عمران خان سیاسی نہیں کرمنل قیدی ہے، رہا نہیں کرسکتے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ نیازی نے قیمتی تحائف سستے داموں فروخت کرکے خود کو فائدہ پہنچایا، نیازی سیاسی قیدی نہیں ایک کرمنل قیدی ہے، حکومت نیازی کو رہا نہیں کرسکتی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 4 سال بانی پی ٹی آئی کی نااہلی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر دھکیلا، آج تحریک انصاف ملک میں وہ کام کر رہی جو را تک نے کرنے کی ہمت نہیں کی۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملک کو بدترین معاشی دلدل میں پھنسایا، 4 سال بانی پی ٹی آئی کی نااہلی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر دھکیلا، آج تحریک انصاف ملک میں وہ کام کر رہی جو آج تک را تک نے کرنے کی ہمت نہیں کی۔
احسن اقبال نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی فوج کے خلاف منظم سازشیں کرتی رہی، یہ جماعت پاکستان دشمن عناصر کا اثاثہ اور ملک دشمن لابیوں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے، تحریک انصاف نے پاکستان کو مغرب میں نیچے گرانا چاہا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ملکی معیشت درست کرنے کے لئے اقدامات اٹھارہی ہے،ہمارے آنے کے بعد دنیا بھر میں اب پاکستانی معیشت مستحکم ہونے کے چرچے ہیں، اعداد و شمار کے مطابق رواں سال ملک میں 30 فیصد زیادہ ترسیلات ریکارڈ ہوئی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنا میگا پروگرام اڑان شروع کر رکھا ہے، اڑان پروگرام کے بعد اب پاکستانی معیشت نے اڑان بھرنی ہے، انہوں نے کہا کہ جس ملک کی سڑکوں پر انتشار ہوگا وہاں سرمایہ کار نہیں آسکتے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے اپنے مقدمے ملکی عدالتوں میں لڑے، ہم نے اپنے ملک کو بدنام نہیں کیا، آج پی ٹی آئی مظلوم بنتی ، پی ٹی آئی نے ملکی پچاس ارب روپے اپنے دوست کے اکاونٹ میں ڈلوائے ، یہ ڈاکہ نہیں تو کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک کو
پڑھیں:
بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ
سٹی 42: سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کاہ ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔
سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاسپرنٹ موومنٹ کا صرف پاکستان کو سامنا نہیں ۔ایران افریقہ،انڈیا کئی اور ممالک میں ایسی تحریک ہے ۔بلوچستان میں چند افراد اس طرح کی تحریک چلا رہے ہے ۔ یہ لوگ 17 سو سمیت مختلف تاریخی کا حوالہ دیتے ہے ۔برٹش راج سے قبل ایسٹ انڈیا کمپنی نے کام شروع کیا ۔پھر برٹش راج آیا اور کئی ریاستوں کو قبضے میں لیا ۔ برٹشن نے جانے کا فیصلہ کیا تو دو تحریکوں سے جنم لیا ۔جو آج بلوچستان ہے یہ پہلے برٹشن بلوچستان تھا ۔اس میں کچھ ریاست کلات پر کچھ حصہ مشتمل تھا ۔ 17 مارچ 1948 کو ریاست کلات پاکستان کا حصہ بن گئے ،موجودہ حالات میں یہ چند لوگ مختلف بہانے بناتے ہے ۔وائلس کو بطور آلہ کار بنا کر تحریک شروع کر دی گی جہاں تشدد ہو وہاں کوئی بہنانہ ڈھونڈا جاتا ہے ۔مزدوروں کو بسوں سے اتار کر مار دیا جاتا ہے ۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
آج بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود ہے ،جب ڈسکیرمنشن کہیں موجود نہیں تو پھر یہ جنگ کیا ہے ۔ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔