تہاڑ جیل میں انجینئر رشید کی دو روزہ بھوک ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
ذرائع کے مطابق عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان انعام النبی نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے بانی انجینئر رشید نے تہاڑ جیل میں آج سے دو روزہ بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی اتحاد پارٹی نے کہا ہے کہ تہاڑ جیل میں نظربند ان کے پارٹی سربراہ انجینئر رشید نے جو بھارتی پارلیمنٹ کے رکن بھی ہیں، آج سے دو روزہ بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان انعام النبی نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے بانی انجینئر رشید نے تہاڑ جیل میں آج سے دو روزہ بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید نے تہاڑ جیل کے حکام کو باضابطہ طور پر علامتی بھوک ہڑتال کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔ ترجمان نے کہا کہ انجینئر رشید نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے امن کو ایک حقیقی موقع دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مہذب معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عوامی اتحاد پارٹی کے دو روزہ بھوک ہڑتال تہاڑ جیل میں نے کہا کہ
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کےلیے حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا
27ویں آئینی ترمیم کے معاملے میں حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکمران اتحاد کے پاس آئینی ترمیم کے لیے 2 ووٹ کم ہوگئے، عرفان صدیقی علالت کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی بھی ووٹ نہیں ڈال سکتے۔
عرفان صدیقی اور چیئرمین سینیٹ کے ووٹ نے معاملہ پیچیدہ بنا دیا، حکمران اتحاد کو 62 اراکین کی حمایت حاصل ہے جب کہ آئین سازی کے لیے حکمران اتحاد کو 64ووٹ درکار ہیں۔
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے سر جوڑ لیے، نیشنل پارٹی کے سینیٹرز کو منانے کی حکومتی کوششیں بھی تیز کردی گئیں۔
سینیٹ میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے 20سینیٹرز موجود ہیں، حکومت کو پیپلز پارٹی کے 26 سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 ایم کیو ایم کے 3 سینیٹرز بھی حکمران اتحاد میں شامل ہیں، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کے ایک ایک سینٹرز بھی حکمران اتحاد کا حصہ ہیں۔
حکمران اتحاد کو حکومتی بینچز پر بیٹھے آزاد سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے، سینیٹر عبدالکریم، سینیٹر عبدالقادر، محسن نقوی، انوار الحق کاکڑ، اسد قاسم اور سینیٹر فیصل واڈا حکمران اتحاد میں شامل ہیں۔
اپوزیشن بینچز پر بیٹھی ایک آزاد سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی حکمران اتحاد کو ووٹ دینے کی حامی بھرلی، اپوزیشن میں موجود اے این پی کے 3 سینیٹرز بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کی یقین دہانی کرائی۔
حکومتی ذرائع نے کہا کہ پوزیشن سخت ہے مگر نمبر گیم پورے کر لیں گے۔