سندھ طاس معاہدہ؛ پاکستان نے عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا نوٹس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ کی دفعات کے تحت بھارت کے خلاف پاکستان کی جانب سے شروع کردہ ثالثی کے تناظر میں ثالثی عدالت کے حالیہ فیصلے کا نوٹس لیا ہے جس میں عدالت کے 8اگست 2025کے ’’ایوارڈ آن ایشوز آف جنرل انٹرپریٹیشن آف دی انڈس واٹر ٹریٹی‘‘ کے ثالثی کے بعض پہلوئوں پر مفید وضاحت پیش کی گئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے اس فیصلے کے متوازی طور پر جاری کردہ پروسیجرل آرڈر کا بھی نوٹس لیا ہے جو اس بات کی توثیق کرتا ہے کہ عدالت مرحلہ وار ان کارروائیوں کو جاری رکھے گی اور سندھ طاس معاہدہ کے آرٹیکل IX اور اس کے ساتھ ضمنی دستاویز ایف کے تحت غیر جانبدار ماہر کے سامنے ہونے والی کارروائی کو مدنظر رکھے گی۔
ترجمان نے کہا کہ غیر جانبدار ماہرین کی کارروائی بھارت کی درخواست پر شروع کی گئی تھی جس کا اگلا مرحلہ ویانا میں شیڈول کے تحت 17 سے21 نومبر تک ہونا ہے، تاہم بھارت نے اپنی شرکت روکنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان نے نیک نیتی کے ساتھ غیر جانبدار ماہرین کی کارروائی میں مکمل طور پر شرکت جاری رکھی ہوئی ہے۔
اس حوالے سے نیوٹرل ایکسپرٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ بھارت کی عدم شرکت آگے بڑھنے والی کارروائی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان نے
پڑھیں:
شیخ رشیداحمد کو عمرہ روانگی سے روکنے پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشیداحمد کو عمرہ روانگی سے روکنے پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ کو طلب کرلیا۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو عمرہ کے لیے سعودی عرب جانے سے روکنے کے معاملے پر دائر توہینِ عدالت کی درخواست عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لی۔ عدالت نے وفاقی حکومت، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 نومبر کو جواب سمیت طلب کر لیا ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیے کہ یہ توہینِ عدالت کا ٹرائل چلے گا اور جو بھی ذمہ دار ہوا اسے سزا یا جزا ملے گی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ سنگل بینچ کا تھا تو ڈویژن بینچ کے سامنے کیسے لگا؟ جس پر عدالت نے ہدایت دی کہ کیس کو دوبارہ سنگل بینچ میں مقرر کیا جائے۔ سماعت کے موقع پر سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔ ان کے وکیل نے مقف اختیار کیا کہ عدالت نے واضح حکم دیا تھا کہ شیخ رشید کو عمرہ پر جانے دیا جائے، تاہم اس کے باوجود ایئرپورٹ پر ایف آئی اے اہلکاروں نے انہیں روک لیا، جو عدالتی حکم کی کھلی خلاف ورزی اور توہینِ عدالت ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت 18 نومبر کو مقرر کر دی۔