخاب گورنر کرتے تھے۔ 1834 میں پہلی بار نیویارک سٹی میں عوامی میئر الیکشن منعقد ہوا، جس میں کورنِیلیس لارنس میئر منتخب ہوئے۔ سات سال کی عمر میں کیپ ٹائون جنوبی افریقا سے نیویارک میں منتقل ہونے والا بچہ آج جنوبی ایشیائی نژاد، ڈیمو کریٹک پارٹی کی طرف سے نامزد امیدوار زہران ممدانی نیویارک کے میئر بن گئے ہیں۔ ان کا انداز بیاں ایسا ہے جو سب کو جوڑ دیتا ہے، چاہے وہ مسلمان ہو، یہودی ہو، ہندو یا لا مذہب، سب کے لیے یکساں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ان کی مقبولیت ان کے ترقی پسند اور سوشلسٹ نظریات سے منسلک ہے، نہ کہ مذہب سے۔ انتخابی مہم کے دوران نسل، مذہب، اور معاشی فرق کی بنیاد پر پیدا ہونے والے تنازعات ان کے اس تاثر کو زائل کرتے ہیں کیوں کہ ممدانی کئی مرتبہ Synagogus (یہودیوں کی عبادت گاہ) میں جا کر یہودی عبادت گزاروں کو اپنے تعاون کا یقین دلا چکا ہے مگر سوشل میڈیا پر ابھی تک اسے یہود مخالف دہشت گرد (Antisemetic terrorist) کہا جا رہا ہے۔ یہ طے ہے کہ نیویارک سٹی کا مئیر بننے کے بعد زہران ممدانی کو پہلے سے کہیں زیادہ اسلامو فوبیا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس نے کہا ہے کہ اس نے زندگی بھر اس نفرت کا سامنا کیا ہے اور وہ ہمیشہ اس کے لیے تیار رہتا ہے۔ گزشتہ ماہ بروکلین کی پروگریسو یہودی عبادت گاہ ’کولوٹ حَیینو‘ میں روش ہشانہ (یہودی نئے سال) کی تقریب کے دوران ممدانی کو شرکاء کی جانب سے زبردست داد اور تالیوں سے نوازا گیا۔

زہران ممدانی کی کامیابی امریکی مسلمانوں کے لیے نئی سیاسی راہیں کھول سکتی ہے۔ یہ پیغام ہے کہ اگر پرعزم قیادت ہو، تو پس منظر، مذہب یا رنگ رکاوٹ نہیں بنتے۔ ان کی فتح صرف نیویارک کی نہیں، بلکہ پوری مسلم دنیا کے لیے ایک علامتی اور حوصلہ افزا لمحہ ہے۔ ان کے مخالفین نے ان کے مذہب کو سیاسی مسئلہ بنانے کی کوشش کی لیکن اس کے جواب میں زہران ممدانی نے اپنے مسلم تشخص کو کھلے عام اپنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ایسے حملوں کو نسلی امتیاز پر مبنی اور بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے گزشتہ جمعے کے روز بروکلین کی ایک مسجد کے باہر مسلم اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ہر مسلمان کا خواب صرف یہ ہے کہ اس کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے جیسا کسی اور نیویارکر کے ساتھ ہوتا ہے۔ غزہ میں اسرائیلی حملوں کو نسل کشی قرار دینے والے زہران ممدانی کو سوشل میڈیا پر تنقید اور سیاسی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی انتخابی مہم میں رہائشی انصاف، پبلک ٹرانسپورٹ کی بہتری اور معاشرتی مساوات جیسے موضوعات مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ سیاسی ماہرین کے مطابق ممدانی کی کامیابی امریکی سیاست میں ایک نئی بائیں بازو (New Left) تحریک کے ابھار کی علامت سمجھی جا رہی ہے، جو کو سرمایہ دارانہ اثرات کے مقابل کھڑا کرتی ہے۔

نیویارک سٹی کے میئر کے انتخاب کے لیے ابتدائی ووٹنگ ہفتے کے روز شروع ہوئی۔ زہران ممدانی مزدور یونینوں، دولت پر ٹیکس، عوامی ٹرانسپورٹ کے فروغ اور ماحول دوست رہائش کے حامی ہیں، وہ سماجی ہم آہنگی، غیر قانونی تارکین وطن کے حقوق کے تحفظ، اور صحت و تعلیم تک مساوی رسائی پر زور دیتے ہیں۔ ان کے یہ مؤقف نوجوان اور متنوع ووٹروں، بشمول افریقی نژاد امریکی اور ہسپانوی برادریوں میں بھرپور مقبولیت حاصل کر چکے ہیں۔ ڈیموکریٹک رہنماؤں، سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر اور ایوانِ نمائندگان کے اقلیتی رہنما حکیم جیفریز نے بھی زہران ممدانی کی حمایت کی تھی جو 4 نومبر کے انتخابات سے پہلے پارٹی اتحاد کی علامت ہے۔ حکیم جیفریز نے کہا کہ زہران ممدانی نے مستقل مزاجی سے زندگی کے بڑھتے اخراجات پر توجہ دی ہے اور خود کو تمام نیویارک والوں کا میئر بنانے کا عہد کیا ہے۔

چک شومر کے مطابق زہران ممدانی نے ایک مؤثر مہم چلائی جو نیویارک کے عوام کے مسائل انصاف، مواقع اور بڑھتے ہوئے اخراجات سے جڑی ہوئی تھی، انہوں نے قدامت پسندوں کی جانب سے زہران ممدانی کی شہریت ختم کرنے کے مطالبات کی سخت مذمت کی۔ ایک انٹرویو میں جو اتوار کے دن سی بی ایس کے پروگرام ’’60 منٹس‘‘ پر نشر ہوا، مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ اگر انہیں مسٹر ممدانی (جو ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں) اور مسٹر کومو (جو بطور آزاد امیدوار ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں) کے درمیان انتخاب کرنا پڑے، تو وہ مسٹر کومو کی حمایت کریں گے۔ ممدانی کی شادی ایک ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے نیو یارک میں ہوئی تھی اور وہ دسمبر 2024 میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے ان کا یہ متنوع پس منظر نیویارک کی جنوبی ایشیائی برادری میں گونج پیدا کر رہا ہے، جس نے بھارت، پاکستان، بنگلا دیش اور نیپال کے ووٹروں کو متحد کر دیا ہے۔

نیویارک میں ابتدائی ووٹنگ 2019 سے مسلسل بڑھ رہی ہے، جون کے میئرل پرائمری میں تقریباً 35 فی صد ووٹ پہلے ڈالے گئے تھے، اس سال ابتدائی ووٹنگ 2 نومبر تک جاری رہی، اور جیتنے والا امیدوار جنوری میں عہدہ سنبھالے گا۔ پہلی بار کوئی ایسا میئر ہوگا جو نہ صرف مسلمان ہے بلکہ مساجد، رمضان، حلال فوڈ کلچر اور مسلم ثقافت سے گہری واقفیت رکھتا ہے۔ یہ مسلم کمیونٹی کو پالیسی سطح پر درپیش مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوگا۔

امیر محمد خان کلوڑ

متعلقہ مضامین

  • روات کے علاقے میں فیڈ مل کے بوائلر پائپ لائن میں دھماکا، دو افراد زخمی
  • روات کے علاقے میں فیڈ مل کے بوائلر پائپ لائن میں دھماکا، دو افراد زخمی
  • گجرات؛سکول بس کوحادثہ،ڈرائیور، ٹیچر اور طلبا سمیت 12 افراد زخمی
  • جب 50 سال پرانے برگد نے دوبارہ سانس لی، محکمہ جنگلات کا ریسکیو آپریشن
  • جنوبی کوریا: بجلی گھر کا بوائلر گرنے سے3 مزدور ہلاک
  • لاہور میں گیس لیکج سے گھر میں دھماکہ، ایک ہی خاندان کے 4 افراد زخمی
  • نیویارک کی چار سو سالہ تاریخ کے پہلے مسلمان میئر
  • کراچی میں بے قابو منی بس سے کچل کر 2 بھائی جاں بحق،حادثے میں 11 افراد زخمی
  • کراچی، تیز رفتار منی بس کی ٹکر، 2 کمسن بھائی جاں بحق، 11 افراد زخمی