جے یو آئی نے27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
جے یو آئی نے27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا۔جے یو آئی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر احمد خان کو پارٹی سے خارج کیا گیا ہے۔
جے یو آئی کا کہنا ہیکہ احمد خان فوری طور پر سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہوجائیں، احمد خان نے استعفی نہ دیا تو نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کریں گے۔خیال رہیکہ سینیٹ نے 27 ویں آئینی ترمیم منظور کرلی ہے۔ 64 ارکان نے ترمیمی بل کے حق میں ووٹ دیا جب کہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہ آیا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے احمد خان نے بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔ بعد ازاں سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے مستعفی ہونیکا اعلان کردیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتھائی لینڈ نے ٹرمپ کی ثالثی میں کمبوڈیا کے ساتھ طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا تھائی لینڈ نے ٹرمپ کی ثالثی میں کمبوڈیا کے ساتھ طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا طالبان سے دوبارہ بات ہوسکتی ہے کیونکہ ہم اپنے دوستوں کوانکار نہیں کرسکتے: وزیر دفاع آرٹیکل 243 کی 2 شقوں میں ترمیم منظور، فیلڈ مارشل کو قانونی استثنی حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں میٹرو سٹیشن کے قریب دھماکا، 9 افراد ہلاک تاحیات کسی کو عدالتی کارروائی سے تحفظ دینا شریعت اور آئین کی روح کیخلاف ہے: مفتی تقی عثمانی آئینی ترمیم منظور: اسحاق ڈار کی سینیٹرز اور اتحادی جماعتوں کو مبارکبادCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: احمد خان کو پارٹی سے ترمیم کے حق میں ووٹ ویں آئینی ترمیم جے یو آئی
پڑھیں:
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں صدرِ مملکت کو تاحیات گرفتاری اور مقدمات سے استثنیٰ دینے کی شق شامل ، پیپلز پارٹی کا مطالبہ منظور
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مطالبے پر مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں ایک نئی شق شامل کر دی گئی ہے، جس کے تحت صدرِ مملکت کو تاحیات مقدمات اور گرفتاری سے مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اس ترمیم کے بعد صدر کے خلاف ان کے عہدے کے دوران یا بعد میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جا سکے گا۔ایکسپریس ٹربیون کے مطابق یہ شق ہفتے کے روز پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے مطالبے پر شامل کی گئی جس میں آئینی ترامیم سے متعلق تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 248 میں نئی شق شامل کی جا رہی ہے، جو صدر کو تاحیات قانونی تحفظ فراہم کرے گی۔ اس وقت آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق صدر اور گورنرز کو صرف اپنے عہدے کے دوران مقدمات اور گرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہے، تاہم مجوزہ ترمیم کے بعد یہ استثنیٰ صدر کے لیے مستقل ہو جائے گاالبتہ گورنرز کے لیے موجودہ استثنیٰ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ صرف اپنی مدتِ ملازمت کے دوران ہی قانونی تحفظ حاصل کرتے رہیں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری سےمولانا فضل الرحمان کی ملاقات
مزید :