کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے جرمانہ نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
معروف اداکار نبیل ظفر کا کہنا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر جرمانہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ انعام ہونا چاہیے، یہ عوام کا مطالبہ ہے۔
سوشل میڈیا پر ای چالان سسٹم پر تبصرہ کرتے ہوئے نبیل ظفر نے کہا کہ کراچی جیسے شہر میں اگر کوئی ٹریفک، گڑھوں اور سڑکوں کی حالت کے باوجود اپنی گاڑی کو بحفاظت منزل تک پہنچانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اسے جرمانہ نہیں بلکہ انعام دیا جانا چاہیے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کو روزانہ ٹریفک جام، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور لاپرواہ ڈرائیورز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے باوجود وہ صبر اور حوصلے کے ساتھ اپنی گاڑیاں چلاتے ہیں جو کہ واقعی قابل تعریف ہے۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے شہر قائد کی مختلف شاہراہوں پر ای چالان سسٹم کا نفاذ کیا ہے جس کے باعث ہزاروں شہریوں کے گھر چالان پہنچ چکے ہیں۔ عوام سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے یہ سسٹم بند کرنے اور پہلے خستہ حال سڑکوں کو بہتر کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹریفک کے نئے نظام (ٹریکس) کے نفاذ سے قبل ہی شہر کا بنیادی ٹریفک انفرا اسٹرکچر سنگین بحران کا شکار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کی 60 فیصد سے زائد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ اور تباہ حالی کا شکار ہیں، جن کی تعمیر و مرمت کو چھوڑ کر ای چالان کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ مسئلہ صرف سڑکوں تک محدود نہیں بلکہ شہر کی 90 فیصد شاہراہوں پر پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ موجود نہیں اور نہ ہی موٹر سائیکل سواروں کے لیے کوئی مخصوص لائن متعین ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ شاہراہوں پر ٹریفک کو منظم کرنے والے بیشتر سگنلز بھی یا تو غائب ہیں، یا درست کام نہیں کرتے جب کہ بیشتر سگنلز میں ڈیجیٹل ٹائم کا نظام بھی موجود نہیں ہے۔
اسی طرح ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ جب شہر کی کسی بھی شاہراہ پر گاڑیوں کی رفتار کی کوئی حد مقرر نہیں تو اوور اسپیڈنگ کے چالان کس بنیاد پر کیے جا رہے ہیں؟ اس کے علاوہ، شاہراہوں پر انجینئرنگ کے نقائص، پلوں کے جوائنٹس کے مسائل اور سیوریج کے پانی سے سڑکوں کی تباہی ٹریفک قوانین کی پاسداری کو عملی طور پر ناممکن بنا رہے ہیں۔
حکومتی اداروں بشمول کے ایم سی کی جانب سے سڑکوں کی مرمت کے دعوے کیے جا رہے ہیں تاہم مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔