امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 104 سے زیادہ ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
آسٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 جولائی ۔2025 )امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 104 سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ 41 لاپتہ افراد کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے حکام نے ریاست میں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے. جمعہ کے روز آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سب سے زیادہ ہلاکتیں کیئر کاﺅنٹی میں ہوئیں جن کی تعداد 75 بتائی جاتی ہے کاﺅنٹی میں لڑکیوں کا مسٹک نامی سمر کیمپ متاثر ہوا جس میں طالبات اور عملے کے افراد سمیت 27 ہلاک ہوئے تاہم سیلاب کے وقت علاقے میں اور لوگ کیمپنگ کر رہے تھے اس حوالے سے اب تک کچھ سامنے نہیں آیا.
(جاری ہے)
کیمپ انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 10 لڑکیاں اور کیمپ کاﺅنسلر اب بھی لاپتہ ہیں دیگر متاثرہ کاﺅنٹیز میں ٹریوس کاﺅنٹی، برنیٹ کاﺅنٹی، ولیمسن کاﺅنٹی، کنڈل کاﺅنٹی اور ٹام گرین کاﺅنٹی شامل ہیں. علاقے میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور حکام کا کہنا ہے ہلاک شدگان کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ بہت سی لاشوں کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے دوسری جانب وائٹ ہاﺅس نے یہ تجاویز مسترد کر دیں ہیں کہ قومی سطح پر موسم کی صورتحال کا الرٹ جاری کرنے والے این ڈبلیو ایس میں بجٹ کٹوتیاں ممکنہ طور پر آفت کی امداد میں رکاوٹ بن سکتی ہیں. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شدید موسم کے باعث امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو پہلے ہی کیچڑ اور ملبے سے گزرتے ہوئے زہریلے سانپوں کا سامنا کر رہے ہیں ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا تھا کہ حکام اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہر لاپتہ شخص کی تلاش کو یقینی بنایا جائے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی تعداد
پڑھیں:
کیمرون : دیسی ساختہ بم پھٹنے سے ایک شخص ہلاک‘ 4زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-13
یاؤنڈے(انٹرنیشنل ڈیسک) وسط افریقی ملک کیمرون کے شورش زدہ علاقے نارتھ ویسٹ آنگلوفون میں بار میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹنے سے ایک شخص ہلاک اور 4زخمی ہو گئے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ دھماکا باتیبو نامی علاقے میں ہوا، جہاں ایک بار کے اندر پولیس اسٹیشن کے قریب بم نصب کیا گیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں کے گروہ نے بار کو نشانہ بنایا کیونکہ پولیس اہلکار اکثر وہاں اکٹھے ہوتے تھے، تاہم دھماکے کے وقت کوئی اہلکار بار میں موجود نہیں تھا۔ تمام متاثرین عام شہری تھے جو اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ وقت گزار رہے تھے۔