Nawaiwaqt:
2025-11-05@11:16:38 GMT

فلم کی شوٹنگ کے دوران آگ سے جھلسنے سے بچ گیا تھا: سمیع خان

اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT

فلم کی شوٹنگ کے دوران آگ سے جھلسنے سے بچ گیا تھا: سمیع خان

پاکستانی اداکار سمیع خان نے انکشاف کیا ہےکہ وہ شوٹنگ کے دوران آگ سے جھلسنے سے بچ گئے تھے۔ایک شو کے دوران سمیع خان نے بتایا کہ’ماضی میں اداکار معمر رانا ایک فلم ڈائریکٹ کررہے تھے یہ فلم تو مکمل نہیں ہوسکی لیکن اس فلم کے گانے شوٹ کیے گئے تھے، وہ وقت ہمارا بھی نوجوانی کا دور تھا، اس وقت میں بھی باڈی دکھانے کا شوقین تھا، گانے کی شوٹنگ کیلئے میرے جسم پر تیل لگایا گیا جس کے بعد مجھے آگ کے پاس جاکر ہاتھ سے پوز دینا تھا لیکن جب میں وہاں پہنچا تو جسم پر تیل کی وجہ سے آگ کی تپش اتنی محسوس ہوئی کہ فوراً دور ہٹ گیا‘۔اداکار کے مطابق ’ میرے ہٹنے کے بعد وہاں موجود افراد نے مجھ سے وجہ پوچھی تو میں نے انہیں بتایا کہ آگ کی تپش ناقابل برداشت ہے جس کے بعد میک اپ آرٹسٹ نے حل نکالا کہ وہ میرے ہاتھ کے پیچھے سے اسپرے کرتا رہے اس کے باوجودبھی میں نے بڑی مشکل سے 5 سیکنڈ کا سین شوٹ کروایا ‘ ۔دوران انٹرویو سمیع خان نے شوٹنگ کا ایک اور واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ ’ میں ایک مرتبہ اداکارہ جاناں ملک کے ساتھ رومانوی تعلق ختم ہونے کے سین کی شوٹنگ کررہا تھا، اس سین کیلئے موم بتی ہماری میز پر موجود تھی لیکن میں نے تجویز دی کہ سین میں جلتی ہوئی موم بتی پر ہاتھ رکھ کر ڈائیلاگ بولنا چاہوں گا ‘۔اداکار کے مطابق ’میری تجویز تو قبول ہوگئی لیکن جیسے ہی میں موم بتی پر ہاتھ رکھ کر ڈائیلاگ کہا تو 3 سیکنڈ کے دوران ہی میرا ہاتھ جل گیا ‘۔ دوران انٹرویو سمیع خان نے دیگر نوجوان اداکاروں کو بھی مشورہ دیا کہ ہر کام کا ایک طریقہ ہوتا ہے وہ غلطیاں نہ کریں جو ہم سے ہوئیں، کسی بھی اداکار کو شوٹنگ کیلئے زیادہ جذباتی نہیں ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے دوران

پڑھیں:

پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا

معروف بھارتی اداکار پاریش راول نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے نیشنل ایوارڈز جیسے معتبر اعزازات بھی لابنگ سے مکمل طور پر پاک نہیں ہیں۔

ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں راول نے بتایا کہ جس طرح آسکر ایوارڈز میں لابنگ ہوتی ہے اور اثرو رسوخ کی بنیاد پر ایوارڈز خریدے یا دیے جاتے ہیں، ویسی ہی سرگرمیاں بھارت کے نیشنل ایوارڈز میں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔

1993 میں نیشنل ایوارڈ وصول کرنے والے اداکار کا کہنا تھا کہ اگرچہ نیشنل ایوارڈز میں لابنگ کا عنصر کم ہے، لیکن دیگر فلمی ایوارڈز کے مقابلے میں اسے زیادہ معتبر سمجھا جاتا ہے۔

اداکار کے مطابق آسکر سمیت دنیا بھر کے بڑے ایوارڈز میں نیٹ ورکنگ اور ذاتی تعلقات نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ بقول پاریش راول ’لابنگ کے لیے بڑی پارٹیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں‘۔

پاریش راول نے مزید کہا کہ وہ ایوارڈز سے زیادہ ہدایت کاروں اور مصنفین کی جانب سے ملنے والی تعریف کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے لیے سب سے بڑا اعزاز یہی ہے کہ ان کا کام تخلیقی ٹیم کو متاثر کرے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ایک شخص کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش برآمد
  • سپریم کورٹ کی کینٹین میں سلینڈر دھماکا، جھلسنے والا 19 سالہ لڑکا چل بسا
  • سپریم کورٹ گیس لیکج دھماکا، جھلسنے والا 19 سالہ لڑکا چل بسا
  • دکھ روتے ہیں!
  • ہم اپنی جانیں دے دیں گے لیکن عمران خان کے لیے لڑیں گے،علیمہ خان
  • پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • کس پہ اعتبار کیا؟