ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکہ و اسرائیل کے حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے معروف برطانوی روزنامے نے تاکید کی ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملہ اس حقیقت کے باوجود کیا گیا کہ ایران میں ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی کی تصدیق، نہ تو امریکی خفیہ ایجنسی اور نہ ہی اقوام متحدہ نے کی تھی! اسلام ٹائمز۔ معروف برطانوی رونامے دی گارڈین نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف حالیہ امریکی و اسرائیلی حملہ "جھوٹی رپورٹوں" کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں دی گارڈین نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر یہ حملہ، ایرانی جوہری پروگرام کے بارے "جھوٹ" پر مبنی تھا جبکہ یورپی حکومتوں کی جانب سے اس حملے کی مذمت میں ناکامی؛ مغرب کے حوالے سے "عدم اعتماد" کو مزید گہرا بناتی ہے۔

اپنی رپورٹ میں برطانوی اخبار نے لکھا کہ ایران پر حملہ "سفید جھوٹ" کی بنیاد پر کیا گیا کیونکہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس دعوے کی تصدیق نہ ہی امریکی انٹیلیجنس اور نہ ہی اقوام متحدہ نے کی تھی کہ "ایران جوہری ہتھیار بنا رہا ہے"۔ معروف برطانوی اخبار نے لکھا کہ اس صریح جھوٹ کے باوجود، یورپی ممالک نے اس جارحانہ حملے کی مذمت کرنے سے صاف انکار کر رکھا ہے جس سے صرف اور صرف "مغرب کے بارے بے اعتمادی" ہی مزید بڑھے گی۔ اپنی رپورٹ کے آخر میں برطانوی اخبار نے مزید لکھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ، ایران میں "عوامی حمایت" اور "حب الوطنی کے جذبات" کی تقویت کا باعث بنا ہے!

واضح رہے کہ ایران کے خلاف حملے سے قبل، ایران میں جوہری ہتھیاروں کی عدم موجودگی سے متعلق امریکی انٹیلیجنس رپورٹ کے بارے پوچھے گئے ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "امریکی ادارہ غلطی پر" ہے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: برطانوی اخبار کہ ایران پر حملہ کیا گیا

پڑھیں:

امریکا نے اسرائیل کو 51 کروڑ ڈالر کے خطرناک بموں کی کٹس فروخت کردیں

امریکا نے ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد اسرائیل کو 510 ملین ڈالر (51 کروڑ ڈالر) مالیت کے بم گائیڈنس کٹس اور دیگر متعلقہ سازوسامان فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے سیکیورٹی تعاون ادارے (DSCA) کے مطابق، "یہ ممکنہ فروخت اسرائیل کی موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی، اور اس کے سرحدی علاقوں، اہم انفرا اسٹرکچر اور شہری مراکز کے دفاع کو مضبوط کرے گی۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ "امریکا اسرائیل کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے، اور یہ امریکی قومی مفادات کے لیے بھی اہم ہے کہ اسرائیل کو ایک طاقتور اور تیار دفاعی نظام فراہم کیا جائے۔"

امریکی محکمہ خارجہ نے اس فروخت کی منظوری دے دی ہے اور اب یہ معاملہ کانگریس کو بھیجا گیا ہے جو حتمی منظوری دے گی۔

یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران کے جوہری تنصیبات، سائنسدانوں اور اعلیٰ فوجی حکام کو نشانہ بنانے کے لیے ایک بڑا فضائی حملہ کیا تھا۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائی ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کی گئی تھی، جبکہ تہران کا مؤقف ہے کہ اس کا پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ابتدا میں ایران کے ساتھ نئے معاہدے کے لیے سفارتی کوششیں کیں، لیکن بالآخر انہوں نے ایرانی جوہری سائٹس پر حملوں کا حکم دے دیا۔

حال ہی میں جنگ بندی کا اعلان ہوا ہے، مگر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ ایران کو دوبارہ جوہری تنصیبات بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، جس سے مستقبل میں ایک اور تنازع کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • رافائل گروسی ایران کیخلاف امریکہ و اسرائیل کیساتھ مکمل تعاون میں مصروف تھا، امریکی میڈیا کا انکشاف
  • اسرائیلی فوج کیخلاف نعرے لگانے پر برطانوی گلوکاروں کے امریکی ویزے منسوخ
  • امریکا نے اسرائیل کو 51 کروڑ ڈالر کے خطرناک بموں کی کٹس فروخت کردیں
  • فری فری فلسطین، ڈیتھ ڈیتھ آئی ڈی ایف کے نعرے لگوانے والے برطانوی سنگر کا امریکی ویزہ منسوخ
  • واشنغن پوسٹ کا ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان نہ پہنچنے کا دعویٰ ،وائٹ ہاؤس نے رپورٹ ،مسترد کردی
  • ایران سے مذاکرات کی خبریں بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کا واضح ردعمل
  • ایرانی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملہ
  • ایران کی افزودہ شدہ یورینیم فردو پلانٹ میں نہیں تھی، فنانشل ٹائمز
  • ایران چند ماہ میں یورینیئم افزودگی کا آغاز کرسکتا ہے، آئی اے ای اے کادعویٰ