اسرائیل جنگوں پر کتنے ارب ڈالر پھونک چکا؟ زیادہ پیسے کس نے دیے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
یروشلم(نیوز ڈیسک)اسرائیل حالیہ جنگوں میں کتنے ارب ڈالر پھونک چکا؟ جنگ کےلیے زیادہ پیسے کس نے دیے؟ اعداد و شمار سامنے آگئے۔
امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک دفاعی بجٹ میں 5 اعشاریہ46 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے جنگی حملوں کےلیے سب سے زیادہ پیسے امریکا نے دیے۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023ء میں اسرائیل کےلیے امریکی فوجی امداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے اسرائیل کو 17 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کی اضافی امداد دی، جس میں 6 اعشاریہ 8 ارب ڈالر فوجی سامان کی خریداری، 4 اعشاریہ 5 ارب ڈالر ڈیفنس سسٹم اور 4 اعشاریہ 4 ارب ڈالر امریکی اسلحے کی فراہمی کےلیے دیے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکا کی غیر معمولی فنڈنگ اسرائیل کو غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے میں مدد دے رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:ہانیہ عامر کی ہم شکل پاکستانی لڑکی کے چرچے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکا نے اسرائیل کو 51 کروڑ ڈالر کے خطرناک بموں کی کٹس فروخت کردیں
امریکا نے ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد اسرائیل کو 510 ملین ڈالر (51 کروڑ ڈالر) مالیت کے بم گائیڈنس کٹس اور دیگر متعلقہ سازوسامان فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے سیکیورٹی تعاون ادارے (DSCA) کے مطابق، "یہ ممکنہ فروخت اسرائیل کی موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی، اور اس کے سرحدی علاقوں، اہم انفرا اسٹرکچر اور شہری مراکز کے دفاع کو مضبوط کرے گی۔"
بیان میں مزید کہا گیا کہ "امریکا اسرائیل کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے، اور یہ امریکی قومی مفادات کے لیے بھی اہم ہے کہ اسرائیل کو ایک طاقتور اور تیار دفاعی نظام فراہم کیا جائے۔"
امریکی محکمہ خارجہ نے اس فروخت کی منظوری دے دی ہے اور اب یہ معاملہ کانگریس کو بھیجا گیا ہے جو حتمی منظوری دے گی۔
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران کے جوہری تنصیبات، سائنسدانوں اور اعلیٰ فوجی حکام کو نشانہ بنانے کے لیے ایک بڑا فضائی حملہ کیا تھا۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائی ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کی گئی تھی، جبکہ تہران کا مؤقف ہے کہ اس کا پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ابتدا میں ایران کے ساتھ نئے معاہدے کے لیے سفارتی کوششیں کیں، لیکن بالآخر انہوں نے ایرانی جوہری سائٹس پر حملوں کا حکم دے دیا۔
حال ہی میں جنگ بندی کا اعلان ہوا ہے، مگر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ ایران کو دوبارہ جوہری تنصیبات بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، جس سے مستقبل میں ایک اور تنازع کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔