واٹس ایپ کا نیا فیچر: فون اسٹوریج کے مسئلے کا آسان حل
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
واٹس ایپ صارفین کے لیے ایک نیا اور دلچسپ فیچر متعارف کرانے والا ہے جو اسمارٹ فون کی اسٹوریج بھرنے کے مسئلے کو آسانی سے حل کر سکتا ہے۔
واٹس ایپ پر روزانہ بھیجے اور موصول ہونے والے میسجز، تصاویر اور ویڈیوز فون کی اسٹوریج تیزی سے بھر دیتے ہیں، مگر نیو اسٹوریج مینجمنٹ نامی یہ فیچر صارفین کو ہر چیٹ کے لیے اسٹوریج کو منظم کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔
WABetaInfo کی رپورٹ کے مطابق یہ فیچر ابھی اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کے بیٹا ورژنز میں ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ صارفین ہر چیٹ کی کانٹیکٹ انفارمیشن اسکرین میں جا کر یہ فیصلہ کر سکیں گے کہ کون سی میڈیا فائلز جیسے تصاویر، ویڈیوز یا PDF فون میں محفوظ رہیں۔
اس فیچر کی خاص بات یہ ہے کہ صارفین کو چیٹ چھوڑے بغیر براہ راست ہر چیٹ کے انفارمیشن پیج سے اسٹوریج مینج کرنے کی سہولت ملے گی۔ ساتھ ہی newest، oldest اور largest جیسے فلٹرز کے ذریعے بڑی فائلز کو آسانی سے تلاش کیا جا سکے گا۔ صارفین چاہیں تو متعدد فائلز کو ایک ساتھ ڈیلیٹ یا اسٹار کر کے محفوظ بھی کر سکتے ہیں تاکہ بعد میں انہیں آسانی سے تلاش کیا جا سکے۔
اب تک اسٹوریج مینجمنٹ فیچر صرف سیٹنگز کے ذریعے دستیاب تھا، لیکن اسے ہر چیٹ کے ساتھ جوڑنے سے صارفین کے لیے یہ عمل زیادہ تیز اور سہل ہو جائے گا۔
چونکہ یہ فیچر ابھی بیٹا ورژنز میں ہے، اس لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ کب تک تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔
یہ فیچر یقینی طور پر ان صارفین کے لیے خوشخبری ہے جو واٹس ایپ پر بھیجے جانے والے میسجز کی وجہ سے فون کی اسٹوریج بھرنے کے مسئلے سے پریشان ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صارفین کے لیے واٹس ایپ ہر چیٹ
پڑھیں:
اووربلنگ، بجلی صارفین سے 8 ارب سے زائد رقم بٹورنے کا انکشاف
اسلام آباد(نیوزڈیسک) شاہدہ اختر علی کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جس میں پاور ڈویژن سے متعلق سال 2022-23 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
اووربلنگ کی مد میں آٹھ ارب سے زائد ریونیو جمع کرانے کا انکشاف ہوا، آڈٹ حکام نے کہا کہ استعمال شدہ یونٹس سے زیادہ اووربلنگ کرکے صارفین کو آٹھ ارب سے زائد کا نقصان ہوا، ایک ہزار سے زائد فیڈرز پر ڈسٹری بیوٹرز کمپنیز نے اووربلنگ کی۔
اجلاس کے دوران پی اے سی کے ریکوزیشن اجلاس کے موقع پر اتفاق رائے سے طے پایا کہ جب تک چیئرمین پی اے سی جنید اکبر واپس نہیں آتے کمیٹی کی سربراہی تمام پارٹیاں کریں گی، ہر اجلاس میں کمیٹی سربراہ تبدیل ہو گا۔
کمیٹی کی سربراہی روٹیشن پر تبدیل کرنے کی تجویز ایم کیو ایم کے امین الحق نے دی۔
پاور ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 زیر کا جائزہ لیتے ہوئے آڈٹ حکام نے پاور ڈویژن میں مجموعی طور پر 8727 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹ میں سے 9 ارب 34 کروڑ روپے سے زائد کی ریکوری ہو چکی ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق چار ڈسکوز کے صارفین کو 9 ارب 14 کروڑ روپے کا غیر مجاز ری فنڈ دینے کا انکشاف کیا گیا۔
آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ دو لاکھ 93 ہزار 572 صارفین کو سلیب یا ٹیرف ریلیف دیا گیا۔ صارفین کو 2018 سے 2023 تک یہ ریلیف فراہم کیا گیا۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آڈٹ کے وقت بیشتر ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا تھا۔ تمام ڈسکوز کو اب بتا دیا ہے کہ ہر معاملہ میں ریکارڈ بروقت فراہم کیا جائے۔
رکن پی اے سی سید حسین طارق نے کہا کہ غلط بلنگ کرنے والے افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی، ریکوری کتنی ہوئی۔ سی ای او لیسکو نے کہا کہ ہم نے معاملہ پر انٹرنل آڈٹ رپورٹ جمع کروا دی ہے۔
آڈیٹر جنرل نے کہا کہ ڈسکوز نے یہ ریلیف رننگ صارفین کو دیا، صرف ڈس کنیکٹڈ صارفین کو دینے کی اجازت تھی۔ میٹر ریڈر ریڈنگ کیلئے جاتے ہی نہیں۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ اب میٹر ریڈنگ کی تصاویر تمام ڈسکوز کے بلوں پر آویزاں کی جاتی ہیں۔ اب صارفین خود بھی موبائل ایپ کے ذریعے اپنی میٹر ریڈنگ اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔
سید حسین طارق نے کہا کہ مستقبل کی بات کو چھوڑیں اس کیس میں 9 ارب روپے کا کیا کرنا ہے؟ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ پی اے سی ریکارڈ کی تصدیق کیلئے وقت دے۔
آڈٹ حکام نے کہا کہ سب سے زیادہ ری فنڈ لیسکو نے دیا۔ لیسکو نے صارفین کو ساڑھے سات ارب روپے کا ری فنڈ دیا۔
سی ای او میپکو نے کہا کہ معاملہ میں ملوث 43 میپکو اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا ریکارڈ آج میں نہیں لایا جس پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا اور آڈٹ اعتراض موخر کر دیا۔ پی اے سی نے سیکرٹری پاور ڈویژن کو ریکارڈ کی تصدیق جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔
سی او پیسکو نے کہا کہ پیسکو میں میٹر ریڈرز کی کمی ہے۔سوات سمیت کئی شہروں کے دشوار گزار علاقوں میں دو ماہ بعد ریڈنگ لی جاتی ہے۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ پیسکو سمیت دیگر ڈسکوز میں بھرتیوں کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ کئی ڈسکوز میں میٹر ریڈنگ کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیسکو میں 24 ہزار آسامیاں ہیں صرف دس ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں۔