data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: روس نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے جوہری پابندی توڑی تو روس بھی اسی کے مطابق اقدام کرے گا۔

صدارتی دفتر کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کے اعلان پر محتاط ردعمل ظاہر کرتے ہوئےکہاکہ روس نے اب تک کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا، تاہم اگر امریکا نے اس حوالے سے اپنی پالیسی بدلی تو ماسکو بھی جواباً قدم اٹھانے پر مجبور ہوگا۔یہ انہو ں نے جمعرات کو صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے کہی۔

دیمتری پیسکوف نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے اس بیان سے قبل روس کو واشنگٹن کی جانب سے کسی نئی حکمتِ عملی یا مؤقف کی اطلاع نہیں ملی۔

پیسکوف کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ دیگر ممالک بھی جوہری تجربات کر رہے ہیں، لیکن روس کو اس حوالے سے کسی ملک کی سرگرمیوں کا علم نہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

استنبول مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے کے اعلان نے عالمی میڈیا میں دوبارہ توجہ حاصل کرلی

اسلام آباد(صغیر چوہدری )استنبول مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے کے اعلان نے عالمی میڈیا میں دوبارہ توجہ حاصل کرلی ۔برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی اردو مزاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کے سرکاری میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات دوبارہ شروع ہونے پر اتفاق ہوگیا ہے۔بی بی سی نے پی ٹی وی نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سرکاری میڈیا کے مطابق، مذاکرات میں توسیع کا فیصلہ میزبان ملک ترکی کی درخواست پر کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد جس نے آج استنبول سے روانہ ہونا تھا، اب وہیں ٹھہرے گا اور مذاکرات میں حصہ لے گا۔بی بی سی کے مطابق پاکستان کا مذاکراتی عمل کو بحال کرنے کا مقصد امن کو ایک اور موقع دینا اور خطے میں اعتماد کی فضا بحال کرنا ہے۔
گذشتہ روز طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ اور قطر میں افغانستان کے سفیر سہیل شاہین نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا ایک اور دور ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر اس طرح کے مذاکرات میں ایک ہی بیٹھک یا ایک ہی دور میں حتمی معاہدے نہیں ہوتے ہیں۔
اس سے قبل منگل کو رات گئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک طویل بیان میں پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے مذاکرات کی جناکامی کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ رواں ماہ پاکستان اور افغانستان کے مابین شدید سرحدی جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے عارضی طور جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور پھر مذاکرات کے پہلا دور قطر میں ہوا تھا جس میں دونوں ممالک نے جنگ بندی توسیع اور دیر پا امن کے قیام کے لیے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان اور افغانستان کے مابین استبول میں 25 اکتوبر سے مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوا تھا۔
خیال رہے کہ رواں ماہ پاکستان اور افغانستان کے مابین شدید سرحدی جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے عارضی طور جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور پھر مذاکرات کے پہلا دور قطر میں ہوا تھا جس میں دونوں ممالک نے جنگ بندی توسیع اور دیر پا امن کے قیام کے لیے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کا اعلان کیا تھا۔
تاہم استنبول میں چار روزہ مذاکرات کے بعد منگل کو رات گئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک طویل بیان میں وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ امن کو ایک موقع دینے کی کوشش میں، قطر اور ترکی کی درخواست پر، پاکستان نے افغان طالبان حکومت کے ساتھ پہلے دوحہ اور پھر استنبول میں مذاکرات کیے۔
انھوں نے مذکرات کی ناکامی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول میں ہونے والی بات چیت میں بھی قابل حل عمل نہیں نکل سکا۔

افغان طالبان کی حکومت سے مذاکرات کی ’ناکامی‘ کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اگر چاہے تو اپنی پوری طاقت استعمال کیے بغیر بھی افغان طالبان کی حکومت ختم کر سکتا ہے

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر کا ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی؛ روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
  • ٹرمپ کا ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
  • ٹرمپ،جنوبی کوریا کو اپنی پہلی جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز بنانے کی اجازت
  • حالیہ ہتھیاروں کے تجربات ’ایٹمی نہیں‘ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات کے اعلان پر روس کا رد عمل
  • ٹرمپ نے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا
  • 10 فیصد ٹیرف کی کمی کے ساتھ ٹرمپ کا اگلے برس چین کے دورے کا اعلان
  • استنبول مذاکراتی عمل دوبارہ شروع ہونے کے اعلان نے عالمی میڈیا میں دوبارہ توجہ حاصل کرلی
  • ٹرمپ کا فوج کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کا حکم
  • صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا