—فائل فوٹو

سندھ حکومت اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے درمیان ایم نائن سپرہائی وے کی زمین پر تنازع پیدا ہو گیا ہے۔

این ایچ اے نے زمین کی قیمت ادا کرنے سے انکار کردیا، سندھ حکومت نے زمین دینے سے روک دیا۔

تنازع پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، عدالت نے معاملہ حل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ زمین کا تنازع 30 دن میں حل کیا جائے، عدالت نے متنازع زمین کا مشترکہ سروے کرنے کی ہدایت کر کے رپورٹ طلب کر لی۔

چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت کمیٹی نے زمین کی قیمت ادا کرنے کی سفارش کردی۔ این ایچ اے چیئرمین نے چیف سیکریٹری سندھ کو زمین منتقلی کے لیے خط لکھ دیا۔

ایم نائن سپر ہائی وے کو 4 سے 6 لین موٹروے میں توسیع دینے کی تیاری آخری مراحل میں ہے، ملائیشین کمپنی کے ساتھ معاہدے کی توسیع کی جا رہی ہے۔

سندھ حکومت نے 2012ء میں زمین کی الاٹمنٹ قیمت کی ادائیگی سے مشروط کی تھی۔

سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این ایچ اے کے پاس زمین کی ادائیگی کے لیے فنڈز موجود نہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سندھ حکومت ہائی وے زمین کی

پڑھیں:

سندھ حکومت کا خواتین کیلیے پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:  صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین کو محفوظ اور باوقار انداز میں آمدورفت کی سہولت حاصل ہو سکے۔

انہوں نے خواتین سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں، تربیتی کورسز میں حصہ لیں اور پروگرام کے دوسرے مرحلے میں بھرپور شرکت کریں۔

شرجیل انعام میمن کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے خواتین کے لیے مفت ڈرائیونگ ٹریننگ کے ساتھ ساتھ لائسنس کا اجرا بھی بلا معاوضہ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو اسکوٹیز فراہم کرنے کا مقصد انہیں روزمرہ کے سفری مسائل سے نجات دلانا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم اور پیشہ ورانہ زندگی کو آسانی اور اعتماد کے ساتھ جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنک اسکوٹیز کے پہلے مرحلے کو عوامی سطح پر غیر معمولی پذیرائی ملی۔ درجنوں خواتین نے نہ صرف ڈرائیونگ سیکھی بلکہ لائسنس حاصل کرکے اپنی روزمرہ مصروفیات میں اس سہولت کو اپنا لیا۔ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ خواتین اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور اپنے سفر کو محفوظ اور باعزت بنائیں۔

شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، الیکٹرک بس سروس اور اب پنک اسکوٹیز جیسے منصوبے حکومت سندھ کے شہریوں کے لیے کم لاگت، محفوظ اور باوقار سفری سہولتوں کا تسلسل ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر مضبوط بنانا صرف ایک حکومتی منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاسی اور انسانی فلسفے کا حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  خواتین کو بااختیار بنانا پیپلز پارٹی کے نظریاتی سفر کا مرکزی ستون ہے اور یہ مشن شہید بینظیر بھٹو کے وژن کا عملی تسلسل ہے، جنہوں نے ہمیشہ خواتین کی ترقی اور مساوی مواقع کے لیے آواز بلند کی۔ سندھ حکومت اسی وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے خواتین کے لیے ایک محفوظ، آزاد اور خودمختار سفر کی راہ ہموار کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ اور رومانیہ کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق
  • سندھ حکومت کا خواتین کیلیے پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی کو مزید خودمختاری دینے کا فیصلہ
  • کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
  • پی آئی اے انتظامیہ اور ایئرکرافٹ انجینئرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، پروازیں متاثر
  • کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ میں ناظم امتحانات کیخلاف قواعد تعیناتی
  • احمد خان چھٹو کراچی انٹر بورڈ میں ناظم امتحانات مقرر
  • نیشنل گیمز کے حوالے سے اہم اجلاس آج کراچی میں ہوگا
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • بھارتی فضائی حدودکی پابندی سےپاکستان سےبراہ راست فضائی رابطوں میں تاخیرکاسامنا ہے،ہائی کمشنربنگلادیش