بلیک لسٹ کمپنی کو دوبارہ ٹھیکہ، سینیٹ کمیٹی برائے مواصلات کی نیشنل ہائی وے اتھارٹی پر سخت تنقید
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں راجن پور تا ڈیرہ اسماعیل خان قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کا ٹھیکہ بلیک لسٹ کمپنی کو دیے جانے کا انکشاف ہوا، جس پر اراکین کمیٹی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ یہ منصوبہ این ایکس سی سی نامی کمپنی کو دیا گیا، جسے پہلے ملتان لودھراں سیکشن پر ناقص کارکردگی کے باعث بلیک لسٹ کیا گیا تھا، تاہم آربٹریشن نے کمپنی کے حق میں فیصلہ دیا۔ اس پر سینیٹر ضمیر حسین گھمرو نے سوال اٹھایا کہ بلیک لسٹ کمپنی کے حق میں آربٹریٹر کیسے فیصلہ دے سکتا ہے؟
سینیٹر کامل علی آغا نے انکشاف کیا کہ آربٹریٹر دراصل اسی کمپنی کا قانونی مشیر ہے، اور سوال کیا کہ این ایچ اے نے اسے غیرجانب دار ثالث کیسے تسلیم کیا؟ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ این ایچ اے نے اقتصادی امور کمیٹی کی پریس ریلیز کے جواب میں جو بیان جاری کیا، وہ سینیٹ کی توہین کے مترادف ہے۔
مزید پڑھیں: این ایچ اے کی جانب سے ایک بار پھر ٹول ٹیکس میں اضافہ، نئی شرح کیا ہے؟
اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ایک ہی کمپنی مختلف ناموں سے ٹھیکے لیتی رہی ہے۔ اس معاملے پر سینیٹ کمیٹی نے بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکا دینے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے ذیلی کمیٹی قائم کر دی ہے۔
مزید برآں، سینیٹ کمیٹی نے این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے گریڈ 16 سے اعلیٰ افسران کی فہرست بھی طلب کر لی۔ سینیٹر کامل علی آغا نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ کے مطابق ڈیپوٹیشن افسران کو ان کے اصل محکموں میں واپس بھیجا جائے گا۔
اجلاس میں 2023 تا 2025 کے درمیان ملک بھر کے 211 ٹول پلازوں کی کارکردگی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ ممبر فنانس این ایچ اے کے مطابق 111 ٹول پلازے موٹرویز جبکہ 100 ہائی ویز پر ہیں۔ سینیٹر کامل علی آغا نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب ٹول پلازے نئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ایگزٹ دینے کے بہانے لگائے جا رہے ہیں، اور یہ ایک نیا کاروبار بن چکا ہے۔
قائمہ کمیٹی نے تمام ٹول پلازوں کی تفصیلی فہرست اور نیلامی کے عمل کی معلومات بھی طلب کر لی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
راجن پور تا ڈیرہ اسماعیل خان قومی شاہراہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات سینیٹر کامل علی آغا نیشنل ہائی وے اتھارٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سینیٹر کامل علی آغا نیشنل ہائی وے اتھارٹی سینیٹر کامل علی آغا بلیک لسٹ کمپنی ایچ اے کمپنی کو کمیٹی نے
پڑھیں:
پاکستان پوسٹ کی جانب سے 4 ارب روپے کے خلاف ضابطہ اخراجات کا انکشاف
فائل فوٹوپاکستان پوسٹ کی جانب سے 4 ارب روپے کے خلاف ضابطہ اخراجات کا انکشاف ہوا ہے۔
جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں وزارت مواصلات کی آڈٹ رپورٹ 24-2023ء پر غور کیا گیا۔
آڈٹ حکام کے مطابق پاکستان پوسٹ نے مختلف مد میں حاصل رقم خزانے میں جمع کروانے کے بجائے خرچ کی، پاکستان پوسٹ کے 37 ڈاک خانوں میں خلاف ضابطہ اخراجات کیے گئے۔
آڈٹ حکام کے مطابق پاکستان پوسٹ نے رقم سے منی آرڈرز اور ویسٹرن یونین کی ادائیگی کی۔
سیکریٹری مواصلات کا کہنا تھا کہ ادائیگیوں کا مؤثر نظام نہ ہونے کے باعث یہ اقدام اٹھانا پڑا۔ پہلے تین چار ماہ میں مشکلات آئیں اب نظام ٹھیک ہوچکا ہے۔
آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ یہ غلط بیانی کر رہے ہیں، مختلف ڈاک خانوں میں اب بھی یہی کام ہو رہا ہے۔