ساتھی اداکار نے ستیش شاہ کی موت کی اصل وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
ممبئی: بھارتی اداکار راجیش کمار نے اپنے ساتھی اداکار ستیش شاہ کی موت کی اصل وجہ بتا دی ہے۔
معروف بھارتی اداکار ستیش شاہ 26 اکتوبر کو 74 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، جس پر بھارتی شوبز انڈسٹری اور مداحوں میں گہرے دکھ و غم کا اظہار کیا گیا۔
ابتدائی رپورٹس میں کہا جا رہا تھا کہ ستیش شاہ کا انتقال گردے فیل ہونے کی وجہ سے ہوا، تاہم راجیش کمار نے اس تاثر کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ موت کی اصل وجہ اچانک دل کا دورہ (ہارٹ اٹیک) تھی۔ راجیش کے مطابق ستیش شاہ اپنے گھر میں دوپہر کے کھانے کے دوران اچانک ہارٹ اٹیک کا شکار ہوئے اور انتقال کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ستیش شاہ کو گردوں کا مسئلہ ضرور تھا، لیکن وہ کنٹرول میں تھا۔
ستیش شاہ نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1970 میں کیا اور متعدد مشہور فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ 1983 میں ریلیز ہونے والی فلم ’جانے بھی دو یارو‘ سے انہیں خاص شہرت حاصل ہوئی، اور اس کے بعد انہوں نے کئی نمایاں کردار ادا کیے۔
ستیش شاہ نے بڑے نامور اداکاروں جیسے امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان کے ساتھ بھی کام کیا۔ علاوہ ازیں، انہوں نے چھوٹی اسکرین پر بھی شاندار کام کیا اور ڈرامہ سیریل ’یہ جو ہے زندگی‘ میں 55 اقساط میں 55 مختلف کردار ادا کیے، جس سے وہ ٹی وی کے مداحوں کے بھی دلوں میں گھر کر گئے۔
ستیش شاہ کی وفات نے بھارتی شوبز انڈسٹری میں ایک خلا پیدا کر دیا ہے، اور ان کے مداح ان کی یاد میں گہرے دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ستیش شاہ
پڑھیں:
پاکستان نے جِلدی مرض فنگل انفیکشن کی دوا بنالی
جِلد کے مرض فنگل انفیکشن کے علاج کی دوا ایجاد کرلی گئی۔ سرد موسم میں جِلد کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ خشک موسم بتائی جاتی ہے۔
جِلدی امراض کے ماہر ڈاکٹر شمائل ضیاء نے بتایا کہ پاکستان میں پہلی بار فنگل انفیکشن کے علاج کے لیے نئی دوا ایجاد کرلی گئی ہے کیونکہ سردی اور گرمیوں کے موسم میں فنگل انفیکشن کا مرض تیزی سے بڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فنگل انفیکشن کے علاج میں دو دواؤں کو ملاکر یہ دوا تیار کی گئی ہے۔ خشک موسم میں جلد پر کریک پڑنا شروع ہوجاتے ہیں، اس کے لیے ضروری ہے کہ سرد موسم جسم کو موسچرائز رکھا جائے۔
ڈاکٹر شمائل ضیاء نے بتایا کہ پاکستان میں فنگل انفیکشن (Fungal Infection) صحت عامہ کا ایک سنگین مسئلہ ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو فنگس (جو جسم پر پسینے جمع ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے) کے سبب ہوتی ہے ۔ فنگل انفیکشن عام طور پر ناخن، بال، منہ یا اندرونی اعضاء پر حملہ کرتے ہیں۔ جسم پر سرخ رنگ کے گول نشان بن جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس حصے پر خارش ہوتی ہے اور یہ خارش ایک سے دوسرے فرد منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ نمی یا پسینہ، صفائی کا خیال نہ رکھنا، کمزور مدافعتی نظام، ذیابیطس (شوگر) کے مریضوں کو اس مرض کے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرد موسم میں خشکی کی وجہ سے جسم کے کھال شدید متاثر ہوجاتی ہے خاص کر ہاتھوں، پیروں اور پاؤں میں کریک پڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس خشک موسم میں جلدی امراض تیزی سے ابھرتے ہیں، ایسی صورت میں ناریل کا تیل مفید ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عام طور سے خواتین اپنے چہرے کی رنگت کو گورا کرنے کے لیے مختلف کیمیکل سے تیار کی جانے والی کریم استعمال کرتی ہیں جس کے وجہ سے چہرے کی اسکن شدید متاثر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کریموں کے استعمال سے چہرے پر چھائیاں بھی واضع ہوجاتی ہے، چہرے پر زیادہ کریم استعمال کرنے سے کینسر سمیت دیگر امراض جنم لیتے ہیں۔
انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ مارکیٹوں میں ملنے والی کیمیکل کریم میں Mercury اور Arsenic شامل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اسکن خراب ہوجاتی ہے، لہذا اسی غیر ضروری کیمیکل کی حامل کریم استعمال نہ کریں۔