data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران : ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کاکہناہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کی بحالی اسی صورت ممکن ہے جب امریکا مکمل یقین دہانی کرائے کہ وہ مذاکرات کے دوران ایران پر دوبارہ کوئی فوجی حملہ نہیں کرے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عباس عراقچی نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ مذاکرات اتنی جلدی بحال ہوں گے ہمارے لیے یہ فیصلہ کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ ہمیں اس بات کی مکمل ضمانت ملے کہ امریکہ دوبارہ ہماری سرزمین کو نشانہ نہیں بنائے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ مذاکرات کے دوبارہ آغاز سے قبل ابھی کئی امور پر غور و خوض باقی ہے، ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہمیں ابھی مزید وقت درکار ہے۔

خیال رہےکہ 13 جون کو شروع ہونے والے اس تصادم میں اسرائیل کے حملوں سے کم از کم 935 ایرانی شہری جاں بحق اور 5,332 زخمی ہوئے، جن میں عسکری اور عام شہری دونوں شامل تھے۔

ایران نے جوابی کارروائی میں میزائل اور ڈرون حملوں سے اسرائیل میں کم از کم 29 افراد کو ہلاک اور 3,400 سے زائد کو زخمی کیا، جیسا کہ یروشلم یونیورسٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاک افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند

اسلام آباد:(نیوزڈیسک)پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحدیں غیر معینہ مدت کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق دوطرفہ کشیدگی میں اضافے کی وجہ طالبان حکام کی افغان تاجروں کو وارننگ ہے کہ وہ پاکستان پر انحصار ختم کرکے دیگر ملکوں کیساتھ تجارت کریں۔

حکام نے بتایا کہ حکومت نے اس فیصلے سے کابل کو واضح پیغام دیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ودیگر دہشتگرد تنظیموں کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات تک تجارت و دیگر سرگرمیوں کیلئے سرحدیں نہیں کھلیں گی۔

حکام نے کہا کہ سرحدی بندش معمول کا انتظامی اقدام نہیں بلکہ پالیسی میں سٹریٹجک تبدیلی ہے۔ افغان طالبان قیادت کو مطلع کر دیا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر گروپوں کیخلاف ٹھوس کارروائی تک مزید مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

ایک سرکاری افسر نے کہا کہ پاکستان اپنے موقف سے ہٹنے کے موڈ میں نہیں، ’’سکیورٹی پہلے، تجارت بعد میں‘‘ اب اسلام آباد کا نیا موقف ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاک افغان سرحدوں کی بندش کو ایک ماہ سے زائد ہو چکا ہے جس کے باعث دونوں اطراف ہزاروں ٹرک اور کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، اس وقت سرحدی گزرگاہیں صرف انسانی بنیادوں پر کھلی ہیں جوکہ افغان مہاجرین اور سرحدوں پر پھنسے افراد کی واپسی تک محدود ہے۔

ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ہمارے لئے تجارت اور معیشت سے زیادہ اہم اپنے لوگوں کی زندگی ہے جس پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرینی صدر امن مذاکرات کی بحالی کے لیے ترکیہ جائیں گے
  • امن مذاکرات کی بحالی کیلئے یوکرینی صدر کَل ترکیہ کے دورے پر روانہ ہونگے
  • ایران کا بھارتی شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری بندکرنےکا اعلان
  • امریکا میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند پاکستانی طلبہ کے لیے خوشخبری
  • پاکستان اور ایران کے درمیان سیاسی مشاورت کا تیرھواں دور مکمل، عوامی روابط بڑھانے پر اتفاق
  • پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاک افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند
  • پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل، مزدور کی برطرفی کی اپیل میں سیکیورٹی ڈیپازٹ کی شرط دوبارہ برقرار
  • ایران کو صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قبول ہیں، عباس عراقچی
  • جوہری پروگرام پر سفارتکاری اور باوقار مذاکرات کےحق میں ہیں: ایران
  • دھابیجی پمپنگ سٹیشن پر کے الیکٹرک کا دوبارہ بڑا بریک ڈاؤن