2025-04-26@07:54:18 GMT
تلاش کی گنتی: 14
«ریٹیلرز جو ٹیکس»:
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے جب کہ بجٹ میں ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان مذاکرات میں بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا جائے گا جس کے تحت اقتصادی زونز کو ٹیکس چھوٹ نہ دینے، پیٹرول و ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کو مراعات دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام تیزی سے...

کوئی منی بجٹ نہیں، زرعی آمدن کے ساتھ ریٹیلرز، پراپرٹی مالکان کو بھی ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، آئی ایم ایف کو حکومتی یقین دہانی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام کی اگلی قسط کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ آئندہ ہفتے سے پالیسی مذاکرات کا آغاز ہو گا جس کا بنیادی نکتہ ایف بی آر ریونیو کے شارٹ فال کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکمت عملی پر اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی۔ اس سلسلے میں دو طریقے ہو سکتے ہیں جن میں ریونیو کا ہدف کو کم کرنا یا مزید ریونیو اقدامات کرنا شامل ہیں کیونکہ اب واضح ہو گیا ہے کہ ایف بی آر کا سالانہ ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو 605 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال پورا...
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کیس اسائمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب کے دوران بہترین کارکردگی پر افسران میں تعریفی اسناد تقسیم کررہے ہیں اسلام آباد(نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف نے انصاف کی بروقت فراہمی کے لیے عدالت کے نئے کیس اسائمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کردیا۔ وزیراعظم نے بہترین کارکردگی پر افسران میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کیں۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ نیا نظام شفافیت اور بروقت انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا، نظام کے اجرا میں تعاون پر کینیڈا اور اقوام متحدہ کے شکر گزار ہیں، مقدمات کی تفویض اور انتظام کا جدید نظام وقت کا تقاضا تھا، پاکستان بھر میں سائلین اور درخواست گزار شفاف و تیز ترانصاف کے خواہاں تھے۔شہباز...
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے چیئرمین زید بشیر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے ریٹیلرز کے وفد کا خیرمقدم کیا اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی،وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ریٹیلرز کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ٹیکس نہ دینے والے ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے چیئرمین زید بشیر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ایسے تمام ریٹیلرز جو ٹیکس نہیں دیتے ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، استعمال شدہ اشیاء کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کے خلاف بھی اقدامات تیز کررہے...
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے چیئرمین زید بشیر کی قیادت میں وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، جسم یں وزیراعظم نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے ریٹیلرز کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، تاہم جو ٹیکس نہیں دیتے انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان میں آئی ایم ایف کے ریزیڈنٹ چیف نے قرضوں کے بوجھ کو پاکستان کے لئے چیلنج قرار دیا ہے۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں آئی ایم ایف کے ریزیڈنٹ چیف ماہیر بنجی نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادیات کو جن سنگین چیلنجز کا سامنا ہے ان میں سرفہرست قرضوں کا بوجھ ہے جس کی بنیادی وجہ ٹیکس اکٹھا کرنے کی صلاحیت میں کمی اور آمدن پیدا کرنے میں ناکامی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کا بڑا دباﺅ روایتی شعبے پر ہے، رسمی شعبے پر مالی بوجھ کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ کئی مخصوص سیکٹرز قومی خزانے میں...
وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات اور سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ مینوفیکچرنگ، خدمات اور تنخواہ دارطبقے پرٹیکسوں کابوجھ غیرمتناسب ہے اور (ٹیکس ادائیگی کے حوالے سے) زراعت، ریئل ا سٹیٹ، اور ریٹیل کے شعبوں کوبھی اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ یہ بھی پڑھیں: ہم غلط جانب جا چکے، ٹیکسز میں کمی کرنی چاہیے، چیئرمین ایف بی آر پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگ زیب نے کہا کہ ریٹیل شعبے کا ملکی جی ڈی پی میں اہم کردار ہے تاہم ٹیکس کے شعبے میں اس کا کردارکم ہے اور اس وقت مینوفیکچرنگ، خدمات اورتنخواہ دارطبقہ پرٹیکسوں کابوجھ غیرمتناسب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پائیدارطریقہ نہیں ہے لہٰذا زراعت، ریئل اسٹیٹ اورریٹیل کے...
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس رولز مجریہ 2006 میں ترمیم کرتے ہوئے ٹیئر ون ریٹیلرز کے کاروباری مراکز کو سیل کرنے کے دائرہ کار میں اضافہ کردیا ہے۔ سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کا ایس آر او جاری کرتے ہوئے ایف بی آر نے بتایا ہے کہ کاروباری احاطے کو ان صورتوں میں سیل کر دیا جائے گا جہاں ریٹیلرز یعنی خوردہ فروش غیر تصدیق شدہ انوائس جاری کرنے میں ملوث ہے۔ یہ بھی پڑھیں: ہم غلط جانب جا چکے، ٹیکسز میں کمی کرنی چاہیے، چیئرمین ایف بی آر نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کوئی اسٹور یا کاروباری مرکز ایف بی آر ڈیٹا بیس سے 48 گھنٹوں کے لیے منقطع ہو جائے یا اگلے 24 گھنٹوں...
کراچی (کامرس رپورٹر) اسٹا ک مارکیٹ کی رپورٹ کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے میوچل فنڈز ایسوسی ایشن آف پاکستان ( ایم یو ایف اے پی )، ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیوں ( اے ایم سیز) اور پنشن فنڈ منیجرز کے سینئر عہدیداران کے ساتھ ایک جامع مشاورتی اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس کا بنیادی ایجنڈا نان بینکنگ فنانس کمپنیز اینڈ نوٹیفائیڈ اینٹٹیز ریگولیشنز 2008 میں مجوزہ ترامیم پر تبادلہ خیال کرنا تھا جس میں خاص طور پر ریٹیل سرمایہ کاروں کے لئے لاگت میں کمی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ایس ای سی پی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس کی صدارت چیئرمین ایس ای سی پی نے کی۔ اس کے ساتھ سپیشلائزڈ...
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد کے رہائشی حیدر علی (فرضی نام) نے اپنی ہمشیرہ کی شادی کی تیاریوں کے سلسلے میں راولپنڈی کے ایک بڑے شاپنگ مال سے اڑھائی لاکھ روپے کی خریداری کی۔اُنہوں نے مختلف دکانوں سے ملبوسات خریدے اور فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی تصدیق شدہ پوائنٹ آف سیل کی رسیدیں حاصل کیں۔ وہ اپنی فیملی کے ساتھ خریداری مکمل کرنے کے بعد گھر پہنچے اور ایف بی آر کی ٹیکس آسان ایپ پر ریٹیلرز کی جانب سے دی گئی پوائنٹ آف سیل رسیدیں سکین کرنے لگے تاکہ پوائنٹ آف سیل کے تحت خریداری کرنے والے شہریوں کے لیے انعامی رقم کی قرعہ اندازی میں رجسٹر ہو سکیں۔اُنہوں نے جب مختلف رسیدوں کو ایف بی آر...