عاصم اظہر کا انسٹاگرام پر ’’خدا حافظ‘‘ کا پیغام؛ مداحوں میں تشویش
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
پاکستان کے مقبول پاپ گلوکار عاصم اظہر نے اچانک اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے تمام پوسٹیں ڈیلیٹ کرکے مداحوں کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔
گلوکار نے اپنی اسٹوری میں صرف ایک مختصر مگر پُراثر جملہ لکھا ’’خدا حافظ‘‘۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر تجسس اور چہ مگوئیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
عاصم اظہر، جو کئی مشہور گانوں اور اپنی منفرد آواز کے باعث نوجوانوں میں بے حد مقبول ہیں، نے یہ قدم کسی وضاحت کے بغیر اٹھایا۔ ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی تمام تصاویر اور ویڈیوز غائب ہوچکی ہیں، اور مداحوں کی نظریں اس ایک جملے پر مرکوز ہیں جو ان کی اسٹوری پر نمایاں ہے۔
گلوکار کے اس غیر متوقع اقدام نے ان کے چاہنے والوں کو مخمصے میں ڈال دیا ہے۔ کئی افراد کا خیال ہے کہ شاید عاصم کسی ذاتی اور جذباتی مرحلے سے گزر رہے ہیں، جبکہ دیگر کا ماننا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر کسی نئے البم یا میوزک پراجیکٹ کی تشہیری حکمتِ عملی ہو سکتی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ عاصم اظہر نے 2024 میں بھی اپنی البم ’’بے مطلب‘‘ کی ریلیز سے قبل انسٹاگرام کی تمام پوسٹس ڈیلیٹ کر دی تھیں، جو بعد میں ایک مارکیٹنگ اسٹریٹجی ثابت ہوئی۔ اس بار بھی مداح یہی سوال کر رہے ہیں کہ آیا گلوکار کا ’’خدا حافظ‘‘ پیغام اسی روایت کا تسلسل ہے یا کسی نئے موڑ کی علامت۔
فی الحال عاصم اظہر کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان یا وضاحت سامنے نہیں آئی، تاہم مداح بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں کہ یہ ’’خدا حافظ‘‘ کسی اختتام کی علامت ہے یا ایک نئی شروعات کی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خدا حافظ
پڑھیں:
شدت پسند اور انتہاپسند گروہوں کی سرگرمیوں میں حالیہ اضافہ باعثِ تشویش ہے، ایم ڈبلیو ایم
مقررین نے دختر رسول ﷺ سیدہ طاہرہ صدیقہ خاتون جنت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی و سیرت کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔ مشہور و معروف شعراء، منقبت خواں، ثاقب رضا ثاقب، سید ناصر آغا، منصور حسین وارث، سید رضی زیدی، اسد لاکھانی، شیراز زیدی، علی رضا جعفری، محمد تقی ایڈوکیٹ، عدنان سیفی نے بارگاہ سیدہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں شدت پسند اور انتہاپسند گروہوں کی سرگرمیوں میں حالیہ اضافہ باعثِ تشویش ہے، ایسے عناصر نہ صرف قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ مسلمانوں کے اتحاد اور امن کو بھی شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا شبیہ حیدر زیدی، مولانا نشان حیدر، مولانا مرزا حبیب طاہر، ناصر الحسینی نے دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کی جانب سے ہفتہ وار دعائیہ اجتماعی و جشن میلاد سے اپنے مشترکہ خطاب میں کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر ان شدت پسند گروہوں کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی اپنائیں تاکہ ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔ اجتماعی دعائے توسل، تلاوت قرآن و حدیث کساء اور جشن ولادت باسعادت حضرت سیدہ فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے نورانی محفل میلاد شاہ خراسان روڈ نمائش پر منعقد کی گئی جس میں تلاوت کی سعادت مولانا نشان حیدر ساجدی نے حاصل کی۔ بعد از دعا محفل میلاد کا انعقاد میں مومنین و مومنات کی کثیر تعداد موجود تھی۔
مقررین نے دختر رسول ﷺ سیدہ طاہرہ صدیقہ خاتون جنت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی و سیرت کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔ مشہور و معروف شعراء، منقبت خواں، ثاقب رضا ثاقب، سید ناصر آغا، منصور حسین وارث، سید رضی زیدی، اسد لاکھانی، شیراز زیدی، علی رضا جعفری، محمد تقی ایڈوکیٹ، عدنان سیفی نے بارگاہ سیدہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ علمائے کرام نے پاکستان کی سر زمین میں تکفیری دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اہلبیت اطہار کرام بالخصوص امام زمانہ علیہ السلام کی شان میں گستاخی اور ملت جعفریہ کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرنے کی بھرپور مذمت کی اور حکومت سے ان تکفیری عناصر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ تقریب کے اختتام پر شہدائے ملت جعفریہ پاکستان کی بلندیء درجات کیلئے فاتحہ خوانی اور ملک خداد پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئیں۔ میلاد کے اختتام پر کیک تقسیم کیا گیا۔