ترکی غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے، انسانی امداد کے راستے فوراً کھولے جائیں، رجب طیب ایردوان
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکیہ غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ انسانی امداد کی فراہمی کے لیے تمام راستے فوری طور پر کھول دے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ایردوان نے ترکیہ میں جرمن چانسلر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ترکیہ اور جرمنی کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی صنعت میں زبردست تعاون کی گنجائش موجود ہے،مستقبل میں مشترکہ منصوبوں پر مزید توجہ مرکوز کی جائے تاکہ دفاعی شراکت کو نئی سطح پر لایا جا سکے۔
ترک صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ترکیہ کی جدوجہد پوری قوت سے جاری رہے گی، دنیا کی توجہ اب غزہ کے تباہ کن انسانی بحران پر ہونی چاہیے،غزہ کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم ناقابلِ تصور ہیں، فوری طور پر امدادی قافلوں کے لیے راستے کھولے جائیں تاکہ زخمیوں اور بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
صدر ایردوان نے مزید کہا کہ انہوں نے جرمن چانسلر کے ساتھ شام کے سیاسی مستقبل پر بھی تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شام کے صدر احمد الشارع نے ہتھیاروں کے بجائے امن کو ترجیح دی ہے، جو خطے کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ساتھ غزہ کے کہا کہ
پڑھیں:
سڈنی بونڈی بیچ فائرنگ، پاکستان، عرب ممالک، ترکی، ایران اور افریقی یونین کی شدید مذمت
SYDNEY:سڈنی کے علاقے بونڈی بیچ پر ہونے والے ہلاکت خیز فائرنگ کے واقعے پر پاکستان، عرب ممالک سمیت ترکی، ایران اور افریقی یونین نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت اور آسٹریلیا سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت آصف زرداری نے واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ ان کاکہنا تھاکہ پاکستان خود دہشت گردی سے شدید متاثر رہا ہے، ایسے حملوں سے معاشروں کو پہنچنے والے درد اور صدمے کو بخوبی سمجھتے ہیں۔
وزیراعظم نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ سڈنی میں ہونے والے المناک دہشت گردانہ حملے کے متاثرین سے تعزیت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہم اس مشکل گھڑی میں آسٹریلیا کے عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
قطر کی وزارتِ خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے اس حملے کی بھرپور مذمت کی اور واضح کیا کہ قطر ہر قسم کے تشدد، دہشت گردی اور مجرمانہ کارروائیوں کو ان کے محرکات یا وجوہات سے قطع نظر مسترد کرتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارتِ خارجہ نے بھی سڈنی میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مملکت ہر طرح کے تشدد، دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یو اے ای ایسے تمام مجرمانہ اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے جو امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کا سبب بنیں، اور ملک ہر قسم کی دہشت گردی اور تشدد کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔
اردن کی وزارتِ خارجہ نے بھی واقعے کی مذمت کی۔ وزارت کے ترجمان سفیر فواد المجالی نے دوست ملک آسٹریلیا کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان تمام دہشت گرد کارروائیوں کو مسترد کیا جو سلامتی کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کریں۔
آسٹریلوی حکام کے مطابق بونڈائی بیچ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے، جن میں ایک حملہ آور بھی شامل ہے۔
آسٹریلوی پولیس اور حکام نے واقعے کو دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔ وزیراعظم انتھونی البانیزی کا کہنا ہے کہ یہودی آسٹریلوی شہریوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا۔
ادھر افریقی یونین کمیشن کے چیئرمین محمود علی یوسف نے بھی سڈنی میں ہونے والی فائرنگ کی سخت مذمت کی۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کا عمل انسانیت، امن، رواداری اور بقائے باہمی کی مشترکہ اقدار پر حملہ ہے۔
انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی، متاثرہ کمیونٹی سے یکجہتی کا اظہار کیا اور نفرت، تشدد اور انتہاپسندی کے خلاف متحد ہو کر کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
افریقی یونین نے واضح کیا کہ دہشت گردی کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں اور کوئی بھی مقصد شہریوں کو نشانہ بنانے کا جواز نہیں بن سکتا۔
ترکیہ نے بھی اتوار کے روز سڈنی کے بونڈائی بیچ پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔ ترک وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ حملہ 14 دسمبر کو حنوکا کی تقریبات کے دوران کیا گیا۔
بیان میں جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی خواہش کا اظہار کیا گیا، جبکہ دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کے عزم کو دہرایا گیا۔
ایران کی وزارتِ خارجہ نے بھی سڈنی میں یہودی تقریب کو نشانہ بنانے والے پرتشدد حملے کی مذمت کی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ انسانوں کے قتل اور دہشت گردی کی ہر شکل، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہو ناقابلِ قبول اور قابلِ مذمت ہے۔