پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ساری منصوبہ بندی ناکام ہو رہی ہے، مصطفی کمال
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ملکی آبادی سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ساری منصوبہ بندی ناکام ہو رہی ہے۔
ہیلیون پاکستان لمیٹڈ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر نے وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے ادویہ سازی کے شعبے میں اپنی خدمات سے متعلق بتایا۔
ملاقات میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی سنگین مسئلہ ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ساری منصوبہ بندی ناکام ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سال 2030 میں بلحاظِ آبادی دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا۔ پاکستان میں شرح تولید 3.
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ملک میں سیوریج ٹریٹمنٹ کا کوئی مؤثر منصوبہ موجود نہیں۔ پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں گندا پانی پینے سے پھیلتی ہیں۔ صاف پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ صاف پانی کی فراہمی کے لیے سیوریج ٹریٹمنٹ کے نظام کو رائج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کمزور ہے، جسے ٹیلی میڈیسن منصوبے کے ذریعے مضبوط کیا جارھا ہے۔اب ڈاکٹرز اور دوا لوگوں کو دہلیز تک لا رہے ہیں۔ بڑے اسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ روز بروز بڑھ رہا ہے۔ ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لیے روڈ میپ تشکیل دے دیا ہے۔ احتیاط علاج سے بہتر ہے ۔ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو بیمار ہونے سے بچایا جائے۔ صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جارہی ہیں ۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
ابوظہبی(نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی بنا لی گئی۔
اماراتی نیشنل سینٹر آف میٹیورولوجی اور پبلک ہیلتھ سینٹر میں 5 سالہ معاہدہ ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے رپورٹس کے مطابق شدید گرمی، نمی اور فضائی آلودگی سے متعلق جدید ڈیٹا شیئر کیا جائے گا، ملک میں کہیں بھی شدید گرمی کی صورت میں عوام کو فوری ڈیجیٹل اطلاعات دی جائیں گی۔
گرمی سے متاثرہ علاقے میں موجود عوام کو بروقت آگاہ کیا جائے گا، فوری آگاہی مہم سے کلائمٹ چینج کے اثرات کم کرنے میں مدد دے گی۔
متحدہ عرب امارات میں رواں سال اگست میں درجۂ حرارت 51.8 ڈگری تک پہنچا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یو اے ای میں مئی اور اپریل بھی ریکارڈ گرم ترین مہینے قرار پائے تھے، یو اے ای میں دن 12:30 سے 3:30 بجے تک دھوپ میں کام کرنا ممنوع ہے۔
Post Views: 6