موٹروے پولیس کا نیا قانون: ڈرائیور کے ساتھ اب مسافروں کا بھی چالان ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ چالان صرف ڈرائیور کا ہوتا ہے تو اب ہو جائیں ہوشیار کیونکہ موٹروے پولیس نے ایک نیا قانون متعارف کرا دیا ہے جس کے تحت گاڑی میں بیٹھے مسافروں کا بھی چالان ہو گا۔
موٹروے پولیس نے نیا قانون متعارف کرا دیا ہے جس کے تحت گاڑی میں بیٹھے ہر مسافر کے لیے سیٹ بیلٹ باندھنا لازمی ہو گیا ہے، ورنہ جرمانے سے بچنا ممکن نہیں۔ یعنی اب صرف ڈرائیور نہیں، آپ بھی ذمہ دار ہیں۔
موٹروے پولیس کے مطابق اس اقدام کا مقصد سڑکوں پر محفوظ سفر کو یقینی بنانا اور حادثات کے دوران جانی نقصان کو کم کرنا ہے۔ نئی ہدایت کے تحت، موٹروے پر سفر کرنے والے تمام مسافروں کو اپنی نشست پر بیٹھتے ہی حفاظتی بیلٹ باندھنا لازمی ہو گا۔
موٹروے پولیس کے مطابق، اکثر حادثات میں مسافروں کے جانی نقصان کی بڑی وجہ سیٹ بیلٹ کا استعمال نہ کرنا ہے۔ اس لیے قانون پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیٹ بیلٹ کے استعمال کو اپنی عادت بنائیں اور ٹریفک قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے محفوظ سفر کو یقینی بنائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان مسافروں کا چالان موٹروے پولیس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ای چالان مسافروں کا چالان موٹروے پولیس موٹروے پولیس
پڑھیں:
بالی ووڈ فلم سے متاثر شوہر نے بیوی کو قتل ، لاش بھٹی میں جلادی
پونا(ویب ڈیسک)بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر پونے میں بالی ووڈ فلم سے آئیڈیا لے کر شوہر نے اپنی بیوی کو قتل کرکے مقتولہ کی لاش بھٹی میں جلادی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سمیر جادھو کی مقتولہ انجلی کے ساتھ 2017ء میں شادی ہوئی تھی، انجلی ایک پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر تھی جبکہ سمیر ایک گیراج چلاتا تھا۔
جوڑا پونے کے شیوانے علاقے میں اپنے 2 بچوں کے ساتھ رہتا تھا، جو اس وقت دیوالی کی چھٹیوں میں گاؤں گئے ہوئے تھے۔
تحقیقات کے مطابق 26 اکتوبر کو سمیر نے بیوی کو ایک گودام میں لے جا کر قتل کیا، جہاں وہ پہلے ہی ایک آہنی بھٹی تیار کر چکا تھا تاکہ شواہد مٹائے جا سکیں۔ اس نے انجلی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا، پھر لاش کو بھٹی میں جلا کر راکھ قریبی دریا میں بہا دی۔
بیوی کو قتل کرنے کے بعد ملزم پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے بار بار تھانے جاتا رہا، حیران کن طور پر ملزم نے اقبالِ جرم کے دوران انکشاف کیا کہ اس نے یہ قتل کا منصوبہ بالی فلم سے متاثر ہو کر بنایا تھا، جسے اس نے کم از کم 4 مرتبہ دیکھا تھا۔
ابتدا میں پولیس کو شبہ تھا کہ سمیر نے بیوی کو بدچلنی کے شک میں مارا، مگر بعد ازاں پتہ چلا کہ خود سمیر ایک دوسری عورت کے ساتھ تعلق میں تھا۔
اس نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے انجلی کے فون سے اپنے ایک دوست کو ’آئی لو یو‘ کا پیغام بھیجا اور پھر خود ہی جواب دیا تاکہ ایسا لگے کہ انجلی کسی اور مرد کے ساتھ تعلق رکھتی ہے۔
قتل کے بعد سمیر نے گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی اور روزانہ تھانے جا کر پولیس سے بیوی کو تلاش کرنے کی درخواست کرتا رہا، اس کی بار بار کی بے چینی نے آخر کار پولیس کو مشکوک بنا دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج، تکنیکی شواہد اور بیانات میں تضاد کے بعد سمیر سے تفتیش کی گئی، جس پر اس نے آخرکار جرم قبول کر لیا۔