UrduPoint:
2025-08-17@11:54:09 GMT

ایران کی یورپی ممالک کو ’تخریبی اپروچ‘ کے خلاف تنبیہ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

ایران کی یورپی ممالک کو ’تخریبی اپروچ‘ کے خلاف تنبیہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالس کے ساتھ منگل کو ایک فون کال میں اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ فضائی حملوں کے بارے میں بعض یورپی ممالک کے موقف کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ ممالک اسرائیل اور امریکہ کے حمایتی ہیں۔

عراقچی نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ ان کے ذہن میں کون سے ممالک ہیں۔

ایران-اسرائیل تنازعہ: مذاکرات بحال ہونا چاہییں، یورپی یونین

کاجا کالس نے فون کال کے بعد کہا کہ ’’ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے بارے میں بات چیت جلد از جلد دوبارہ شروع ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

‘‘

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں، یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ’’دوبارہ شروع ہونا چاہیے‘‘ اور یہ کہ بلاک سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

مشرق وسطیٰ: کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کریں گے، جرمن وزیر خارجہ

کاجا کالس نے مزید کہا کہ ’’جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے نکلنے کی دھمکیاں تناؤ کو کم کرنے میں مدد گار نہیں ہیں۔‘‘

جوہری معاہدے کے لیے یورپی یونین کی کوششیں

دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ فون کال ایسے وقت ہوئی ہے جب عراقچی نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی جلد بحالی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تہران کو پہلے اس یقین دہانی کی ضرورت ہوگی کہ اس پر دوبارہ حملہ نہیں کیا جائے گا۔

امریکہ اور ایران جوہری مذاکرات کر رہے تھے جب اسرائیل نے ایرانی جوہری مقامات اور فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ امریکہ نے 21 جون کو تین جوہری مقامات - فردو، نظنز اور اصفہان پر بمباری کرکے اس حملے میں خود بھی شامل ہو گیا۔

پوٹن کی ایران، امریکہ جوہری مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش

یورپی یونین طویل عرصے سے ایران کے ساتھ ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ستائیس ملکی بلاک تہران کے جوہری پروگرام پر ایران اور بین الاقوامی طاقتوں کے درمیان 2015 کے معاہدے پر دستخط کرنے والا اور سہولت کار تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں اس معاہدے کو یک طرفہ طور پر ترک کر دیا تھا۔

جی 7 کا مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر زور

گروپ آف سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں اور ایران کے جوہری پروگرام سے نمٹنے کے لیے ایک معاہدے کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا۔

ایرانی امریکی جوہری مذاکرات کن نکات پر اختلافات کا شکار؟

جی سیون وزرائے خارجہ نے کہا کہ ’’ہم مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ایک جامع، قابل تصدیق اور پائیدار معاہدہ ہو گا جو ایران کے جوہری پروگرام کو حل کرے گا۔‘‘

جی سیون وزرائے خارجہ نے کہا کہ انہوں نے ’’تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو خطے کو مزید غیر مستحکم کر سکتے ہیں۔‘‘

امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان بات چیت ’’امید افزا‘‘ تھی اور واشنگٹن طویل مدتی امن معاہدے کے لیے پر امید ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے جوہری پروگرام یورپی یونین اور ایران کے درمیان ایران کے کے ساتھ نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ایف آئی اے بلوچستان کا انسانی اسمگلرز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) بلوچستان زون نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث منظم گروہوں کے خلاف بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے 5 ملزمان کو گرفتار اور 4 معصوم شہریوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کا انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر پیغام

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل تفتان اور کوئٹہ کی ٹیموں نے خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں، جن کے دوران انسانی اسمگلنگ اور ٹریفکنگ میں ملوث 2 بڑے گروہوں کا نیٹ ورک توڑا گیا۔

گرفتار ملزمان میں رسول باچا، امین اللہ، حشمت علی، طالب حسین اور احسان اللہ شامل ہیں جنہیں تفتان اور لورالائی سے گرفتار کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق یہ ملزمان غیر قانونی راستوں کے ذریعے شہریوں کو ایران اور ترکی منتقل کرنے میں ملوث تھے اور ایران و ترکی میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کو بھی انتہائی مطلوب تھے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزم رسول باچا، امین اللہ اور حشمت علی متعدد شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوا چکے ہیں۔ یہ گروہ پاکستان سے ایران اور وہاں سے ترکی لے جانے کے لیے خفیہ راستوں کا استعمال کرتا تھا۔

دوسری جانب، طالب حسین اور احسان اللہ سرحد پار کرانے کے عمل میں براہِ راست ملوث پائے گئے۔

کارروائی کے دوران ملزمان کے گھروں سے 4 شہریوں کو بھی بازیاب کرایا گیا، جو غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کیے جا رہے تھے۔

ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان ایران میں مقیم ایجنٹ فہیم گجر کے کارندے کے طور پر کام کر رہے تھے۔

ایف آئی اے نے گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ ان کے نیٹ ورک کے دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسانی اسمگلنگ ایران ایف آئی اے ترکی کوئٹہ

متعلقہ مضامین

  • امریکہ اور بھارت کا تجارتی تنازعہ شدت اختیار کرگیا، ٹرمپ نے مذاکرات منسوخ کردیئے
  • عنوان: موجودہ عالمی حالات
  • امن معاہدہ اور ٹرمپ راہداری!
  • ایران کے خلاف یورپی ممالک کی آئندہ پابندیوں پر چین کی تنقید
  • ٹرمپ کی کنفیوژن
  • ایف آئی اے بلوچستان کا انسانی اسمگلرز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن
  • روس ایران میں چھوٹے جوہری توانائی کے پلانٹس بنائے گا؟
  • جنیوا میں پلاسٹک آلودگی کے خاتمے پر یو این مذاکرات بے نتیجہ
  • اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کیلئے کئی ایک ممالک کیساتھ مذاکرات میں مصروف
  • پلاسٹک آلودگی پر اقوام متحدہ کے مذاکرات کا بے نتیجہ اختتام