تیل و گیس کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے پنجاب کے راجیان-05 کنویں میں الیکٹریکل سبمرسیبل پمپ (ای ایس پی) کی کامیاب تنصیب کے بعد تیل و گیس کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کر لیا ہے۔یہ پیش رفت پیر کے روز کمپنی کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ارسال کردہ نوٹس میں شیئر کی گئی۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ او جی ڈی سی ایل نے راجیان-05 پر ای ایس پی کی تنصیب کامیابی سے مکمل کرلی ہے جس کے نتیجے میں پیداوار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔کمپنی کے مطابق ای ایس پی کی تنصیب کے بعد پیداوار روزانہ 3,100 بیرل تیل اور 1 ملین معیاری مکعب فٹ روزانہ گیس تک پہنچ گئی ہے۔نوٹس میں مزید کہا گیا کہ اس تنصیب سے قبل کنویں سے یومیہ 820 بیرل تیل اور 0.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: او جی ڈی سی ایل
پڑھیں:
زرعی پیداوار بڑھانے، کسانوں کو سہولیات اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کا جامع اصلاحاتی پلان طلب
وزیراعظم محمد شہباز شریف کے زیر صدارت زرعی شعبے کی کارکردگی اور جاری اصلاحات پر اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں زرعی ٹاسک فورس کی جانب سے وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ، زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن، اور برآمدات کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ معیاری بیج، جدید زرعی مشینری، فصلوں کی جغرافیائی منصوبہ بندی اور کسانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کے لیے قلیل و طویل المدتی جامع حکمتِ عملی پیش کی جائے۔
انہوں نے زرعی تحقیقی مراکز کو فعال بنانے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت جدید تحقیق کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ زراعت میں مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے لیے بین الاقوامی ماہرین سے استفادہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں: زرعی شعبے سے وابستہ نوجوانوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی، اقوام متحدہ
وزیراعظم نے چھوٹے اور درمیانے درجے کی زرعی صنعتوں کے فروغ، زرعی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے، اور غذائی تحفظ میں خودکفالت کے لیے کسانوں کو بھرپور رہنمائی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے زور دیا کہ کسانوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے عمل کو یقینی بنایا جائے، جبکہ زرعی ترقی کے لیے صوبائی حکومتوں سے روابط اور تعاون کو مزید مربوط بنایا جائے۔
اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات پر بھی غور کیا گیا، اور وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کلائمیٹ ریزسٹینٹ بیج اور جدید طریقہ کاشت کے فروغ میں کسانوں کی معاونت کی جائے۔
انہوں نے سندھ اور بلوچستان میں کپاس کی کاشت کے لیے موسم اور زمین کے مطابق جامع منصوبہ بندی پر زور دیا اور کہا کہ اس ضمن میں صوبائی حکومتوں سے مکمل مشاورت کی جائے۔ ساتھ ہی نباتاتی ایندھن (Biofuels) کو قومی توانائی مکس میں شامل کرنے کی تحقیق اور منصوبہ بندی کی ہدایت بھی جاری کی۔
اجلاس میں ربیع و خریف کی فصلوں کی پیداوار، کسانوں کو درپیش مسائل، اور حکومتی اصلاحات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، زرعی ماہرین اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جامع اصلاحاتی پلان زرعی پیداوار کسانوں کو سہولیات موسمیاتی چیلنجز وزیراعظم محمد شہباز شریف