واٹس ایپ نے صارفین کے لیے ایک جامع اپ ڈیٹ جاری کی ہے، جس میں متعدد نئے فیچرز شامل ہیں تاکہ صارفین کا تجربہ زیادہ آسان، ذاتی نوعیت کا اور دلچسپ بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ گروپس چھوڑنے اور ڈیلیٹ کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

واٹس ایپ اب صارفین کو یہ سہولت دیتا ہے کہ اگر کال کا جواب نہ دیا جائے تو وہ وائس یا ویڈیو نوٹ ریکارڈ کرسکیں۔ اس ایک ٹَپ فیچر سے روایتی وائس میل کی جگہ لی جاسکتی ہے، جس سے صارفین مصروف تعطیلات کے دوران بھی اپنے پیاروں سے جڑے رہ سکتے ہیں۔

وائس چیٹس میں ری ایکشنز

صارفین وائس چیٹس کے دوران حقیقی وقت میں بغیر گفتگو میں رکاوٹ ڈالے مزاحیہ اور دلچسپ ری ایکشنز جیسے “Cheers!” بھیج سکتے ہیں،

گروپ کال اسپیکر اسپاٹ لائٹ

ویڈیو کالز میں، فعال اسپیکر کو خودکار طور پر ترجیح دی جاتی ہے، جس سے بات چیت کا عمل زیادہ روان اور مؤثر بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کو بغیر فعال سم کارڈ کے استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا، نیا قانون نافذ

واٹس ایپ نے میٹا اے آئی امیج ٹولز کو اپ گریڈ کرتے ہوئے نئے ماڈلز مڈجرنی اور فلوکس متعارف کروائے ہیں۔ صارفین چیٹس اور تعطیلاتی گریزنگ کے لیے اعلیٰ معیار کی تصاویر تیار کرسکتے ہیں اور تصاویر کو مختصر ویڈیوز میں بھی تبدیل کر سکتے ہیں۔

ڈیسک ٹاپ پر میڈیا ٹیب کی نئی شکل

واٹس ایپ کی جانب سے میک، ونڈوز اور ویب صارفین کے لیے میڈیا ٹیب کو دوبارہ ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ دستاویزات، لنکس اور میڈیا فائلز کی براؤزنگ آسان ہو جائے۔

دیگر اپ ڈیٹس

واٹس ایپ کی جانب سے نئے اسٹیکرز، موسیقی کے بول اور سوالیہ پرامپٹس شامل کیے گئے ہیں تاکہ صارفین کی دلچسپی بڑھے۔

واٹس ایپ کا مقصد ان بڑے اپ ڈیٹس کے ذریعے صارفین کو تعطیلات کے موسم میں زیادہ ذاتی نوعیت کا، تفریحی اور مؤثر تجربہ فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے پیاروں کے ساتھ بہتر رابطے میں رہ سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news میٹا واٹس ایپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: میٹا واٹس ایپ واٹس ایپ کے لیے

پڑھیں:

بھارت میں اذان پر پابندی

ریاض احمدچودھری

بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہندو توا انتظامیہ نے لاؤڈ سپیکروں کے خلاف مہم تیز کرتے ہوئے مختلف مساجد سے 55 سپیکر نکال دیے ہیں۔ پولیس نے ریاست کے ضلع مظفر نگر کے سول لائز ، کوتوالی اور کھلہ پور تھانوںکی حدود میں واقع مساجد سے لاوڈ سپیکر اتار دیے ہیں۔ سرکل افسر (سٹی) سدھار تھ ناتھ مشرا نے لاؤڈ سپیکر نکالنے کا جواز فراہم کرنے کیلئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آواز دھیمی رکھنے کو جو ہدایت دی تھی اسکی خلاف ورزی ہور رہی تھی۔مودی کے بھارت میں ہندو انتہا پسندی اس حد تک عروج پر ہے کہ عدالتیں بھی انتہا پسندوں کا حکم ماننے کو مجبور ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ نے بھی اذان کیلئے اسپیکر کے استعمال کو غیر ضروری قراردے دیا۔ جبکہ بھارتی عدالت نے گلوکار سونونگم کے اذان کے خلاف ٹوئٹ پر دائر مقدمہ اسے سستی شہرت کے حصول کا ذریعہ قراردیتے ہوئے مسترد کردیا۔پنجاب اور ہریانہ کورٹ نے کہا کہ اذان کو اسلامی عبادات کیلئے لازمی ہونا چاہئے مگر لاوؤڈ اسپیکر کو نہیں۔ جب سے مودی سرکار نے بھارت کا کنٹرول سنبھالا ہے، مسلمانوں کے خلاف ہر ممکن و ناممکن اقدام جائز قرار دیا جاتا رہا ہے۔ یوں تو بھارت میں اذان کے خلاف شدت پسند ہندو تنظیموں کے علاوہ مختلف حلقوں سے آوازیں اٹھتی رہی ہیں۔ تاہم گزشتہ چند برسوں کے دوران لاؤڈ اسپیکر پر اذان کی مخالفت بڑھتی جارہی ہیں۔ اب بھارت میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
الٰہ آباد یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی جانب سے اذان کے خلاف شکایت، اس سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے۔پروفیسر سنگیتا سریواستوا نے ضلع مجسٹریٹ کو دی گئی اپنی شکایت میں کہا ہے، ”میں یہ بات آپ کے علم میں لانا چاہتی ہوں کہ قریبی مسجد سے ہر روز صبح ساڑھے پانچ بجے مائیک پر اذان دینے کی وجہ سے میری نیند خراب ہو جاتی ہے۔ میری نیند میں اتنا زیادہ خلل پڑتا ہے کہ کوششوں کے باوجود میں دوبارہ سونہیں پاتی اور اس کے نتیجے میں دن بھر میرے سر میں درد رہتا ہے اور میں کام نہیں کر پاتی ہوں۔”الٰہ آباد یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے اپنی شکایت میں مزید لکھا، ”میں کسی مذہب، ذات یا نسل کے خلاف نہیں ہوں۔ لیکن وہ مائیک کے بغیر بھی اذان دے سکتے ہیں۔ تاکہ دوسروں کو پریشانی نہ ہو۔ رمضان کے دنوں میں مائیک پر سحری کا اعلان صبح چار بجے شروع ہو جاتا ہے، جس سے دوسروں کو بھی پریشانی اْٹھانی پڑتی ہے۔ بھارتی آئین نے تمام فرقوں کو پر امن بقائے باہمی کی ضمانت دی ہے، جسے عملی طور پر نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔”
ضلعی حکام نے اذان کے متعلق شکایت موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔الہ آباد یونیورسٹی کے قریب واقع تاریخی لال مسجد کی انتظامی کمیٹی نے از خود فیصلہ کرتے ہوئے گوکہ لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم کر دی ہے اور اس کی سمت بھی وائس چانسلر کی رہائش گاہ کی جانب سے موڑ کر دوسری طرف کردی ہے۔ اس سے وائس چانسلرکا مسئلہ کوکافی حد تک کم ہوگیا، مگر اب یہ معاملہ سیاسی رنگ اختیار کرنے لگا ہے۔ مختلف سیاسی تنظیموں نے اذان پر پابندی کے خلاف شہر میں مظاہرے کیے ہیں۔اپوزیشن کانگریس سے وابستہ طلبہ تنظیم این ایس یو آئی نے وائس چانسلر کا پْتلا جلایا اور کہا کہ یہ مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی بی جے پی کی چال ہے۔ اس تنظیم نے اذان پر پابندی کے مطالبے کی مذمت کی اور سوال کیا کہ صرف اذان سے ہی شہریوں کی نیند میں خلل کیوں پڑتا ہے۔ بھجن، کیرتن، آرتی اور کتھا کے دوران ہونے والے شوروغل سے انہیں پریشانی کیوں نہیں ہوتی۔
مودی سرکار نے درپردہ پولیس والوں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ کسی بھی مسجد میں اذان نہیں ہونی چاہئے جس کے بعد دہلی کی مساجد میں اذان پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دہلی اسمبلی کے حلقہ نانگلوئی میں پریم نگر پولیس اسٹیشن کے علاقہ کے ایک ویڈیو میں دہلی پولیس کے اہلکار مسجد میں اذان دینے پر پابندی لگائے جانے کی بات کر رہے ہیں۔دہلی پولیس کے اہلکار امام مسجد کو کہہ رہے ہیں کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کے کہنے پر اذان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔اس کے علاوہ کئی دوسرے علاقوں سے بھی اذان پر پابندی کی خبریں سامنے آئی ہے۔ اس پورے معاملے میں دہلی اقلیتی کمیشن نے پریم نگر اور مہیپال پور میں پیش آنے والے واقعات کی تصدیق کی ہے۔بھارتی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن اور معروف دینی درسگاہ لکھنو کے فرنگی محل کے سربراہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی کہتے ہیں۔”اذان سے متعلق الٰہ آباد یونیورسٹی کی وائس چانسلر کے خط کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔ انہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ بھارت گنگا جمنی تہذیب کیلئے مشہور ہے۔ لوگ ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مسجدوں سے اذانیں اور مندروں سے بھجن کیرتن فضا میں گونجتے رہتے ہیں۔ ان کی وجہ سے کسی کی نیند میں خلل نہیں پڑتا۔ لہذا اس طرح کے غیر ضروری معاملے کو اٹھا کر لوگوں کو گمراہ نہ کیا جائے۔ اذان کے حوالے سے ہائیکورٹ نے جو حکم دیا تھا اس پر تمام مساجد میں عمل کیا جاتا ہے۔”
٭٭٭

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوب میں صارفین کے لیے نیا اہم فیچر متعارف
  • واٹس ایپ میں وائس میل جیسے مسڈ کالز میسجز سمیت متعدد نئے فیچرز متعارف
  • واٹس ایپ گروپس چھوڑنے اور ڈیلیٹ کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟
  • بھارت میں اذان پر پابندی
  • واٹس ایپ نے فارورڈنگ انٹرفیس کو نیا روپ دے دیا، شیئرنگ مزید آسان
  • ویڈیو ایڈیٹنگ کیلئے اب کیپ کٹ کی ضرورت نہیں، گوگل فوٹوز کی نئی اپدیٹ
  • گوگل فوٹوز نے ویڈیو ایڈیٹنگ کے جدید فیچر متعارف کروا دیے
  • ٹک ٹاک نے صارفین کے لیے دو نئے مفید فیچرز متعارف کرا دیے
  • ڈی سی کشمورکی قیادت میں اینٹی کرپشن ویک منایا گیا