مائیکروسافٹ ٹیمز نے ایک نیا فیچر متعارف کرانے کی تیاری کرلی ہے جو ملازمین کا کام کی جگہ کا اسٹیٹس خودکار طور پر اپ ڈیٹ کرے گا مثلاً جب کسی ملازم کا آلہ کمپنی کے مخصوص وائی فائی نیٹ ورک سے جڑ جائے تو اس کا اسٹیٹس ’in the office‘ میں تبدیل ہو جائے گا۔

یہ فیچر اداروں کو ہائبرڈ ورک ماڈلز میں سہولت فراہم کرے گا، تاکہ دفتر یا ریموٹ ورکنگ کی نگرانی زیادہ منظم ہو سکے۔ تاہم ماہرین کے مطابق یہ نیا نظام ملازمین کی پرائیویسی سے متعلق اہم سوالات بھی اٹھا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ’اسکائپ‘ 22 سال بعد بند، ایک عہد کا اختتام

مائیکروسافٹ کے مطابق یہ فیچر فی الحال پری ویو مرحلے میں ہے اور اسے فعال کرنے کے لیے صارف کی رضامندی لازمی ہوگی۔ کمپنیوں کو اپنے “Places Directory” میں عمارتوں اور وائی فائی نیٹ ورکس کی تفصیلات پہلے سے رجسٹر کرنی ہوں گی۔

پاکستان میں، جہاں ہائبرڈ ورک کلچر تیزی سے فروغ پا رہا ہے، یہ فیچر حاضری کے نظم و ضبط، ڈیسک بُکنگ اور آفس مینجمنٹ کو آسان بنا سکتا ہے، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ڈیٹا تحفظ اور ملازم کی نجی زندگی کے احترام کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: اسکائپ کی بندش کے امکانات: کون سی ایپس متبادل ہوسکتی ہیں؟

قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ابھی تک مکمل ڈیٹا پروٹیکشن قانون نافذ نہیں ہوا، جبکہ موجودہ ضوابط میں ملازمین کی لوکیشن مانیٹرنگ کے حوالے سے واضح رہنمائی نہیں ہے۔

فیچر کے مؤثر استعمال کے لیے ماہرین نے تجویز دی ہے کہ ادارے تمام متعلقہ ملازمین سے رضامندی حاصل کریں، واضح طور پر بتائیں کہ لوکیشن ڈیٹا کس مقصد کے لیے استعمال ہوگا اور یہ سہولت تعاون کے لیے ہو، نگرانی کے لیے نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان پرائیویسی چیلنج؟ گیم چینجر مائیکروسافٹ ٹیمز ہائبرڈ ورک کلچر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان گیم چینجر مائیکروسافٹ ٹیمز ہائبرڈ ورک کلچر ہائبرڈ ورک کے لیے

پڑھیں:

سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی میں ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی: فاروق ستار

کراچی (سٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی فاروق ستار نے کہا ہے کہ 7 دسمبر کو سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی کی شاہراؤں پر ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی۔ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے مرکزی رہنما علی خورشیدی اور دیگر کے ہمراہ بہادرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا افسوسناک اور شرمناک عمل کے دوران نہ صرف ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات ہوئے بلکہ سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ایمبولینسوں کو نذرِ آتش کیا گیا اور ریلی کے شرکاء نے کھلے عام اسلحہ لہرا کر پاکستان مخالف اور نفرت انگیز نعرے لگائے۔ جس پر ایم کیو ایم پاکستان شدید مذمت کرتی ہے۔ سب سے خوفناک و خطرناک عمل اعلیٰ عدلیہ کا رویہ ہے جس نے ملزمان کو "معصوم" قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے والوں کو "جاہل" کہہ کر خود وکیلِ صفائی کا کردار ادا کرنا شروع کر دیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوب میں صارفین کے لیے نیا اہم فیچر متعارف
  • غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے پاکستان کی کوششیں مثالی ہیں: یورپین کمشنر
  • خالی پیٹ پھل کھانے سے کیا ہوتا ہے؟ ماہرین نے بتا دیا
  • سندھی کلچر ڈے کے نام پر کراچی میں ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی: فاروق ستار
  • سندھی کلچر ڈے، ریاست کے اندر ریاست قائم کی گئی، فاروق ستار
  • سندھی کلچر ڈے کے نام پر ریاست کے اندر ایک ریاست قائم کی گئی، فاروق ستار
  • سندھی کلچر ڈے کے نام پر ریاست کے اندر ایک ریاست قائم کی گئی: فاروق ستار
  • ملازمین کےلئے کارکردگی کی بنیاد پر اعزازیہ دینے کی منظوری
  • بھارت میں مائیکروسافٹ کی تاریخی سرمایہ کاری، ایشیا میں سب سے بڑا منصوبہ
  • مائیکروسافٹ کا بھارت میں 17.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان