پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کی نااہلی کا ریفرنس خارج
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو—فائل فوٹو
الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کے خلاف نااہلی کا ریفرنس خارج کر دیا۔
سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کی نااہلی کا ریفرنس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔
جس میں کہا گیا تھا کہ زیرِ التو نیب ریفرنس کے ہوتے ہوئے سیف اللّٰہ ابڑو ٹیکنوکریٹ سیٹ کیلئے مطلوب تقاضوں پر پورا نہیں اُترتے۔
سیف اللّٰہ ابڑو نے ٹیکس گوشواروں میں اصل زرعی آمدنی کو پوشیدہ رکھا، کاغذات نامزدگی داخل کرنے سے پہلے غیر واضح رسیدیں جمع کروائیں۔
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ زیر کفالت لوگوں، زرعی آمدن اور اثاثوں کے بارے میں حلف نامے میں فراہم کردہ معلومات گمراہ کن ہیں، کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں اپنے بچوں کی ملکیت والی زرعی اراضی کو چھپایا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا تھا کہ آرٹیکل 63 (2) کے تحت میں یہ سوال آرٹیکل 63 کی شق (3) کے تحت الیکشن کمیشن کو دیتا ہوں، الیکشن کمیشن فیصلہ کرے کہ کیا سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو سینیٹ کی رکنیت کیلئے نا اہل ہوگئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
این اے 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی معاملے پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
عمر ایوب نے دھاندلی تحقیقات پر حکم امتناع ختم کرنے کا فیصلہ سپر یم کورٹ میں چیلنج کیا، درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کے 60 روز کے اندر ہی کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔
عمر ایوب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرکے کارروائی شروع کی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے روکا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کوکارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
عمر ایوب نے درخواست میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حالیہ فیصلہ آئین کیخلاف ہے، عدالت عالیہ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔