پاکستان کل یعنی 15 دسمبر سے ملک گیر سطح پر پولیو سے بچاؤ کی آخری قومی مہم کا آغاز کرے گا، جس کے دوران 5 سال سے کم عمر 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے مطابق یہ 7 روزہ مہم رواں برس کی 5ویں اور آخری ملک گیر انسدادِ پولیو مہم ہوگی، جو ملک کے تمام صوبوں اور علاقوں میں بیک وقت چلائی جائے گی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 میں اب تک پولیو کے 30 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 74 تھی، رواں سال پولیو کا تازہ ترین کیس اکتوبر میں سامنے آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں پولیو کیسز 74 سے کم ہو کر 30 رہ گئے ہیں، وزیر صحت

این ای او سی کے مطابق پنجاب میں 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد، سندھ میں ایک کروڑ 6 لاکھ سے زیادہ، خیبر پختونخوا میں تقریباً 72 لاکھ جبکہ بلوچستان میں 26 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تقریباً 4 لاکھ 60 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے دیے جائیں گے۔

جبکہ گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 28 ہزار سے زائد اور آزاد جموں و کشمیر میں 7 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ بچوں کو مہم کے دوران ویکسینیشن دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: لاہور: پولیو ورکر پر حملے کا واقعہ، خاتون اور اس کے بیٹوں کے خلاف ایف آئی آر درج

ملک بھر میں گھر گھر جا کر ویکسینیشن اور مقررہ مراکز پر خدمات انجام دینے کے لیے 4 لاکھ سے زائد مرد و خواتین پولیو ورکرز تعینات کیے جائیں گے۔

این ای او سی نے والدین سے پولیو ورکرز کے ساتھ مکمل تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ پاکستان کو پولیو فری مستقبل کی جانب لے جایا جا سکے۔

والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر تمام بچوں کو لازمی پولیو کے قطرے پلوائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولیو پولیو ورکرز جموں و کشمیر قطرے قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر گلگت بلتستان ویکسینیشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پولیو پولیو ورکرز قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر گلگت بلتستان ویکسینیشن لاکھ سے زائد کو پولیو پولیو کے بچوں کو کے قطرے

پڑھیں:

انسداد پولیو ویکسینیشن مہم: آصفہ بھٹو نے والدین سے اہم اپیل کردی

خاتون اوّل بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے والدین، سرپرستوں، عوامی نمائندوں اور کمیونٹی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ 15 سے 21 دسمبر 2025 تک ملک کے تمام صوبوں اور علاقوں میں شروع ہونے والی قومی انسدادِ پولیو ویکسینیشن مہم کی بھرپور حمایت کریں۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ اس مہم کی کامیابی اجتماعی ذمہ داری سے مشروط ہے اور خاندانوں سے اپیل کی کہ پانچ سال سے کم عمر ہر بچے کو پولیو کے قطرے ضرور پلائے جائیں۔

مزید پڑھیں: 2025 کی آخری انسدادِ پولیو مہم، ساڑھے 4 کروڑ بچوں کو ویکسین پلانے کا ہدف

’اس مہم کے دوران ملک بھر میں 45.4 ملین بچوں کو ویکسین پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جن میں پنجاب میں 23.3 ملین، سندھ میں 10.6 ملین، خیبر پختونخوا میں 7.3 ملین اور بلوچستان میں 2.66 ملین بچے شامل ہیں۔‘

اس کے علاوہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں بھی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین دی جائےگی، سرحد پار وائرس کی منتقلی روکنے کے لیے یہ مہم افغانستان کی دسمبر پولیو مہم کے ساتھ ہم آہنگی میں چلائی جا رہی ہے۔

آصفہ بھٹو نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں پہلی قومی انسدادِ پولیو مہم 1994 میں ان کی قیادت میں شروع کی گئی تھی اور ان کا وژن آج بھی اس مرض کے خاتمے کے لیے قومی کوششوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔

بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے کہاکہ اس جدوجہد سے ان کا گہرا ذاتی تعلق ہے، کیونکہ وہ اس لمحے کو یاد کرتی ہیں جب ان کی والدہ نے بطور وزیرِاعظم انہیں خود پولیو کے پہلے قطرے پلائے تھے۔

ان کے مطابق وہی لمحہ پاکستان کی پولیو کے خلاف قومی جدوجہد کا نقطۂ آغاز تھا اور اسی نے اس مقصد کے لیے ان کی تاحیات وابستگی کو شکل دی۔

انہوں نے بتایا کہ 3 روزہ مہم کے دوران گھر گھر جا کر ویکسینیشن کی جائے گی، جس کے بعد ایک اضافی رکھا گیا ہے۔ ہائی رسک علاقوں میں، جہاں کمیونٹی بیسڈ ویکسینیشن اور اسپیشل موبائل ٹیموں کی حکمتِ عملی اپنائی جا رہی ہے، وہاں پانچ روزہ مہم ہوگی جس میں دو اضافی دن شامل ہوں گے۔

’ملک بھر میں 4 لاکھ 8 ہزار 484 فرنٹ لائن پولیو ورکرز تعینات کیے گئے ہیں، جن میں ایریا انچارجز، یونین کونسل میڈیکل آفیسرز اور موبائل، فکسڈ اور ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔‘

مزید پڑھیں: پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی

بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے منتخب نمائندوں، مقامی حکومتوں کے عہدیداران، مذہبی رہنماؤں اور کمیونٹی عمائدین سے بھی اپیل کی کہ وہ پولیو ٹیموں کا ساتھ دیں، کمیونٹیز تک رسائی میں سہولت فراہم کریں اور غلط معلومات و ہچکچاہٹ کے تدارک میں کردار ادا کریں۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ویکسینیٹرز کا خیرمقدم کریں، کسی بھی رہ جانے والے بچے کی اطلاع دیں اور فرنٹ لائن کارکنان کی حوصلہ افزائی کریں، کیونکہ متحدہ کاوشوں ہی سے اس وائرس کا خاتمہ اور پاکستان کے بچوں کے مستقبل کا تحفظ ممکن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انسداد پولیو مہم بی بی آصفہ بھٹو خاتون اول والدین اپیل وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • انسداد پولیو ویکسینیشن مہم: آصفہ بھٹو نے والدین سے اہم اپیل کردی
  • سرگودھا: کسٹمز کی کارروائیوں میں 11.9 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا سامان ضبط
  • سرگودھا: کسٹمز کی کارروائیاں،11 کروڑ 90 لاکھ روپے کا سامان ضبط
  • ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم 15 دسمبر سے شروع ہوگی
  • پشاور،وزیرصحت خلیق الرحمن بچے کو پولیو کے قطرے پلاکر مہم کا افتتاح کررہے ہیں
  • وفاقی دارالحکومت میں 4روزہ انسداد پولیو مہم کا آغازہوگیا
  • ساڑھے تین لاکھ وقف جائیدادیں UMEED ڈیٹابیس سے غائب ہیں، محبوبہ مفتی
  • خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو مہم کا آغاز
  •  7 روزہ قومی پولیو مہم 15 تا 21 دسمبر جاری رہے گی