کے پی میں سرکاری ملازمین کے تقرر و تبادلوں اور بھرتیوں پر عائد پابندی ختم
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
پشاور(ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کے تقرر و تبادلوں اور بھرتیوں پر عائد پابندی اٹھا لی گئی۔
مذکورہ پابندی وزیراعلیٰ نے کابینہ کی عدم تشکیل کے باعث عائد کی تھی، کابینہ کی تشکیل کے بعد اب پابندی اٹھالی گئی ہے۔
گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی آسامیوں پر تبادلے متعلقہ انتظامی سیکرٹری، وزیر، مشیر یا معاون خصوصی کی اجازت سے ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بھرتیوں پر بھی عائد پابندی ختم کر دی گئی۔ بھرتی کا عمل میرٹ پر کیا جائے۔
گریڈ 20 کے سینیئر پولیس آفیسر محمد علی گنڈاپور پور ایڈیشنل آئی جی ایلیٹ فورس خیبر پختونخوا تعینات کر دیے گئے۔
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق محمد حسین کو ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹیگیشن خیبر پختونخوا تعینات کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے مذکورہ ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی گئی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کیخلاف مقدمہ درج، ریاستی اداروں کیخلاف گمراہ کن ویڈیوز کے ابلاغ کا الزام
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے قانون (پیکا ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ ایک شہری کی شکایت پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر اسلام آباد میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق سہیل آفریدی پر الزام ہے کہ انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے، گمراہ کن اور بے بنیاد بیانات پر مشتمل ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلائیں۔
مزید کہا گیا کہ ان ویڈیوز میں قومی سلامتی کے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ریاستی اداروں کے خلاف متنازع بیانات دیے، جنہیں بعد ازاں پی ٹی آئی کے آفیشل پیج سے بھی شیئر کیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مقدمہ پیکا ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، اور اس میں ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد کی اشاعت کو جرم قرار دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں