پاکستان اور بنگلا دیش کا معاشی تعلقات مضبوط بنانے اور براہ راست پروازیں بحال کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی سے بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر کے معاونِ خصوصی برائے خزانہ انیس الزماں چوہدری نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی و سفارتی تعلقات کے فروغ پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اہم ملاقات کے دوران فریقین نے مشترکہ ترقی کے اہداف کے لیے تعاون بڑھانے اور اقتصادی شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر توانائی، ٹرانسپورٹ، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں وسیع تر تعاون پر گفتگو ہوئی، جب کہ عوامی رابطوں کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی کو اہم قدم قرار دیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ برادرانہ تعلقات کو اقتصادی تعاون، ثقافتی تبادلوں اور سفارتی اشتراک کے ذریعے مزید مضبوط بنایا جائے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو عملی سطح پر اس کے فوائد حاصل ہوں۔
انیس الزماں چوہدری نے کہا کہ بنگلا دیش پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم بڑھانے اور علاقائی رابطوں کو وسعت دینے کا خواہاں ہے، جبکہ بلال اظہر کیانی نے یقین دلایا کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔
ملاقات میں پاکستان میں بنگلا دیش کے سفیر محمد اقبال حسین خان، قونصلر (پریس) محمد طیب علی، ہیڈ آف چانسری عصرت جہاں اور وزارت خزانہ کے اکنامک ایڈوائزر ڈاکٹر حسن محمد محسن بھی شریک تھے۔
شرکا نے اتفاق کیا کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے، کاروباری فورمز کے قیام اور سرمایہ کاری کے نئے منصوبوں پر کام تیز کیا جائے گا تاکہ جنوبی ایشیا میں خطے کی معاشی استحکام کے لیے مشترکہ کوششیں کی جا سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے بنگلا دیش کے درمیان کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کا اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے آغاز پر اتفاق
آج جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ روز ریاض میں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فریم ورک دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششوں کا تسلسل ہے اور پائیدار شراکت داری کے قیام کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کا مقصد معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کی قیادتوں اور عوام کی مشترکہ امنگوں کو پورا کرنا ہے۔
فریم ورک دونوں ممالک کے باہمی اقتصادی مفادات پر مبنی ہے اور تجارت و سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کی تجدید کرتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو تقویت ملے۔اس تعاون کے تحت معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور ترقی کے شعبوں میں کئی اسٹریٹجک اور اہم منصوبوں پر غور کیا جائے گا۔ یہ منصوبے دونوں حکومتوں کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے، نجی شعبے کے کردار کو بڑھانے اور دوطرفہ تجارت میں اضافے کا باعث بنیں گے۔ترجیحی شعبوں میں توانائی، صنعت، معدنیات، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔ دونوں ممالک اس وقت متعدد مشترکہ اقتصادی منصوبوں پر غور کر رہے ہیں، جن میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بجلی کے باہمی ربط کے منصوبے اور توانائی کے شعبے میں تعاون سے متعلق یادداشتوں پر دستخط شامل ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے توقع ظاہر کی ہے کہ جلد ہی سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کا اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی شراکت داری کے ایک نئے باب کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔
اشتہار