City 42:
2025-10-28@17:55:48 GMT

نیب کی آٹھ کھرب چالیس ارب روپے کی ریکوری

اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT

سٹی 42: نیب نے 2 سال سات ماہ میں مجموعی طور پر آٹھ کھرب چالیس ارب روپے کی ریکوری کی ہے 
چیئرمین نیب نے بتایا کہ نیب کو دو سال سات ماہ میں پندرہ ارب تیتیس کروڑ روپے کا بجٹ ملا ۔نیب نے ایک روپے کے خرچ کے  عوض پانچ سو آڑتالیس روپے کی ریکوری کی ۔گذشتہ 23سالوں میں نیب نے مجموعی طور پر آٹھ سو تراسی ارب روپے کی ریکوری کی تھی ۔
نیشنل اکاونٹیبلٹی ایکٹ کی ایمینڈمننٹس کے بعد نیب میں اصلاحات کی گئیں ۔اصلاحات سے نیب میں بہترین اہداف حاصل کیے ہیں ۔نیب کا ادارہ اب تبدیل ہوگیا ہے ،جو غلطیاں تھیں انکی اصلاح کی ہیں ۔نیب میں ایس او پی وضع کردییے گئے ہیں ۔نیب میں جھوٹی اور بوگس شکایت درج کرانے والے خلاف کارروائی کا میکنزم بنایا گیا ہے۔
ایس او پی سے بوگس اور بلیک میلنگ کے لیے کی گئی شکایات کا خاتمہ ہوا ہے ۔نیب میں ایس او پی وضع کردیے گئے ہیں ۔نیب میں انٹرنل اکاونٹیبلٹی سیل قائم کردیا گیا ہے ۔تمام ریجنل بیور مہینے میں ایک دفعہ کھلی کچہری لگاتے ہیں ۔
شکایت کندہ کے لیے فیڈ بیک سسٹم بنا دیا گیا ہے اور پرفارما بنایا گیا ہےنیب ڈیجلائزیشن پر منتقل ہوگیا ہے ۔تفتیش کے لیے جدید آے آئی ٹولز استعمال کیے جارہے ہیں ۔مقدمے کے کسی بھی مرحلے پر ملزم کو سنے جانے کا حق دیا گیا ہے۔ہائی لیول کمیٹی بنائی گئی ہے جو ملزم کی شکایت پر اسکی تفتیش کا تفصیلی جائزہ لے گی ۔

 لیسکو کی جانب سے سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت مقرر

نیب میں شکایت کندہ کی سہولت کے لیے ان لائن بیان دینے کی سہولت متعارف کردی گئی ہے ۔نیب کا خوف جو ماضی میں تھا وہ ختم کیا جارہا ہے۔نیب اب گورنمنٹ آفیسرز ،پارلیمنٹیرین اور اسمبلی کے ممبران کو ڈائریکٹ نوٹس نہیں کرتا ہے ۔سرکاری آفسران کے خلاف شکایت کو متعلقہ چیف سیکرٹری یا سٹیبلشمنٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے 
کاروباری افراد کے ساتھ اعتماد سازی کی فضا قائم کی جارہی ہے ۔تمام چیمبر آف کامرس میں کے ساتھ قریبی روابط قائم کیے جارہے ہیں ۔وفاقی ،صوبائی اور عدالتوں کی جانب سے شکایات کو ترجیحی دی جاتی ہے 
عوام الناس کے ساتھ فراڈ کی شکایت کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاتا ہے ۔صوبائی اور وفاقی محکموں کے ساتھ  ملل کر  سرکاری اثاثے واگزار کروائے جارہے ہیں ۔نیب اب تک پینتالیس لاکھ ایکٹر سے زائد سرکاری زمین واگزار کرا چکا ہے ۔جس میں سے تیس لاکھ بانوے ہزار پانچ تیتیس جنگلات کی جگہ ہے۔تیرہ لاکھ ننانوے ہزار تین سو سینتیس ایکڑ مینگورز لینڈ ہے۔اڑتیس ہزار چھ سو چوالیس ایکڑ ریونیو اتھارٹیز کی لینڈ ہے 
این ایچ اے کی بارہ سو اٹھائیس ایکڑ زمین واگزار کرائی گئی ہے ۔ای ایلون اسلام آباد میں انتیس ارب روپے کی اکاون ایکٹر زمین واگزار کروائی گئی ۔
مجموعی طور پر آٹھ سو ترپن ارب روپے کی زمین واگزار کروائی گئی ہے ۔بلوچستان کی دس لاکھ تیتیس ہزار آٹھ سو تیس ایکٹر زمین واگزار کرائی گئی  ۔سندھ کی چونتیس لاکھ بہتر ہزار نو سو بیالیس ایکٹر زمین واگزار کرائی گئ 
پنجاب کی چوبیس ہزار پانچ سو اٹھانوے ایکڑ زمین واگزار کرائی گئی ہے ۔کے پی کے گورمنٹ کی تیس سو بہتر کنال زمین واگزار کرائی گئی ۔
نیب نے ریکوری کی مدد فیڈرل اور صوبائی گورمنٹ چھ ارب ستاون کروڑ منتقل کردیے ہیں ۔ہاوسنگ سوسائٹیز ایک لاکھ اکیس ہزار چھ سو پیتیس متاثرین پیسے واپس  دلوائے گئے ۔ہاوسنگ سوسائیٹز کے متاثرین میں مجموعی طور پر کو ایک سو چوبیس ارب چھیاسی کروڑ روپے واپس دلوائے گئے۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ آوٹ آف دی کورٹ سیٹلمینٹ میں عوام کا مفاد مقدم رکھا جاتا ہے ،سیٹلمنٹ میں کوڑیوں کے بھاو والا تاثر سراسر غلط ہے ،پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ ہوجائے تو اس ملک کی کسی قرضہ کی ضروت نہیں ہے۔

 امتحانات سے قبل ہی لاہور بورڈ کی نااہلی سامنے آگئی

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: زمین واگزار کرائی گئی روپے کی ریکوری ارب روپے کی ریکوری کی کے ساتھ گیا ہے گئی ہے کے لیے

پڑھیں:

بینک ٹرانزیکشنز پر ٹیکس اور فیسوں میں بڑا اضافہ، نان فائلرز کے رقم نکالنے پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟

حکومتِ پاکستان کی جانب سے بینک ٹرانزیکشنز پر اضافی ٹیکس نافذ کیے جانے اور بینکوں کی طرف سے اپنی سروس فیسوں میں اضافہ کرنے کے بعد صارفین میں شدید تشویش اور غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

تازہ مالیاتی اقدامات کے تحت نان فائلرز اب بینک سے رقم نکالنے پر 0.8 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کریں گے، جبکہ بینکوں نے بھی اے ٹی ایم کارڈ، ایس ایم ایس الرٹ سروس، اور دوسری بینکوں کے اے ٹی ایم کے استعمال پر چارجز بڑھا دیے ہیں۔ حیران کن طور پر، ان فیسوں میں فائلرز اور نان فائلرز کے درمیان کوئی فرق نہیں رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: نان ہوسٹ اے ٹی ایم: ہر ٹرانزیکشن پر کتنے روپے کاٹے جائیں گے؟

رپورٹس کے مطابق دوسری بینک کے اے ٹی ایم کے استعمال پر لی جانے والی فیس میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد 50 ہزار روپے نکالنے پر اب 80 روپے تک چارجز ادا کرنا ہوں گے۔ اے ٹی ایم کارڈ کی سالانہ فیس میں بھی 700 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، جبکہ ایس ایم ایس الرٹ سروس کی فیس 1200 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کر دی گئی ہے۔

مزید برآں، چیک کے ذریعے کی جانے والی نقد رقم کی نکاسی پر بھی اب ٹیکس عائد ہوگا، جس کے تحت نان فائلرز کو 20 ہزار روپے نکالنے پر 522 روپے تک ودہولڈنگ ٹیکس دینا پڑے گا۔

بینکوں نے رقم نکالنے کی حدیں بھی مقرر کر دی ہیں۔ عام ڈیبٹ کارڈ ہولڈرز روزانہ 25 ہزار سے 50 ہزار روپے نکال سکتے ہیں، پریمیئم کارڈ ہولڈرز کے لیے حد 5 لاکھ روپے روزانہ ہے، جبکہ غیر ملکی ڈیبٹ کارڈ ہولڈرز 200 سے 500 امریکی ڈالر روزانہ نکال سکتے ہیں۔ تاہم 50 ہزار روپے سے زائد روزانہ نکالنے پر خودکار طور پر ٹیکس کٹوتی ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: اے ٹی ایم کارڈز کے اجرا سے متعلق اسٹیٹ بینک کو کیا نئی ہدایات دی گئی ہیں؟

بین الاقوامی اے ٹی ایم استعمال کرنے والوں سے اب یا تو فیصدی بنیادوں پر یا بینک کی مقرر کردہ فکسڈ فیس کے مطابق رقم وصول کی جائے گی۔

ٹیکس اور بینک فیسوں میں یکساں اضافے کے باعث بینک صارفین اور عملے کے درمیان تنازعات میں اضافہ ہو گیا ہے، جس کے بعد بینکوں نے ون لنک انتظامیہ سے فیسوں کے شیڈول پر نظرِ ثانی کی درخواست کی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بلند چارجز عوام کو بینکنگ نظام سے بدظن کر کے نقد معیشت کے فروغ کا باعث بن سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے ٹی ایم ٹرانزیکشن ٹیکس

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسوں کا بڑھتا بوجھ، عوام کی بے چینی میں اضافہ ہونے لگا، گوہر اعجاز
  • 2 سال 7 ماہ میں 8 کھرب 40 ارب روپے کی ریکوری کی، بدعنوانی ختم ہو جائے تو قرضہ لینے کی ضرورت نہیں، چیئرمین نیب
  • نیب نے 2 سال 7 ماہ میں کتنے ہزار ارب کی ریکوری کی؟
  • بجلی کمپنیاں نقصانات میں کمی اور ریکوری بڑھانے میں ناکام، جرمانے عائد
  • بجلی کمپنیاں نقصانات میں کمی اور ریکوری بڑھانے میں ناکام، نیپرا نے کروڑوں روپے جرمانہ عائد کردیا 
  • نیپرا کا ریکوری بڑھانے میں ناکامی پر 3بجلی کمپنیوں پر 10 کروڑ روپے جرمانہ
  • پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں تاریخی کمی
  • بینک ٹرانزیکشنز پر ٹیکس اور فیسوں میں بڑا اضافہ، نان فائلرز کے رقم نکالنے پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟
  • 4 کھرب 77 ارب روپے میں امریکی سافٹ ویئر کمپنی خریدنے والے پاکستانی ریحان جلیل کون ہیں؟