سونے کی کان کنی پر عائد پابندی میں مزید 30 روز کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت نے سونے کی غیر قانونی کان کنی پر عائد پابندی میں مزید 30 دن کی توسیع کر دی ہے۔
صوبائی محکمہ داخلہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، دفعہ 144 کے تحت سونے کی کان کنی پر پابندی برقرار رہے گی، جس کا اطلاق صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ اور ان سے متصل علاقوں میں دریائے سندھ اور دریائے کابل کے کناروں پر ہو گا، جہاں غیر قانونی کان کنی کی سرگرمیاں جاری تھیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کان کنی سے دریاؤں کے کنارے متاثر ہو رہے ہیں جبکہ اس سے امن و امان کے مسائل، مقامی تنازعات اور اسمگلنگ کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ غیر قانونی کان کنی میں استعمال ہونے والی مشینری، گاڑیاں اور دیگر آلات ضبط کرنے کے اختیارات استعمال کریں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں خیبر پختونخوا میں سونے کے بلاکس کی نیلامی میں کھربوں روپے کی بے ضابطگیوں کے الزامات پر تحقیقات کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل غیر قانونی کان کنی
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔