ایلون مسک کی کمپنی نے وکی پیڈیا کے متبادل “گروکی پیڈیا” متعارف کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
ایلون مسک کی کمپنی X.AI نے وکی پیڈیا کے مقابلے میں ایک نیا آن لائن انسائیکلوپیڈیا گروکی پیڈیا متعارف کروا دیا ہے۔
یہ پلیٹ فارم آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) ٹیکنالوجی پر مبنی ہے اور ظاہری طور پر وکی پیڈیا سے کافی حد تک ملتا جلتا لگتا ہے۔ موجودہ ورژن 1 میں سادہ ڈیزائن ہے، جس میں ہوم پیج پر بڑی سرچ بار موجود ہے اور مضامین کی ساخت وکی پیڈیا کی طرح ہے۔ تاہم، اس میں ابھی فوٹوز یا صارفین کو پیجز ایڈٹ کرنے کی سہولت نہیں دی گئی۔
ایلون مسک کافی عرصے سے وکی پیڈیا پر تنقید کرتے رہے ہیں اور گروکی پیڈیا کو ایک زیادہ خودمختار اور سچائی پر مبنی متبادل قرار دیتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم میں X.
پلیٹ فارم کے آغاز پر گروکی پیڈیا میں تقریباً 8 لاکھ 85 ہزار مضامین موجود تھے، جن میں زیادہ تر مواد وکی پیڈیا سے لیا گیا ہے۔ کچھ مضامین کے نیچے واضح طور پر ذکر ہے کہ یہ مواد وکی پیڈیا سے نقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، وکی پیڈیا کے ایک ترجمان نے کہا کہ گروکی پیڈیا ابھی وکی پیڈیا کی مکمل ضرورت پوری نہیں کر پاتا، لیکن یہ ایک نیا تجربہ اور مقابلے کی جانب پہلا قدم ہے۔
یہ نیا پلیٹ فارم AI کی مدد سے معلومات فراہم کرنے کا ایک دلچسپ متبادل ہے، جس سے مستقبل میں آن لائن انسائیکلوپیڈیاز کی دنیا میں تبدیلی آنے کا امکان ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پلیٹ فارم
پڑھیں:
جامعہ پشاور میں کم داخلوں کے باعث 9 شعبے بند، طلبہ کو متبادل پروگرام اختیار کرنے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: جامعہ پشاور میں رواں سال داخلوں میں نمایاں کمی کے باعث 9 شعبے بند کر دیے گئے ہیں، جن میں بی ایس پروگرامز شامل ہیں۔
جامعہ کے اعلامیے کے مطابق بعض شعبوں میں صرف ایک یا دو طلبہ نے داخلہ لیا، جس کے بعد 15 سے کم داخلوں والے انڈر گریجویٹ پروگرامز کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
جامعہ پشاور نے واضح کیا کہ بند کیے جانے والے شعبوں میں جیوگرافی، تاریخ، ہوم اکنامکس، جیالوجی، اسٹیٹسٹکس شامل ہیں، جبکہ دیگر شعبے ڈیولپمنٹ اسٹیڈیز، سوشل اینتھروپولوجی، لاجسٹکس اینڈ سپلائی چین اینالیٹکس، اور ہیومن ڈیولپمنٹ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
اعلامیے میں طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بند ہونے والے شعبوں کے متبادل اکیڈمک پروگرامز کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کریں تاکہ وہ اپنی تعلیمی راہ میں خلل سے بچ سکیں۔
جامعہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ داخلوں کی کمی اور تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی طلبہ کے لیے مناسب متبادل پروگرامز فراہم کرے گی۔
تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں کم داخلوں کی وجہ شعبوں کی مقبولیت میں کمی اور طلبہ کی مختلف پیشہ ورانہ ترجیحات ہیں، جس کے باعث کچھ کلاسیکی اور مخصوص شعبے بند کیے جا رہے ہیں۔
جامعہ انتظامیہ کا یہ اقدام اس بات کی غمازی بھی کرتا ہے کہ موجودہ دور میں طلبہ کی دلچسپی زیادہ تر مارکیٹ پر مبنی اور عملی مہارت والے پروگرامز کی جانب ہے، جبکہ روایتی اور سائنسی شعبوں میں داخلے کم ہوتے جا رہے ہیں۔