بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وینکٹیشور سوامی مندر میں بھگدڑ، 10 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
وزیراعلٰی نے اس واقعہ کو انتہائی دل دہلا دینے والا قرار دیا اور عہدیداروں کو زخمیوں کے فوری اور مناسب علاج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ آندھراپردیش کے وینکٹیشور سوامی مندر میں بھگدڑ مچنے سے کئی افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ ضلع سریکاکولم کے کاسی بوگا میں وینکٹیشور سوامی مندر میں بھگدڑ مچ گئی۔ اس واقعے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 8 خواتین اور ایک لڑکا بھی شامل ہے۔ کئی دیگر افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کارتیکا ایکادشی کے موقع پر عقیدت مندوں کی بڑی تعداد مندر میں جمع تھی۔ وزیراعلٰی چندرا بابو نائیڈو نے بھگدڑ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہزاروں ہندو عقیدت مند اکادشی کے لئے مندر میں جمع تھے۔ مندر میں موجود ہندو عقیدت مندوں کی بڑی تعداد میں بھیڑ نے اچانک بھگدڑ مچا دی جس کے نتیجے میں دس افراد ہلاک ہوگئے۔
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں علاج کے لئے منتقل کیا گیا۔ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔ ریاست آندھرا پردیش کے وزیراعلٰی این چندرا بابو نائیڈو نے واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا۔ سی ایم چندرا بابو نائیڈو نے اس واقعہ کو انتہائی دل دہلا دینے والا قرار دیا اور عہدیداروں کو زخمیوں کے فوری اور مناسب علاج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کاشی بگا بھگدڑ کا واقعہ پریشان کن ہے اور اس ناخوشگوار واقعہ میں عقیدت مندوں کی موت انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ جائے حادثہ پر جائیں اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سوڈان میں قتل عام جاری، مزید 1500 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوڈان کے شہر الفاشر میں آر ایس ایف کےہاتھوں قتل عام جاری ہے جس میں 1500 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے۔
عالمی خبررساں اداروں کے مطابق الفاشر میں محصور ہزاروں شہری آر ایس ایف کے ظلم سے بچنےکیلئے چھپنے پر مجبور ہیں۔ سوڈانی فوج کے سابق سپاہی ابوبکراحمد کا کہنا ہے کہ آرایس ایف نے بےگناہوں کو بےرحمی سے مارا ہے۔
الفاشر 2سال سے زیادہ جاری خانہ جنگی کے دوران سوڈانی فوج کا آخری مضبوط گڑھ تھا۔ 26اکتوبر کو آرایس ایف کے قبضے کے بعد شہر میں خوفناک قتل وغارت شروع ہوئی۔
سوڈانی فوج نے خونریزی روکنے کےلیے ہتھیار ڈالنے اور محفوظ انخلا پر رضامندی ظاہر کی۔ 2 لاکھ 50 شہری آر ایس ایف کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے جب کہ خوراک و پانی کی شدید قلت ہے۔
سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ پہلے 3 دنوں میں آرایس ایف نے 1500 افراد قتل کیے جب کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ الفاشر کے سعودی اسپتال میں 460 مریضوں و تیمارداروں کو قتل کیا گیا۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ نسلی بنیادوں پر تشدد میں شدت اور غیرعرب قبائل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ الفاشر قتل گاہ بن چکا ہے روانڈا نسل کشی کی یادتازہ ہو گئی، امدادی کارکنوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور بہت سے رضاکار لاپتہ ہیں۔