2025-08-07@12:14:28 GMT
تلاش کی گنتی: 7

«نیشنل ہائی وے اتھارٹی»:

    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اگست ۔2025 )نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا مقصد سندھ میں نیشنل ہائی وے این فائیوپر ملٹی بلین ڈوئلائزیشن کیریج وے منصوبے کے تمام حصوں کو رواں سال اگست اور اگلے سال مارچ تک مکمل کرنا ہے ویلتھ پاک کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق منصوبے جو سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن کا ایک حصہ ہیں کو اس سال اگست میں حتمی شکل دی جائے گی جب کہ بقیہ دو حصے مارچ 2026 تک مکمل ہونے والے ہیں.(جاری ہے) رپورٹ کے مطابق سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن کا 222 کلومیٹر کا ڈوئل کیریج وے پراجیکٹ ہے جسے اگست 2023 میں شروع کیا گیا تھااسے چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور نیشنل ہائی...
    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں راجن پور تا ڈیرہ اسماعیل خان قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کا ٹھیکہ بلیک لسٹ کمپنی کو دیے جانے کا انکشاف ہوا، جس پر اراکین کمیٹی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ یہ منصوبہ این ایکس سی سی نامی کمپنی کو دیا گیا، جسے پہلے ملتان لودھراں سیکشن پر ناقص کارکردگی کے باعث بلیک لسٹ کیا گیا تھا، تاہم آربٹریشن نے کمپنی کے حق میں فیصلہ دیا۔ اس پر سینیٹر ضمیر حسین گھمرو نے سوال اٹھایا کہ بلیک لسٹ کمپنی کے حق میں آربٹریٹر کیسے فیصلہ دے سکتا ہے؟ سینیٹر کامل علی آغا نے انکشاف...
    نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے موٹر ویز پر نان ایم ٹیگ اور کم بیلنس گاڑیوں پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کر دیا۔موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نان ایم ٹیگ اور کم بیلنس والی گاڑیوں پر 50 فیصد اضافی ٹول چارجز لاگو ہوں گے،نئے ٹول چارجز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، اطلاق 15 جون سے ہو گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد سے لاہور موٹروے پر نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار کے لیے ٹول ٹیکس 1800 روپے مقرر کیا گیا ہے، لاہور سے عبدالحکیم تک نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار پر ٹول ٹیکس 1200 روپے ہو گا، پنڈی بھٹیاں سے ملتان موٹروے پر نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار پر ٹول ٹیکس 1600 روپے وصول کیا...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مارچ ۔2025 )مالی سال 25-2024 میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کا خالص خسارہ 318 ارب روپے سے تجاوز کرنے کے بعد اتھارٹی کا مجموعی خسارہ اور قرضے بالترتیب 18 کھرب 20 ارب اور 31 کھرب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں جبکہ اس کی سالانہ آمدن صرف 54 ارب 15 کروڑ روپے ہے. رپورٹ کے مطابق این ایچ اے کے کل اثاثوں کی مالیت 58 کھرب روپے ہے جو پچھلے 2 سال سے کم ہورہی ہے مالی سال 2022 میں 59 کھرب روپے اور مالی سال 2023 میں 58 کھرب 40 ارب روپے تھی قومی اسمبلی میں ایک تحریری بیان میں وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے مالی سال 2024 کے لیے...
    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ این ایچ اے اپنی روش بدلے اور افسران کو شفافیت یقینی بنانے کے لیے دو مہینے کی ڈیڈ لائن دے دی۔ وزارت مواصلات سے جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جہاں شاہراہو ں کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے ادارے کے اراکین اور سینئر افسران کو دو مہینے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ این ایچ اے کا ادارہ اپنی روش بدلے، سست روی نہیں چلے گی جو افسر کام نہیں کرے گا اُسے...
    وفاقی وزیر کا نیشنل ہائی وے اتھارٹی پر اظہار برہمی، افسران کو دو مہینے کی ڈیڈلائن دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز اسلام آباد ()وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ این ایچ اے اپنی روش بدلے اور افسران کو شفافیت یقینی بنانے کے لیے دو مہینے کی ڈیڈ لائن دے دی۔وزارت مواصلات سے جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی جہاں شاہراہو ں کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے ادارے کے اراکین اور سینئر افسران کو دو مہینے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے...
    کراچی: وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم کو خط لکھ کر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے سندھ کے لیے کم فنڈز مختص کرنے پر احتجاج کیا ہے۔ زرائع کے مطابق  وزیراعظم کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خط میں کہا ہے کہ یہ بات قابل تشویش ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سندھ کے لئے 5 فیصد سے بھی کم رقم رکھی ہے، این ایچ اے نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سندھ کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پنجاب کے 33 منصوبوں پر 38.65 فیصد، سندھ کے 6 منصوبوں پر 4.34 فیصد رقم مختص کی گئی، خیبرپختون خوا کے 30 منصوبوں کے لیے 17.59 فیصد، بلوچستان کے 22 منصوبوں پر 23.87 فیصد رقم رکھی گئی...
۱