سردیوں کے موسم کا ذکرآتے ہی گرما گرم چائے، لحاف میں دبکنے اور خوشگوار خنکی کا خیال آتا ہے، مگر یہ موسم اکثر نزلہ، زکام، اور دیگر سانس کی بیماریوں کی وجہ سے پریشان کن بھی ہو سکتا ہے۔

عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ سرد موسم براہ راست ان بیماریوں کا سبب بنتا ہے، لیکن حقیقت اس سے زیادہ پیچیدہ ہے۔

سردیوں میں بیماری کے پیچھے اصل وجہ سرد موسم خود بیماری پیدا نہیں کرتا، بلکہ یہ جراثیم، خاص طور پر وائرسز کے پھیلاؤ کو آسان بنا دیتا ہے۔

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کم درجہ حرارت اور خشک ہوا سانس کی بیماریوں، جیسے نزلہ، فلو، اور COVID-19 کی طرح کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کچھ اہم وجوہات یہ ہیں!

1.

وائرس کی بقا اور نقل

سرد درجہ حرارت پر انفلوئنزا اور دیگر وائرسز کی بیرونی جھلی زیادہ مضبوط ہو جاتی ہے، جس سے یہ وائرس زیادہ دیر تک فعال رہتے ہیں اور آسانی سے پھیلتے ہیں۔

2. خشک ہوا کا اثر

خشک ہوا سانس کی بوندوں میں نمی کو ختم کر دیتی ہے، جس کی وجہ سے وائرس کے ذرات زیادہ دور تک اور زیادہ دیر تک ہوا میں رہ سکتے ہیں۔

۔
3. مدافعتی نظام کی کمزوری

ٹھنڈی ہوا اور خشک ماحول آپ کے سانس کے راستوں کو متاثر کرتے ہیں، جس سے مدافعتی ردعمل کمزور ہو جاتا ہے۔

4. وٹامن ڈی کی کمی

سردیوں میں سورج کی روشنی کم ہونے کی وجہ سے وٹامن ڈی کی سطح کم ہو سکتی ہے، جو مدافعتی نظام کے لیے اہم ہے۔

سردیوں میں بیماری سے بچنے کی حکمت عملی کیا ہونی چاہیے؟ صحت مند رہنے کے لیے کچھ عادات اور طرزِ زندگی میں تبدیلی ضروری ہے آئیے جانتے ہیں وہ کیاعادات ہیں جو اپنانا ضروری ہیں۔

صفائی کا خیال رکھیں، بار بار ہاتھ دھوئیں اور چہرے کو چھونے سے گریز کریں۔
متوازن غذا کھائیں، وٹامنز سے بھرپور خوراک، خاص طور پر گہرے سبز پتوں والی سبزیاں اور وٹامن ڈی سے بھرپور اشیاء، جیسے انڈے اور مچھلی بہترین غذائیں ہیں۔
ہائیڈریٹڈ رہیں، روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا یقینی بنائیں۔
باقاعدہ ورزش کریں، سردیوں میں جسمانی طور پر متحرک رہنا بہت اہمیت رکھتا ہے-
نیند کو ترجیح دیں اور پروپر نیند لیں، مناسب نیند لینے سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔
ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں، خشک ہوا کو متوازن رکھنے کے لیے ہیومیڈیفائر استعمال کریں۔
ویکسینیشن ایکٹو وائرس کے خطرے میں بہت ضروری ہے جیسے فلو اور COVID-19 ویکسین وغیرہ لگوائیں۔
ان تمام اقدامات سے سردیوں کے موسم میں بیماریوں سے بچنا ممکن ہے یعنی اگر ہم صفائی، متوازن خوراک، جسمانی سرگرمی، اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو بیماری کا خطرہ کم سی کم ہوجاتا ہے-

سردی خود بیماری کی وجہ نہیں، لیکن اس موسم میں وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات ضرور بڑھ جاتے ہیں۔ اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں اور اس خوبصورت موسم سے لطف اٹھائیں-
مزیدپڑھیں:گوہر رشید کی نکاح خواں کی موجودگی میں کاغذات پر دستخط کرنے کی ویڈیو وائرل

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سردیوں میں خشک ہوا کی وجہ

پڑھیں:

مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ لوگ موسیٰ کو بشریٰ کا بیٹا کیوں کہہ رہے ہیں وہ خاور مانیکا کا بیٹاہے : مریم ریاض وٹو 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے موسیٰ مانیکا کی جانب سے ملازم کو گولی مارنے کے معاملے پر کہاہےکہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ سب لوگ یہ کیوں کہہ رہے ہیں کہ وہ بشریٰ بی بی کا بیٹا ہے ، وہ خاور مانیکا کا بیٹا ہے، وہ سات سال سے اپنے باپ کے ساتھ رہ رہاہے ۔

تفصیلات کے مطابق مریم ریاض وٹو نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اس واقعے کے بعد فیملی کی ملاقات بشری بی بی سے نہیں ہوئی ہے ، وکیلوں کی بھی ملاقات نہیں ہوئی، انہیں عمران خان کی طرح قید تنہائی میں رکھا جاتاہے ، یہ بھی ایک طرح کا ٹارچر ہے ، جب ملاقات ہوتی ہے تو انہیں بتایا جاتا ہے، ،مجھے سمجھ نہیں آتی کہ سب لوگ یہ کیوں بولتے ہیں کہ بشریٰ کا بیٹا، وہ خاور مانیکا کا بیٹاہے ، وہ اپنے باپ کے ساتھ سات سال سے رہ رہا ہے ، جو بھی واقعہ ہوا مجھے اس کی تفصیل معلوم نہیں ، تفتیش ہو گی توپتا چلے گا کہ یہ کیا معاملہ ہے ، بشریٰ بی بی کے پاس تو ٹی وی بھی نہیں ہے ، جو ان تک خبر پہنچ جائے ۔

بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس

یاد رہے کہ سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا نے جلد کام نہ کرنے پر اپنے ہی ملازم کو گولی مار کر شدید زخمی کردیا۔موسیٰ مانیکا نے فائرنگ کے بعد جدید اسلحے سے لیس ہو کر زخمی ملازم علی بہادر کو اٹھانے سے بھی منع کر دیا تھا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس نے فائرنگ سے ملازم کو زخمی کرنے پر موسیٰ مانیکا کیخلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے، واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا۔

بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد  یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں
  • روس کا مسافر طیارہ خراب موسم کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ، 49 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
  • صوبہ دہشتگردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں شرکت کیوں کریں؟گورنر خیبرپختونخوا
  • کلاؤڈ برسٹ (بادل کا پھٹنا) کیا ہے اور ایسا گلگت بلتستان میں بار بار کیوں ہو رہا؟
  • سرجری یافلرز، کومل میر کا چہرہ کیوں بدلا؟ اداکارہ نے سب کچھ بتادیا
  • معاشرتی سختیوں کی نظرایک اور دوہرا قتل!
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • طوفانی سیلابوں سے موسم بارے پیشگی اطلاع کی اہمیت اجاگر، ڈبلیو ایم او
  • سرفراز نواز کا اپنی بیماری سے متعلق وائرل تصویر پر بیان سامنے آگیا
  • مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ لوگ موسیٰ کو بشریٰ کا بیٹا کیوں کہہ رہے ہیں وہ خاور مانیکا کا بیٹاہے : مریم ریاض وٹو