اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی محض مذمت ہی کافی نہیں لہذا قابض صیہونی رژیم کیخلاف عملی اقدامات اٹھانے ہونگے اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ پالیسی جوزپ بورل نے تاکید کی ہی ہے کہ غزہ کی صورتحال "عملی کارروائی" کی متقاضی ہے لہذا اسرائیلی رویے کی محض مذمت سے "کوئی فرق نہیں پڑے گا"۔ غزہ میں خوراک اور امداد کے داخلے پر سخت اسرائیلی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے، جوزپ بورل نے بھوک کے جنگی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کو ''کھلا جرم'' اور ''بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی" قرار دیا اور انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے کچھ رکن ممالک اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اب بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جوزپ بورل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ (یعنی اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی) تشدد کو روکنے کی ضرورت کے بارے ان (یورپی) ممالک کے دعووں سے براہ راست متصادم ہے۔ یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں سیاسی حل کو آگے بڑھانے کے لئے تمام دستیاب دباؤ کا استعمال کیا جانا چاہیئے کیونکہ موجودہ صورتحال کا تسلسل نہ تو ''قابل برداشت'' ہے اور نہ ہی ''پائیدار"۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
میکسیکو میں جین زی کا ملک گیر احتجاج، بدامنی اور بدعنوانی کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر
میکسیکو میں ہزاروں افراد ہفتے کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں میں شریک ہوئے، جو بڑھتے ہوئے جرائم، بدعنوانی اور حکومتی عدم احتساب کے خلاف جنریشن زی کے نوجوانوں کی جانب سے منظم کیے گئے تھے۔
مظاہروں میں مختلف عمر کے شہریوں نے حصہ لیا، جن میں اپوزیشن جماعتوں کے سینیئر کارکنان اور حال ہی میں قتل ہونے والے میچواکان کے میئر کارلوس مانزو کے حامی بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیے: نیپال میں ‘جن زی’ احتجاج: پارلیمنٹ نذر آتش، وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد فوج میدان میں آگئی
میکسیکو سٹی میں کچھ نقاب پوش مظاہرین نے نیشنل پیلس کے باہر لگے حفاظتی باڑ توڑ دیے، جہاں صدر کلاودییا شین باؤم رہائش پذیر ہیں۔ واقعے کے بعد پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی، جس میں پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
حکام کے مطابق 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں 40 کو اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ 20 عام شہری بھی زخمی ہوئے۔ کم از کم 20 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق سکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر پتھراؤ بھی کیا اور کئی نوجوانوں کو زوکالو پلازا سے زبردستی باہر نکالا۔
یہ بھی پڑھیے: صرف 6 مہینے حکومت میں رہیں گے نئی نیپالی وزیراعظم نے ہلاک مظاہرین کو قرار دیدیا
احتجاج کے منتظمین میں شامل کچھ جین زی سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے ہفتے کے آغاز میں مظاہروں سے لاتعلقی ظاہر کردی تھی، جبکہ سابق صدر وَسینٹے فاکس اور ارب پتی کاروباری شخصیت ریکارڈو سالیناس پلیئیگو نے احتجاج کی حمایت میں بیانات دیے۔ صدر شین باؤم نے الزام لگایا کہ دائیں بازو کی جماعتیں نوجوانوں کی تحریک میں مداخلت کی کوشش کر رہی ہیں۔
دنیا بھر میں اس سال جنریشن زی نے بدعنوانی، عدم مساوات اور جمہوری زوال کے خلاف احتجاج منظم کیے ہیں، جن میں نیپال اور مڈغاسکر کے بڑے مظاہرے نمایاں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتجاج جنریشن زی جین زی میکسیکو