وزیراعلیٰ سندھ کی کابینہ میں مزید20افراد شامل
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کابینہ میں توسیع کردی گئی، سندھ حکومت نے مزید آٹھ معاونین خصوصی اور بارہ ترجمان مقرر کردیے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والوں پر سندھ حکومت مہربان ہوگئی، کوئی ترجمان بن گیا تو کوئی معاون خصوصی، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کے مزید آٹھ ترجمان اور 12 معاون خصوصی مقرر کردیے۔ان میں نادر نبیل گبول، سکھ دیو، بلند خان جونیجو، سمیتہ افضل،
سیدہ تحسین عابدی، ہیرسوھو، سیدہ اقربہ فاطمہ اور مصطفی عبداللہ بلوچ کو سندھ حکومت کا ترجمان مقرر کردیا گیا ہے۔پیر سید افضل شاہ، لیاقت آسکانی، تنزیلہ امہ حبیبہ، امیر حمزہ رئیس، محمد رضا ہارون، خیر محمد شیخ، کلثوم چانڈیو، امان اللہ محسود، محمد علی راشد، محمد علی بھٹو، حسین اسلم اور ویرجی کولہی کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا ہے۔سندھ کابینہ میں بڑی توسیع کرتے ہوئے وزیر اعلی مراد علی شاہ نے مزید 8 ترجمان اور 12 معاون خصوصی کی تقرریوں کی منظوری دے دی ہے۔اس اضافے کے ساتھ سندھ حکومت کے ترجمانوں کی تعداد بڑھ کر 18 ہو گئی ہے۔اس سے قبل معاونین خصوصی کی تعداد 10 تھی جو اب بڑھ کر 22 ہو گئی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معاون خصوصی سندھ حکومت
پڑھیں:
بجٹ: سندھ اسمبلی اور سندھ کابینہ کے اجلاس کل طلب کرلیے گئے
---فائل فوٹوقائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ نے کل سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا۔
سندھ اسمبلی کے کل ہونے والے اجلاس سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سندھ کابینہ کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے، اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اجلاس کل صبح 9 بجے طلب کیا گیا ہے۔
صوبائی سیکریٹری خزانہ کابینہ اجلاس میں سندھ کے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ سے متعلق تجاویز پیش کریں گے۔
صوبۂ سندھ کے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 1018.64 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا جبکہ سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا۔
سیہون میں اپنے آبائی گاؤں واہڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق سے حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ بجٹ میں تنخواہیں کتنی بڑھائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے باعث عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔