وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی — فائل فوٹو 

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے کسی وزیر، افسر یا حکمران کی نہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ ہم چیلنجز سے ڈرنا نہیں اس کا مقابلہ کرنا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ریلوے کو مزدورں نے نہیں لوٹا ہے، ہماری حکومت ریلوے کے لیے بہت کام کر رہی ہے، اب پاکستان میں چند خاندانوں والی تاریخ ختم ہو چکی ہے۔

حنیف عباسی نے کہا کہ ہم نے چیلنجز کو قبول کرنا سیکھا ہے، ہم چھوٹے چھوٹے اقدامات سے سیونگ کریں گے اور یہ ہی ترقی کا سبب بنے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ مجھے اُمید ہے آنے والے دنوں میں ریلوے سے متعلق تمام مسائل حل ہو جائیں گے، آج دنیا میں پاکستان کی عزت ہے، اس کی وجہ وزیر اعظم کی محنت ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: حنیف عباسی نے کہا کہ

پڑھیں:

آئینی عدالت کو بڑے قانونی اور انتظامی چیلنجز کا سامنا

اسلام آباد:

نئی قائم شدہ ہونے والی وفاقی آئینی عدالت کو بڑے قانونی اور انتظامی چیلنجز کا سامنا ہے، یہ واضح نہیں کہ وہ مستقل طور پر کہاں کام کرے گی، فی الحال یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں کام کر رہی ہے مگر کمرہ عدالت نمبر ایک چیف جسٹس امین الدین کو استعمال کیلیے نہیں دیا جا رہا۔

اس سے قبل حکومت وفاقی شرعی عدالت کی عمارت میں آئینی عدالت قائم کرنا چاہتی تھی لیکن شرعی عدالت کے ججوں نے ایسا کرنے نہیں دیا۔

معلوم ہوا ہے کہ آئینی عدالت کے چند ججز بشمول چیف جسٹس امین الدین خان نے پیر کے روز سپریم کورٹ میں اپنے چیمبرز استعمال کیے۔

سینئر وکلا نے کہا کہ ججوں کو ابتدا سے ہی سپریم کورٹ کے احاطے میں کام شروع کرنا چاہیے تھا۔

آئینی عدالت نے انتظامی عہدوں پرریٹائرڈ افسران اور ججوں کی بھرتی بھی شروع کر دی ہے۔ وکلا کا کہنا ہے کہ خزانے کی بچت کے لیے ان عہدوں پر سپریم کورٹ کے موجودہ ملازمین کو زیرغور لانا چاہیے۔

سپریم کورٹ کے ایک اہلکار کا دعویٰ ہے کہ ہزاروں مقدمات آئینی عدالت کو منتقل کیے جائیں گے، انکا فیصلہ کرنا بڑا چیلنج ہوگا۔ سینئر وکلا یہ بھی زور دے رہے ہیں کہ بدانتظامی اور گورننس سے متعلق عوامی مفاد کے مقدمات کے بجائے وہ مقدمات سنے جائیں جن میں قانون اور آئین کی تشریح درکار ہے۔

ججوں کو چاہیے کہ پہلے عوامی مفاد کے مقدمات کے لیے اصول و ضوابط طے کریں۔ آئینی عدالت نے تاحال اپنے رولز بھی تشکیل نہیں دیے۔

اس وقت ڈویژن بنچ مقدمات سن رہے ہیں۔ ججوں کے لیے یہ بڑا امتحان ہوگا کہ ثابت کریں کہ وہ انتظامیہ کے زیرِ اثر نہیں بلکہ بلا خوف و رعایت فیصلے کریں گے۔

26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے والے ایک سینئر وکیل کا کہنا ہے کہ بار کو 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں دائر کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت انتظامیہ کو عدلیہ پر مکمل کنٹرول حاصل ہے۔

ذرائع کے مطابق مستعفی جج منصور علی شاہ فی الوقت بارز میں جانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

وہ چند ماہ لاہور میں گزاریں گے یا ممکن ہے بیرونِ ملک جائیں کریں کیونکہ انہیں بین الاقوامی ثالثی کے شعبے میں کام کرنے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔ انہیں لمز کی جانب سے بھی آفر دی گئی ہے۔ انکا ارادہ ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی علمی سرگرمیوں پر توجہ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے، مستقبل کے چیلنجز
  • خواجہ آصف کی بات درست نہیں، میرا کوئی مدرسہ غیر قانونی نہیں، وزیر ریلوے حنیف عباسی
  • آئینی عدالت کو بڑے قانونی اور انتظامی چیلنجز کا سامنا
  • وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح
  • کراچی سرکلر ریلوےشہر کی ضرورت ہے، جلد بحال کریں گے،وزیراعظم
  • محکمہ ریلوے نے شالیمار کو آؤٹ سورسنگ سے نیا بنا دیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • نئی شالیمار ایکسپریس کا افتتاح: حنیف عباسی نے مخالفین کے منہ بند کردیے، وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان کو آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کے 2 بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ، محمد اورنگزیب
  • حنیف عباسی کا کینٹ اسٹیشن کراچی کا دورہ،سہولیات کا معائنہ
  • وزیر ریلویز حنیف عباسی کا کینٹ اسٹیشن کراچی کا دورہ