Islam Times:
2025-11-12@11:21:03 GMT

تہاڑ جیل میں انجینئر رشید کی دو روزہ بھوک ہڑتال

اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT

تہاڑ جیل میں انجینئر رشید کی دو روزہ بھوک ہڑتال

ذرائع کے مطابق عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان انعام النبی نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے بانی انجینئر رشید نے تہاڑ جیل میں آج سے دو روزہ بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی اتحاد پارٹی نے کہا ہے کہ تہاڑ جیل میں نظربند ان کے پارٹی سربراہ انجینئر رشید نے جو بھارتی پارلیمنٹ کے رکن بھی ہیں، آج سے دو روزہ بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان انعام النبی نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے بانی انجینئر رشید نے تہاڑ جیل میں آج سے دو روزہ بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید نے تہاڑ جیل کے حکام کو باضابطہ طور پر علامتی بھوک ہڑتال کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔ ترجمان نے کہا کہ انجینئر رشید نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے امن کو ایک حقیقی موقع دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مہذب معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عوامی اتحاد پارٹی کے دو روزہ بھوک ہڑتال تہاڑ جیل میں نے کہا کہ

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کےلیے حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا 

27ویں آئینی ترمیم کے معاملے میں حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکمران اتحاد کے پاس آئینی ترمیم کے لیے 2 ووٹ کم ہوگئے، عرفان صدیقی علالت کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی بھی ووٹ نہیں ڈال سکتے۔

عرفان صدیقی اور چیئرمین سینیٹ کے ووٹ نے معاملہ پیچیدہ بنا دیا، حکمران اتحاد کو 62 اراکین کی حمایت حاصل  ہے جب کہ آئین سازی کے لیے حکمران اتحاد کو 64ووٹ درکار ہیں۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے سر جوڑ لیے، نیشنل پارٹی کے سینیٹرز کو منانے کی حکومتی کوششیں بھی تیز کردی گئیں۔

سینیٹ میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے 20سینیٹرز موجود  ہیں، حکومت کو پیپلز پارٹی کے 26 سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے  4 ایم کیو ایم کے 3 سینیٹرز بھی حکمران اتحاد میں شامل ہیں، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کے ایک ایک سینٹرز بھی حکمران اتحاد کا حصہ ہیں۔

حکمران اتحاد کو حکومتی بینچز پر بیٹھے آزاد  سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے، سینیٹر عبدالکریم، سینیٹر عبدالقادر، محسن نقوی، انوار الحق کاکڑ، اسد قاسم اور سینیٹر فیصل واڈا حکمران اتحاد میں شامل ہیں۔

اپوزیشن بینچز پر بیٹھی ایک آزاد سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی حکمران اتحاد کو ووٹ دینے کی حامی بھرلی، اپوزیشن میں موجود اے این پی کے 3 سینیٹرز بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کی یقین دہانی کرائی۔

حکومتی ذرائع نے کہا کہ پوزیشن سخت ہے مگر نمبر گیم پورے کر لیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کچہری دھماکا: ڈسٹرک بار کی جانب سے 3 روزہ سوگ کا اعلان، ملک بھر میں وکلا کی ہڑتال
  • لاہور، پاکستان عوامی تحریک کے انٹرا پارٹی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل
  • 27 ویں ترمیم؛   قومی اسمبلی میں کون سی پارٹی حمایت اور کون مخالفت کرے گا؟
  • عوامی نیشنل پارٹی کا صوبائی حکومت کے امن جرگے میں شرکت کا اعلان
  • اسلام آباد: تحریک انصاف اور اپوزیشن اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہو رہا ہے
  • 27ویں آئینی ترمیم کےلیے حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا 
  • حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار  
  • حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار
  • وزیراعظم ہاؤس میں اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ