جموں و کشمیر کے باہر ہریانہ کے فرید آباد اور اترپردیش سہارنپور سے کام کررہے یہ ڈاکٹرز کشمیر پولیس کے ریڈار میں اس وقت آئے جب ہریانہ کی الفلاح یونیورسٹی میں کام کر رہے پلوامہ کے ڈاکٹر مزمل شکیل کو انکے ہم منصبوں کیساتھ خاموشی سے اٹھایا لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کار بم دھماکے کے بعد جاری تحقیقات میں جموں و کشمیر سے ایک اور ڈاکٹر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گورنمنٹ ٹرٹیری کیئر اسپتال میں تعینات ایک ڈاکٹر کو پوچھ گچھ کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ حراست میں لئے گئے ڈاکٹر کی شناخت تجمل احمد ملک کے نام سے کی گئی ہے۔ ان کا تعلق وادی کشمیر کے ضلع کولگام سے ہے اور وہ سرینگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال (SMHS) میں تعینات ہیں۔ تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ آیا تجمل احمد ملک کو حراست میں لینے کا مقصد جانکاری اکٹھا کرنا ہے یا انہیں دہلی دھماکے کے بعد وسیع تر دہشتگردی کے ماڈیول میں مشتبہ کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دہلی دھماکے کی جانچ کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے بھارت کی سکیورٹی ایجنسیوں نے ''دہشت گرد ماڈیول'' سے وابستہ مشتب افراد کا گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

تجمل احمد ملک پانچواں ڈاکٹر ہیں جن کا فریدآباد آتش گیر مادہ ضبطی اور دہلی دھماکہ معاملے میں نام سامنے آیا ہے۔ ان پانچ میں ایک ہلاک شدہ ڈاکٹر عمر نبی بھی شامل ہے جنہیں جموں و کشمیر پولیس نے جیش محمد سے منسلک "وائٹ کالر ٹرانس اسٹیٹ ٹیرر ماڈیول" کے طور پر بیان کیا ہے۔ جموں و کشمیر کے باہر ہریانہ کے فرید آباد اور اترپردیش سہارنپور سے کام کر رہے یہ ڈاکٹرز کشمیر پولیس کے ریڈار میں اس وقت آئے جب ہریانہ کی الفلاح یونیورسٹی میں کام کر رہے پلوامہ کے ڈاکٹر مزمل شکیل کو ان کے ہم منصبوں کے ساتھ خاموشی سے اٹھایا لیا گیا۔

ڈاکٹر مزمل اور دیگر سے پوچھ گچھ کے بعد کشمیر، یوپی اور فرید آباد سمیت مختلف مقامات سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد کا ایک بڑا ذخیرہ ضبط کیا گیا جس میں 2900 کلو گرام امونیم نائٹریٹ شامل ہے۔ جموں و کشمیر پولیس کے مطابق یہ انکشافات سرینگر کے نوگام میں پولیس اور سکیورٹی فورسز کو دھمکی دینے والے جی ای ایم کے پوسٹروں کی جانچ شروع کرنے کے بعد ہوئے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ گرفتاریاں حساس معاملے کو لیک ہونے سے روکنے کے منصوبے کے تحت انجام دی گئی تھیں۔ پولیس کے مطابق اس جدید ترین نیٹ ورک کے طریقہ کار اور ان کے "صاف پس منظر" نے حالیہ برسوں میں ہتھیاروں کی سب سے بڑی ذخیرہ اندوزی اور دہشت گرد ماڈیول پر پردہ ڈال رکھا تھا۔

معاملے کی سنگینی سامنے آنے کے بعد جموں و کشمیر میں سینکڑوں پولیس چھاپے، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں انجام دی گئیں۔ اس دوران اوور گراؤنڈ ورکرز، عسکریت پسندوں کے ہمدردوں، جماعت اسلامی کشمیر جیسی کالعدم تنظیموں کے ارکان اور پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے رشتہ داروں پر مشتمل 1000 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تقریباً 500 لوگوں کو صرف کولگام میں اٹھایا گیا، جو کبھی عسکریت پسندی کا مرکز تھا اور یہاں 2019ء تک متواتر انکاؤنٹر ہوتے رہے۔ پولیس اہلکار نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام اور نچلی سطح پر اس کے سپورٹ سسٹم کو ختم کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیر پولیس پولیس کے لیا گیا کام کر کے بعد گیا ہے

پڑھیں:

بھارتی مظالم کی انتہا، خواتین، ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار

بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں اور دیگر ایجنسیوں نے گزشتہ تین دنوں کے دوران محاصرے اور تلاشی کی سب سے بڑی کارروائی میں وادی کشمیر میں پوچھ گچھ کے لیے گرفتاریاں کیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی فورسز نے مظالم کی انتہا کرتے ہوئے خواتین، ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار کر لئے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن اور گھروں پر چھاپوں کے دوران جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں خواتین اور ڈاکٹروں سمیت کم از کم 1500 کشمیریوں کو حراست میں لیا۔ بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں اور دیگر ایجنسیوں نے گزشتہ تین دنوں کے دوران محاصرے اور تلاشی کی سب سے بڑی کارروائی میں وادی کشمیر میں پوچھ گچھ کے لیے گرفتاریاں کیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت ان ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیر کے مظلوم عوام کے جذبہ حریت کو کمزور اور کالے قوانین اور طاقت کے وحشیانہ استعمال سے اختلاف رائے کو دبانا چاہتی ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان پرتشدد کارروائیوں میں خاص طور پر کشمیری نوجوانوں اور آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور بیرون ملک مقیم حریت رہنماؤں کے اہلخانہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک 1500 سے زائد کشمیریوں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے وادی کشمیر کے تمام حصوں میں بیک وقت کارروائیاں شروع کی ہیں اور ان کارروائیوں کا بنیادی اہداف آزادی پسند کارکن، ان کے ہمدرد، اور گرائونڈ ورکرز اور وہ لوگ ہیں جن کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے مقدمات درج ہیں، تاہم وہ فی الحال ضمانت پر ہیں۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ گھروں پر چھاپوں کے دوران مکان اور بینک کے دستاویزات، ڈیجیٹل آلات، کتابیں اور دیگر اشیا ضبط کی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بارہمولہ میں 16 حریت کارکنوں کے گھروں کی تلاشی لیکر 10 افراد کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

اسکے علاوہ ضلع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی 32 کارروائیاں کی گئی ہیں، جنوبی کشمیر کے اضلاع اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام میں پولیس نے متعدد مقامات پربڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں حال ہی میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں اور ان کے ساتھیوں کی رہائش گاہوں کی تلاشی لی گئی۔ ضلع بڈگام میں بھی پولیس نے آزادی پسند کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کیا، گاندربل میں بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 39 کشمیریوں کو گرفتار کر کے گاندربل کی دگنی بل جیل میں قیدد کر دیا۔ ضلع کولگام میں بھارتی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران حریت خاندانوں کے 8 افراد کو گرفتار کرکے انہیں سنٹرل جیل اسلام آباد منتقل کر دیا۔ بھارتی فورسز نے سرینگر، شوپیاں، پلوامہ اور کولگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں تلاشی اور چھاپوں کی کارروائیوں کے دوران 8 افراد کو بھی گرفتار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی بم دھماکہ، کار کو ٹریس کرنے کیلئے دہلی، اترپردیش اور ہریانہ میں الرٹ
  • وادی کشمیر میں جماعت اسلامی کے خلاف بھارتی ایجنسیوں کے چھاپے، 100 افراد گرفتار
  • بھارتی مظالم کی انتہا، خواتین، ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار
  • عامر رشید کبھی کشمیر سے باہر گیا ہی نہیں، دہلی کار دھماکہ کیساتھ اسکا کوئی تعلق نہیں، اہل خانہ
  • مقبوضہ کشمیر، جھوٹے الزامات کے تحت 2 ڈاکٹروں سمیت 7 کشمیری نوجوان گرفتار
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈاکٹروں کو من گھڑت مقدمات میں پھنسانے کی مہم، ماہرین پر انتہا پسندی کے جھوٹے الزامات
  • وادی کشمیر بھر میں بھارتی ایجنسی و پولسی کے چھاپے، 70 افراد گرفتار
  • بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو خواتین سمیت مزید 10 شہریوں کو گرفتار کر لیا
  • وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر بھارتی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں، 500 سے زائد افراد گرفتار