حیدرآباد:آتشبازی کے غیر قانونی گوداموں، فیکٹریز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
حیدرآباد: (نیوزڈیسک) ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے پٹاخوں کے غیر قانونی گوداموں اور فیکٹریوں کیخلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے خلاف قانون پٹاخوں کے گوداموں، فیکٹریوں اور ایل پی جی فِلنگ پوائنٹس کی نشاندہی اور بندش کیلئے کمیٹیاں تشکیل دے دیں، جاری نوٹیفکیشن کے مطابق غیر قانونی گوداموں، دکانوں اور فیکٹریوں کا سروے اور کریک ڈاؤن ہوگا، تمام اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو کارروائی کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔
کمیٹیاں مارکیٹس، گوداموں اور پوشیدہ مقامات کا معائنہ کرکے رپورٹ پیش کریں گی، قوانین اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر فیکٹریاں اور گودام فوری طور پر سیل کیے جائیں گے، خلاف ورزی پر تمام مواد ضبط کیا جائے گا اور مالکوں اور سہولت کاروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر حیدر آباد زین العابدین نے ہفتہ وار رپورٹس جمع کروانے اور پیشرفت اجلاس بلانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں، خیال رہے کہ گزشتہ روز حیدرآباد میں پٹاخے بنانے والی فیکٹری میں زوردار دھماکہ ہوا تھا جس میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حیدرآباد: غیر قانونی آتش بازی کے کارخانے میں دھماکے، 4 مزدور جاں بحق، 5 زخمی
حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 10 میں غیر قانونی آتش بازی کا سامان تیار کرنے والے کارخانے میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 4 مزدور ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے۔
نجی میڈیا کے مطابق لغاری گوٹھ میں واقع یہ کارخانہ رہائشی علاقے کے درمیان تھا، جس میں دھماکے کے بعد پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔
حادثے کے فوری بعد جاں بحق مزدوروں کی لاشیں اور زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی اور واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے فیکٹری کے حفاظتی انتظامات کا مکمل آڈٹ کرنے کا حکم بھی دیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور مزدوروں کے تحفظ میں کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ واقعہ ایک بار پھر غیر قانونی صنعتوں میں حفاظتی انتظامات کی ناکامی کی سنگین یاد دہانی ہے۔