UrduPoint:
2025-07-08@15:36:19 GMT

کیا بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی مدد کی؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT

کیا بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی مدد کی؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 جولائی 2025ء) پاکستان اور چین دونوں نے پیر کے روز اس بات سے انکار کیا کہ مئی کے اوائل میں جببھارت اور پاکستان کے درمیان مختصر جنگ ہوئی تو، چین نے بھارتی سرگرمیوں پر معلومات فراہم کر کے پاکستان کی مدد کی تھی۔

گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی فوج کے نائب سربراہ جنرل راہول سنگھ نے کہا تھا کہ اس لڑائی کے دوران پاکستان "سامنے والا چہرہ" تھا، جبکہ چین نے اپنے ہمہ وقت اتحادی پاکستان کو ہر ممکن مدد فراہم کی اور ترکی نے بھی اسلام آباد کو فوجی ہارڈویئر فراہم کر کے بھی ایک اہم کردار ادا کیا۔

بھارتی فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ بھارت سات اور دس مئی کے تنازعے کے دوران کم از کم تین مخالفین سے نمٹ رہا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم چین نے اس بیان پر اپنے رد عمل میں اس کی تردید کی ہے اور کہا کہ اسے یقین نہیں ہے کہ یہ الزام آخر کیسے لگایا گیا۔

کیا چین نے رفال طیاروں کے خلاف غلط فہمی پھیلائی؟

چین نے کیا کہا؟

بیجنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے میڈیا بریفنگ کے دوران بھارتی جنرل کے بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا، "میں آپ کی بیان کردہ تفصیلات سے واقف نہیں ہوں۔

میں کہتا ہوں کہ چین اور پاکستان قریبی پڑوسی ہیں، روایتی دوستی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ دفاع اور سیکورٹی تعاون دونوں ممالک کے درمیان معمول کے تعاون کا حصہ ہے، تاہم یہ کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بناتا ہے۔"

جب اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا کہ تنازعے کے دوران پاکستان کو براہ راست معلومات فراہم کرنے میں چین کا فعال کردار تھا، تو ماؤ نے کہا، "مجھے یقین نہیں ہے کہ یہ الزام کیسے سامنے آیا۔

مختلف لوگوں کے مختلف نقطہ نظر ہو سکتے ہیں۔"

بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی براہ راست مدد کی، بھارتی جنرل

ان کا مزید کہنا تھا، "میں جو کہہ سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ چین پاکستان تعلقات کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بناتے ہیں، یہ چین کی پالیسی ہے۔ پاک بھارت تعلقات پر، ہم دونوں فریقوں کی حمایت کرتے ہیں کہ وہ بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کریں اور مشترکہ طور پر خطے کو پرامن اور مستحکم بنائیں۔

"

بیجنگ کے ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں مزید کہا کہ "حقیقت میں چین اور بھارت کے تعلقات بہتری اور ترقی کے ایک اہم مرحلے پر ہیں۔ ہم دو طرفہ تعلقات کو مستحکم اور پائیدار ٹریک پر آگے بڑھانے کے لیے بھارت کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔"

بھارت میں پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دوبارہ پابندی

پاکستانی فوج کے سربراہ نے بھارتی الزام پر کیا کہا؟

پیر کے روز ہی پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھی بھارت کے ان بیانات کو غلط بتایا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن سیندور کے دوران بھارت اپنے بیان کردہ فوجی مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا، اس لیے اب وہ اس کمی کو پیچیدہ منطق کے ذریعے معقول بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جو اس کی آپریشنل تیاری اور اسٹریٹجک دور اندیشی کی کمی کو واضح کرتا ہے۔

عاصم منیر کا کہنا تھا، " پاکستان کے کامیاب آپریشن 'بنیان مرصوص' میں بیرونی مدد کے حوالے سے اشارے غیر ذمہ دارانہ اور حقیقتاً غلط بینی پر مبنی ہیں اور یہ (بیانات) کئی دہائیوں کی دانشمندنہ دفاعی حکمت کے دوران پیدا ہونے والی مقامی صلاحیت اور ادارہ جاتی قوت کو تسلیم کرنے میں دائمی ہچکچاہٹ کی عکاسی کرتے ہیں۔

"

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ "خالص طور پر دوطرفہ فوجی تصادم میں دوسری ریاستوں کو شامل کرنا بھی کیمپ کی سیاست کھیلنے کی ایک ناقص کوشش ہے۔"

انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کی شدت سے ایک کوشش ہے کہ بھارت بڑے جغرافیائی سیاسی مقابلے سے فائدہ اٹھانے والا بنا رہے، کیونکہ خطے کا نام نہاد نیٹ سکیورٹی فراہم کرنے کی اس کی حیثیت اب ہندوتوا پسندی اور انتہا پسندی سے تنگ آتی جا رہی ہے۔

پاکستانی فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے مطابق عاصم منیر نے مزید کہا، "بھارت کے اسٹریٹجک رویے کے برعکس، جو ذاتی مفاد سے ہم آہنگی پر مبنی ہے، پاکستان نے اصولی سفارتکاری کی بنیاد پر پائیدار شراکت داری قائم کی ہے، جو باہمی احترام اور امن پر مبنی ہے، اور اس نے خود کو خطے میں ایک استحکام بخشنے والا ملک ثابت کیا ہے۔"

آرمی چیف نے کہا کہ جنگیں میڈیا کی بیان بازی، امپورٹڈ فینسی ہارڈ ویئر یا سیاسی نعرے بازی سے نہیں جیتی جاتیں، بلکہ "ایمان، پیشہ ورانہ قابلیت، آپریشنل وضاحت، ادارہ جاتی طاقت اور قومی عزم کے ذریعے جیتی جاتی ہیں۔

"

بھارت: پاکستان کے ساتھ تصادم میں جنگی طیاروں کے نقصان کا 'اعتراف‘

کسی بھی حملے کا بھر پور جواب دیا جائے گا

اسلام آباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں گریجویٹ افسران سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے جنگ کے ابھرتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی اور پیچیدہ اسٹریٹجک مسائل کو نیویگیٹ کرنے میں ذہنی تیاری، آپریشنل وضاحت اور ادارہ جاتی پیشہ ورانہ مہارت کی مرکزیت پر زور دیا۔

اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ کسی بھی مہم جوئی یا پاکستان کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کوششوں یا علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کا "بغیر کسی رکاوٹ یا ہچکچاہٹ کے فوری اور پرعزم" جواب دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا، "ہمارے آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کوئی بھی کوشش فوری طور پر 'گہری تکلیف دہ اور باہمی ردعمل سے زیادہ' کی دعوت دے گی۔

حکمت عملی کے لحاظ سے کشیدگی کی ذمہ داری اندھے اور متکبر جارح پر ہو گی، جو ایک جوہری ریاست کے خلاف اس طرح کی اشتعال انگیز کارروائی کے سنگین نتائج کو دیکھنے میں ناکام رہتی ہے۔"

بھارت کا شنگھائی تعاون تنظیم کے مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار

بھارتی فوج کا الزام کیا ہے؟

بھارتی فوج کے ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے گزشتہ جمعہ کے روز دعویٰ کیا تھا کہ چین نے مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپ کے دوران اسلام آباد کو ''براہِ راست معلومات" فراہم کیں۔

سنگھ نے بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو فوری طور پر بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جب پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) کے درمیان بات چیت جاری تھی، تو پاکستانی افسر بھارتی دفاعی تیاریوں کے بارے میں تفصیلات سے باخبر تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ''انہیں چین سے براہِ راست معلومات مل رہی تھیں۔

" تاہم سنگھ نے یہ واضح نہیں کیا کہ بھارت کو یہ معلومات کیسے حاصل ہوئیں۔

بھارتی بحریہ کا اہلکار پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار

بھارت نے 22 اپریل کو اپنے زیر انتظام کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کا الزام پاکستانی کی اعانت والے عسکریت پسندوں پر عائد کیا تھا اور پھر چھ اور سات مئی کی درمیانی شب کو اچانک پاکستان کے متعدد علاقوں پر حملہ کر دیا، جسے اس نے آپریشن سیندور کا نام دیا۔

پاکستان نے پہلگام سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا تھا اور اس حملے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم بھارتی حملوں کے بعد پاکستان نے بھی بھارت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا اور دونوں میں چار دن تک شدید جھڑپیں جاری رہیں۔ دس مئی کو امریکی ثالثی کے بعد یہ مختصر لڑائی رک گئی تھی۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا تھا پاکستان کی پاکستان کے پاکستان نے اسلام آباد بھارتی فوج کے درمیان نے کہا کہ فراہم کر کے دوران انہوں نے بھارت کے کیا تھا کے ساتھ میں چین سنگھ نے کہ چین کیا کہ چین نے تھا کہ فوج کے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے مودی سرکار کے من گھڑت الزامات

مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے مودی سرکار کے من گھڑت الزامات WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز

سرینگر (سب نیوز)مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے بھارتی ریاست کی طرف سے من گھڑت الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے من گھڑت نارکو دہشتگردی کا نیا ڈرامہ رچا لیا۔مودی سرکار کی جانب سے حریت پسندوں پر منشیات کے ذریعے دہشتگردی کا جھوٹا الزام لگانے کی سازش بے نقاب ہوگئی۔
دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے نے 11 افراد پر منشیات کے ذریعے مبینہ دہشت گردی کی معاونت کی چارج شیٹ دائر کی ہے۔دی انڈین ایکسپریس نے بتایا کہ چارج شیٹ کے مطابق پاکستان میں مقیم حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی بھی شامل ہیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین اور بشارت احمد بھٹ کے نام چارج شیٹ میں موجود ہیں۔ ایف آئی آر سب سے پہلے 2022 میں پولیس اسٹیشن ایس آئی اے جموں میں درج کی گئی تھی۔دی انڈین ایکسپریس نے کہا کہ مقدمہ ان دہشت گرد تنظیموں سے متعلق ہے جو پاکستان سے منشیات اسمگل کر کے کشمیر میں دہشت گردی کی مالی معاونت کرتی ہیں،جائز آمدنی نہ ہونے کے باوجود ملزمان نے منشیات کے ذریعے بھاری دولت کمائی۔
بھارتی اخبار نے بتایا کہ منشیات فروشوں نے مقامی نوجوانوں کو نشہ آور اشیا فروخت کرنے کے لیے استعمال کیا، بعض ملزمان نے منشیات فروخت کرنے کے لیے دیگر ملزمان کو بطور ملازم رکھا تھا۔ریاستی تحقیقاتی ادارے کے مطابق حزب المجاہدین کی سازش کا مقصد جموں و کشمیر کا امن خراب کرنا ہے، منشیات اور دہشتگردی کا جھوٹا بیانیہ، بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی جدوجہد پر وار کا نیا محاذ ہے۔پاکستان پر الزامات، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ اور مقبوضہ کشمیر میں ناکامیوں کا چیختا ثبوت ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربرکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پرناکامی، پاکستان کا ذکر کیے بغیر پہلگام واقعے کی مذمت برکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پرناکامی، پاکستان کا ذکر کیے بغیر پہلگام واقعے کی مذمت مخصوص نشستوں پر بحال اراکین کی تنخواہوں پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ دریائے چناب، جہلم، راوی اور ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب کی وارننگ جاری بھارت کی جانب سے چین کے مذہبی معاملے میں مداخلت، چینی سفیر کا سخت ردِعمل آگیا خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی بازگشت، امیر مقام کا بڑا بیان سامنے آگیا خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف برداری کا معاملہ سنگین، اپوزیشن نے قانونی مشاورت شروع کردی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش: انقلاب کے بعد پاکستان اور چین کی طرف جھکاؤ، بھارت سے تناؤ
  • مودی کا 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان
  • بھارتی اشتعال انگیزی کا سختجواب دیں گے (فیلڈ مارشل)
  • آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی کامیابی پر بیرونی حمایت کے بھارتی الزامات حقائق کے منافی: فیلڈ مارشل
  • امریکا پاکستان اور بھارت تعلقات کی تشکیل جدید
  • مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے مودی سرکار کے من گھڑت الزامات
  • بھارت نے پاکستان کی بڑے کرکٹ ایونٹ سے بے دخلی کا دعویٰ کردیا
  • بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی
  • اسرائیل کے سوا کوئی بھارت کے ساتھ نہ کھڑا ہوا، یہ اس کی اصل ہار ہے،خواجہ آصف