لاس اینجلس؛ امریکی تاریخ کی مہنگی ترین آتشزدگی، خالی گھروں میں لوٹ مار اور چوریاں
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ کے باعث خالی کرائے گئے گھروں میں لوٹ مار اور چوریاں ہونے لگیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا نے تصدیق کی ہے کہ آگ کے باعث خالی کرائی گئی املاک میں لوٹ مار اور چوریوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ گھروں میں چوریاں اور لوٹ مار کرنے کے الزام میں 20 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
لاس اینجلس کاؤنٹی میں تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار رہائشیوں کو آگ کے باعث انخلا پر مجبور ہونا پڑا۔ ان میں سے بہت سے افراد بس ضروری سامنا لے کر گھروں کو چھوڑ گئے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے مزید 2 لاکھ رہائشیوں کو گھر چھوڑنے کے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں۔
دوسری جانب انشورنس انڈسٹری کو خدشہ ہے کہ لاس اینجلس کے جنگلات سے نکل کر مہنگے ترین رہائشی علاقوں کو خاکستر کرنے والی آتشزدگی امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آگ ثابت ہو سکتی ہے جس میں بیمہ شدہ نقصانات آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ لاس اینجلس میں امریکا کے مہنگے ترین گھر بنے ہوئے ہیں۔ آگ کے نتیجے میں اپنے گھروں سے محروم ہونے والی مشہور شخصیات میں لیٹن میسٹر اور ایڈم بروڈی اور پیرس ہلٹن شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
تل ابیب ہمارے نشانے پر ہے، اسرائیلی شہر خالی کردیں، ایران کی وارننگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اسرائیل کشیدگی میں شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے، جہاں اسرائیل کی جانب سے ایران کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، جس کے جواب میں پاسداران انقلاب نے بھی اسرائیلیوں کو تل ابیب شہر فوری طور پر خالی کرنے کی وارننگ دی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اس حوالے سے کہا گیاہے کہ آنے والے چند گھنٹوں میں تل ابیب میں موجود مخصوص فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔ بیان کے بعد خطے میں بے چینی اور خوف کی فضا مزید گہری ہو گئی ہے، جب کہ بین الاقوامی برادری نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔
پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری کردہ وارننگ کو غیر معمولی اور فوری خطرے کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ یہ وارننگ ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب اسرائیلی فوج نے ایران کے دارالحکومت تہران کو خالی کرنے اور شہریوں کو نکلنے کی د ھمکی دی ہے۔
خطے کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جنگ اور عسکری دباؤ کا سلسلہ اب دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست تصادم کے خدشے کو مزید بڑھا رہا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق تل ابیب میں فوجی تنصیبات اور خفیہ مراکز کو نشانہ بنایا جانا متوقع ہے، جو حالیہ اسرائیلی جارحیتوں کا جواب ہوں گے۔ ایران کی جانب سے اس سے قبل بھی موقف مسلسل پیش کیا جاتا رہا ہے کہ اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں خطے میں ایرانی مفادات پر کئی خفیہ اور اعلانیہ حملے کیے ہیں۔