شارجہ میں ٹریفک جرمانوں پر 35 فیصد تک رعایت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
شارجہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 جولائی 2025ء ) شارجہ میں ٹریفک جرمانوں پر 35 فیصد تک رعایت کا اعلان کردیا گیا۔ اماراتی میڈیا کے مطابق شارجہ نے جرم کے ارتکاب کے 60 دنوں کے اندر ادائیگی کرنے پر ٹریفک جرمانوں پر 35 فیصد رعایت کا اعلان کیا ہے، اگر ادائیگی 60 دنوں کے بعد اور 1 سال سے پہلے کی جاتی ہے تو اس صورت میں 25 فیصد رعایت لاگو ہوگی، تاہم اس رعایت کا ٹریفک کی بعض سنگین خلاف ورزیوں پر اطلاق نہیں ہوگا۔
بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ شارجہ کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں سامنے آیا، جس کی صدارت شارجہ کے ڈپٹی گورنر، ایگزیکٹو کونسل کے ڈپٹی چیئرمین شیخ عبداللہ بن سالم بن سلطان القاسمی نے کی، اس اجلاس میں کونسل کی جانب سے کاروباری افراد کے لیے سرکاری فیس میں 50 فیصد رعایت کی بھی منظوری دی گئی، جس میں مختلف اقتصادی نوعیت کے 88 منصوبے شامل ہیں۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ شارجہ پولیس نے سال 2024ء کے دوران ٹریفک حادثات میں ہونے والی اموات کی شرح میں 2023ء کے مقابلے میں 24 فیصد کمی ریکارڈ کی، فی ایک لاکھ افراد پر اموات کی شرح 1.76 تک رہی، یہ کامیابی سڑکوں پر حفاظتی اقدامات بڑھانے اور حادثات کی روک تھا م کے حوالے سے مؤثر حکمت عملی اور اقدامات کا نتیجہ ہے، اس مقصد کے لیے ٹریفک اور پیٹرولز ڈیپارٹمنٹ نے سکیورٹی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے خطرناک ڈرائیونگ رویوں کے خلاف 12 آگاہی مہمات چلائیں جن میں غیر محتاط ڈرائیونگ، غلط پارکنگ، تیز رفتاری اور موٹر سائیکلوں کا غیر محفوظ استعمال شامل تھا۔ ڈائریکٹر ٹریفک و پیٹرول ڈیپارٹمنٹ بریگیڈیئر جنرل محمد علا النقبی نے ان اقداما ت کو کمیونٹی کی شمولیت اور عوامی آگاہی میں اضافے کا نتیجہ قرار دیا، انہوں نے عوام کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابیاں شارجہ پولیس کے اس وژن کا نتیجہ ہیں جس کا مقصد جامع روک تھام، آگاہی اور کنٹرول کے ذریعے روڈ سکیورٹی کو فروغ دینا اور قیمتی جانوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رعایت کا
پڑھیں:
لیاری سانحہ پیپلز پارٹی کی لاپروائی اور کرپشن کا نتیجہ ہے، عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی اور نور نبی پلیجو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں لیاری سانحہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانی المیا پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی لاپرواہی اور کرپشن کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت تمام متعلقہ ادارے بھتہ خوری میں مصروف ہیں، جس کے باعث خستہ حال عمارتیں بھی کرائے پر دی جارہی ہیں۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں کمرشل تعمیرات عام ہوچکی ہے۔ بلڈر مافیا کی رشوت پیپلز پارٹی کی رگ رگ میں بسی ہوئی ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ سندھ حکومت کی سرپرستی میں بلڈر مافیا غیر قانونی عمارتیں تعمیر کر رہی ہے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ بلڈر مافیا اور ان کے سہولت کار سندھ حکومت کے کارندوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، اور لیاری میں عمارت گرنے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کے قتل کی ایف آئی آر بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھ حکومت کے متعلقہ ذمہ دار افسران کے خلاف درج کی جائے ۔ دوسری جانب، سندھ میں بڑھتے ہوئے اغواء اور ڈکیتی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ کو اغواء انڈسٹری کا مرکز بنا دیا ہے۔کچے کے ڈاکوؤں کو سرکاری سرپرستی میں نیٹو کے ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں۔رہنماؤں نے کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پریا کماری گزشتہ چار سالوں سے ڈاکوؤں کی قید میں ہے اور حکومت نے اس کی بازیابی کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔