data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران : ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کاکہناہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کی بحالی اسی صورت ممکن ہے جب امریکا مکمل یقین دہانی کرائے کہ وہ مذاکرات کے دوران ایران پر دوبارہ کوئی فوجی حملہ نہیں کرے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عباس عراقچی نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ مذاکرات اتنی جلدی بحال ہوں گے ہمارے لیے یہ فیصلہ کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ ہمیں اس بات کی مکمل ضمانت ملے کہ امریکہ دوبارہ ہماری سرزمین کو نشانہ نہیں بنائے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ مذاکرات کے دوبارہ آغاز سے قبل ابھی کئی امور پر غور و خوض باقی ہے، ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہمیں ابھی مزید وقت درکار ہے۔

خیال رہےکہ 13 جون کو شروع ہونے والے اس تصادم میں اسرائیل کے حملوں سے کم از کم 935 ایرانی شہری جاں بحق اور 5,332 زخمی ہوئے، جن میں عسکری اور عام شہری دونوں شامل تھے۔

ایران نے جوابی کارروائی میں میزائل اور ڈرون حملوں سے اسرائیل میں کم از کم 29 افراد کو ہلاک اور 3,400 سے زائد کو زخمی کیا، جیسا کہ یروشلم یونیورسٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی مودی سرکار کو وارننگ

امریکا نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن کے درمیان مذاکرات ناکام ہوئے تو وہ بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرےگا۔

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ امریکا نے بھارت پر پہلے ہی اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کیے ہیں، جو مزید بڑھائے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ۔ پیوٹن سربراہی اجلاس: امریکا کی روس پر پابندیوں میں عارضی نرمی

وزیر خزانہ نے بتایا کہ امریکا کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف پہلے ہی لگایا جا چکا ہے، جبکہ روس سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے کی پاداش میں اگلے چند دنوں میں اضافی 25 فیصد ٹیرف کا اطلاق بھی ہو جائے گا، جس کے بعد بھارت کو کل 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہوگا۔

امریکی وزیر خزانہ کے مطابق اگر ٹرمپ اور پیوٹن کے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مجموعی ٹیرف 50 فیصد سے بھی زیادہ ہو جائےگا۔

اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا ہے کہ بھارت پر مزید اضافی ٹیرف کا انحصار ٹرمپ اور پیوٹن مذاکرات کے نتائج پر ہے۔

یاد رہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات جمعہ کو الاسکا میں ہوگی، جو 2021 کے بعد موجودہ امریکی اور روسی صدور کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہوگی۔

امریکی صدر نے کہا ہے کہ وہ جمعے کے روز روسی ہم منصب کے ساتھ الاسکا میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے فوراً بعد ایک دوسری ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تجارتی جنگ: ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد، مجموعی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا

ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس ملاقات میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی شامل ہوں، تاہم یہ ملاقات تبھی ہوگی جب تمام فریقین اس پر آمادہ ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسکاٹ بیسنٹ امریکی صدر ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ مزید ٹیرف کی دھمکی وزیر خزانہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے خصوصی ہدایات کردیں، سیکیورٹی ذرائع
  • ایران کے خلاف یورپی ممالک کی آئندہ پابندیوں پر چین کی تنقید
  • ٹرمپ کی کنفیوژن
  • روس ایران میں چھوٹے جوہری توانائی کے پلانٹس بنائے گا؟
  • ’ایران کا ٹرانزٹ روٹس تک رسائی کے معاملے پر شدید حساس رویہ‘
  • ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی وارننگ
  • ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی مودی سرکار کو وارننگ
  • فرانس، جرمنی اور برطانیہ ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے لیے تیار
  • ایران کے ایٹمی پروگرام پر یورپی ممالک کا سخت انتباہ، دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا عندیہ
  • یوم آزادی: لاہور سمیت پنجاب بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ جاری