’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کرنے والے جاسوس کو گرفتار کرکے بھارت کی بڑی پروپیگنڈا مہم ناکام بنا دی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان کی ایجنسیوں نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کر لیا ہے جسے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے پاکستان کے اندر جاسوسی اور پروپیگنڈا سرگرمیوں پر مجبور کیا تھا۔
مزید پڑھیں: آپریشن سندور میں رسوائی کے بعد بھارت کی ایک اور سازش ناکام، جاسوسی کرنے والا ملاح گرفتار، اعتراف جرم کرلیا
انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم اعجاز ملاح کا تعلق ٹھٹھہ ضلع کی تحصیل شاہ بندر سے ہے اور وہ پیشے کے اعتبار سے ماہی گیر ہے۔ اسے ستمبر کے مہینے میں کھلے سمندر میں مچھلیاں پکڑتے ہوئے بھارتی کوسٹ گارڈ نے گرفتار کیا۔
وزرا کے مطابق گرفتاری کے بعد مذکورہ شخص کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا جہاں بھارتی حکام نے اسے مخصوص خفیہ مقاصد کے لیے دھمکیاں دے کر اور لالچ دے کر پاکستان واپس بھیجا، تاکہ وہ اُن کی ہدایات کے مطابق اطلاعاتی سرگرمیاں انجام دے۔
پاکستانی اداروں نے بھارتی جاسوسی کی ایک اور کوشش ناکام بنا دی! اعجاز ملاح کا اعترافی بیان منظرِ عام پر!
“ہم مچھلی پکڑنے گئے تھے تو بھارتی ایجنسیوں نے ہمیں گرفتار کر لیا۔ بھارتی ایجنٹ ‘اشوک’ نے مجھے کہا کہ میں پاکستان کی آرمی، نیوی اور رینجرز کی وردیاں، موبائل سمز، پاکستانی سگریٹ،… pic.
— WE News (@WENewsPk) November 1, 2025
پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ اعجاز ملاح کو ہدایت دی گئی کہ وہ پاکستان کی مسلح افواج اور نیم فوجی اداروں کی وردیاں جن میں پاک بحریہ، پاک فوج اور سندھ رینجرز کی یونیفارمز شامل ہیں کے علاوہ زونگ سم کارڈز، پاکستانی کرنسی، سیگریٹ، لائٹرز اور ماچس سمیت دیگر اشیا اکٹھی کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام سامان بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈا اور گمراہ کن مہم میں استعمال ہونا تھا، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ خراب کرنا تھا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے جیسے ہی اعجاز ملاح کی جانب سے ان اشیا کی خریداری کی کوشش کا سراغ لگایا، اسے خفیہ نگرانی میں لے لیا۔ بعد ازاں وہ سمندر کے راستے بھارت واپس جانے کی کوشش کے دوران حراست میں لیا گیا اور تمام متعلقہ مواد بھی برآمد کر لیا گیا۔
اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جھوٹی کہانیاں گھڑنے اور جھوٹے ثبوت تیار کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے، تاکہ عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیا جا سکے اور پاکستان کے بیانیے کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: ناگالینڈ میں علیحدگی کی تحریک زور پکڑ گئی، بھارتی حکومت کی مشکلات میں اضافہ
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل جون 2025 میں بھی کراچی پولیس نے 4 ایسے ماہی گیروں کو گرفتار کیا تھا جو بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے جاسوسی میں ملوث تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستانی خفیہ ایجنسیاں پروپیگنڈا مہم ناکام را ایجنٹ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی خفیہ ایجنسیاں پروپیگنڈا مہم ناکام را ایجنٹ وی نیوز پاکستان کی پاکستان کے اعجاز ملاح بھارت کی کے لیے
پڑھیں:
بھارت ایک اور سازش ناکام:’’را‘‘ کے لئے جاسوسی کرنے والا ماہی گیر گرفتار،اعجاز ملاح نے اعتراف جرم کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’را‘ نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں کا لالچ دیکر اپنے گھناؤنے مقاصد کیلئے آمادہ کیا۔
عطا تارڑ اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کا مشترکہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن مہم شروع کی ہے، بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت میدان جنگ میں شکست کو بھلا نہیں پارہا، آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد انٹیلیجنس اداروں نے بھارت کی پاکستان کے خلاف ایک اور کارروائی کی کوشش ناکام بنا دی۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا، اعجاز ملاح سمندر میں ماہی گیری کرتا تھا، اعجاز ملاح کو بھارتی کوسٹ گارڈز نے گرفتار کیا۔ اوربھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے اعجاز ملاح کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا اور ٹاسک دیکر پاکستان بھیجا، تاہم ہماری سیکیورٹی ایجنسیوں نے بھارتی ایجنسی کے لیے کام کرنے والے مچھیروں کو گرفتار کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اعجاز ملاح کو پاکستانی نیوی، آرمی اور رینجرز کی وردیاں خریدنے کی ہدایت ملی تھیں، اس کے علاوہ اسے دیگر حساس اشیا خریدنے کے مشن پر واپس بھیجا، وہ جب یہ وردیاں خرید رہا تھا تو پاکستانی ایجنسیوں نے اس کی نگرانی شروع کی۔ اعجاز ملاح کی گرفتاری کے دوران یہ تمام چیزیں اس سے برآمد ہوئیں، جس میں سم کارڈ، ماچس، لائٹرز سمیت دیگر چیزیں شامل تھیں، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے مچھیرے کو مالی لالچ اور دباؤ کے ذریعے استعمال کیا جبکہ اعجاز ملاح نے گرفتاری کے بعد جرم کا اعتراف کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت معرکہ حق میں پاکستان کی فتح اور سفارتی کامیابوں سے پریشان ہے، پاکستان عالمی سطح پر عزت و وقار حاصل کر رہا ہے، جسے بھارت برداشت نہیں کرپا رہا جبکہ بھارت نے گجرات اور کچھ میں فوجی مشقوں کے نام پر مذموم سرگرمیاں شروع کیں۔
اعترافی بیان میں اعجاز ملاح کا کہنا تھا کہ میں اعجاز ملاح، ریاض ملاح کا بیٹا ہوں، ضلع ٹھٹہ کا رہائشی ہوں اور خاندانی مچھیرا ہوں، اگست 2025 میں دریا میں تھے جب بھارتی کوسٹ گارڈ والوں نے گرفتار کرلیا، اور کہا جس جرم میں آپ کو گرفتار کیا ہے اس میں آپ کی رہائی میں 2 سے 3 سال لگ سکتے ہیں۔
مچھیرے کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا اگر آپ ہمارے لیے کام کریں تو آپ کی رہائی فوراً ممکن ہوسکتی ہے اور اس کے علاوہ مجھے پیسوں اور انعام کا لالچ بھی دیا، چونکہ مجھے جیل کا خوف تھا اور پھر پیسوں کا لالچ بھی دیا تو میں نے حامی بھرلی۔
اعجاز ملاح نے کہا کہ مجھے رہا کردیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ نیوی، رینجرز، آرمی کی وردیاں، 3 زونگ کی سمز، 3 موبائل دکان کے بل، پاکستانی ماچس اور سگریٹ کے ڈبے، لائٹر کے علاوہ 100 اور 50 والے پرانے نوٹ بھی لانے ہیں، جس کے بعد مجھے رہا کردیا گیا۔
اس کا کہنا تھا کہ پاکستان پہنچ کر میں نے تمام چیزیں اکھٹا کیں اور اس کے بعد خفیہ ایجنسی کے افسر اشوک کمار کو تصویر نکال کر بھیجی اور سامان لے کر اکتوبر میں دریا کی طرف گیا تو پاکستانی لوگوں نے مجھے گرفتار کرلیا۔