WE News:
2025-09-18@23:24:04 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا مسودہ قبول کرلیا؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا مسودہ قبول کرلیا؟

غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے مذاکراتی عمل میں شامل 2 عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کا مسودہ قبول کرلیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق، جنگ بندی مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر نے بھی کہا ہے کہ معاہدے پر فریقین کی جانب سے جلد دستخط ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں حماس نے اسرائیل کے 5 فوجی ہلاک کردیے، 8 کی حالت تشویش ناک

ایسوسی ایٹڈ پریس کو دستیاب مجوزہ معاہدے کی نقل کی ایک مصری اور حماس اہلکار نے تصدیق کی ہے، جبکہ ایک اسرائیلی اہلکار نے بھی کہا ہے کہ معاہدے پر پیش رفت ہوئی ہے تاہم تفصیلات کو حتمی شکل دی جارہی ہے، جس کے بعد معاہدے کو حتمی منظوری کے لیے اسرائیلی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

تینوں عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بند کمرے میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں ایسوسی ایٹڈ پریس کو آگاہ کیا۔ حکام نے امید ظاہر کی کہ فریقین 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل معاہدے پر پہنچ سکتے ہیں، مذکرات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ ایلچی نے بھی شمولیت اختیار کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہولوکاسٹ سروائیور بھی اسرائیلی مظالم پر سراپا احتجاج

قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے منگل کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ جاری مذاکرات مثبت اور نتیجہ خیز ہیں۔ انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات بیان کرنے سے اجتناب کیا، تاہم انہوں نے کہا کہ معاہدے پر فریقین کی جانب سے جلد دستخط ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان 3 مراحل پر مشتمل معاہدے کا فریم ورک امریکی صدر جوبائیڈن نے پیش کیا تھا اور اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے منظور کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل امریکا جنگ بندی حماس رضامند قبول قطر مذاکرات معاہدہ یرغمالیوں کی رہائی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا قبول مذاکرات معاہدہ یرغمالیوں کی رہائی معاہدے پر

پڑھیں:

اسرائیلی وزیراعظم کا قطر پر حملے کا دفاع‘قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے. نیتن یاہوکا الزام

تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے قطر پر حملے کا دفاع کرتے ہوئے الزام عائدکیاہے کہ قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے اس لیے دوحہ پر حملہ جائزتھا‘صحافیوں سے گفتگو میں نیتن یاہو نے کہا کہ قطر حماس سے جڑا ہوا ہے، اسے سہارا دیتا ہے، پناہ دیتا ہے اور مالی مدد فراہم کرتا ہے اس کے پاس اثرورسوخ ہے مگر اس نے استعمال نہیں کیا، لہٰذا ہمارا اقدام مکمل طور پر درست تھا.

(جاری ہے)

اسرائیل نے گزشتہ ہفتے متعدد جنگی جہازوں کے ساتھ قطری دارالحکومت دوحہ کے ہائی سیکورٹی زون میں واقع رہائشی علاقے پر حملہ کیا جس میں چھ افرادہلاک ہوئے تاہم اسرائیل حماس کی اعلی قیادت کو نشانہ بنانے میں ناکام رہا جو مذکراتی عمل کے لیے قطر میں موجود ہے اسرائیل اور حماس کے درمیان طویل جھڑپوں کے خاتمے کے لیے قطر فریقین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کررہا ہے.

اسرائیلی حملے کے ردعمل میں قطر نے عرب لیگ اور او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جس میں لگ بھگ 60 ممالک نے شرکت کی اجلاس کے اعلامیہ میں اسرائیل کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا قطر کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات نہیں ہیں مگر وہ طویل عرصے سے حماس کی قیادت کی میزبانی کرتا رہا ہے اور غزہ جنگ میں فریقین کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کرتا آیا ہے.

اسرائیلی جریدے کے مطابق نیتن یاہو کے دو قریبی ساتھیوں پر قطر سے رقوم وصول کرنے کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں جسے قطر گیٹ اسکینڈل کہا جا رہا ہے نیتن یاہو نے اس کیس کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ قابض اسرائیل غزہ میں عسکری جارحیت بند نہیں کرے گاان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غزہ شہر کے باشندگان کے خروج کو آسان بنانے کی ہدایت دی تاہم حماس انہیں جانے سے روک رہی ہے.

نیتن یاہو نے کہا کہ سات اکتوبر2023 کے حماس کے حملے سے حاصل ہونے والے اسباق نے ایک ”آزادانہ ہتھیار ساز صنعت“ قائم کرنے کی ضرورت ثابت کر دی ہے تاکہ بین الاقوامی پابندیوں کے سامنے بھی قابض فوج ثابت قدم رہ سکے انہوں نے کہا کہ وہ اس ماہ امریکہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے بعد صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے مجھے وائٹ ہاﺅس کی دعوت دی ہے میں اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کے بعد ان سے ملاقات کروں گا.

نیتن یاہو نے پہلے بھی کہا تھا کہ فوج غزہ شہر میں دشمن کو ختم کرنے اور اسی دوران شہری آبادی کو خالی کروانے کے لیے کام کر رہی ہے اپنے ویڈیو پیغام میں نیتن یاہو نے کہا کہ حکومت غزہ کے رہائشیوں کو تیزی سے نکالنے کے لیے اضافی گزرگاہیں کھولنے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ عام شہریوں کو جنگجوو¿ں سے علیحدہ کیا جا سکے جو فوج کے اہداف ہیں. قابض فوج نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے اہداف حاصل کرنے تک پوری سختی کے ساتھ اپنے آپریشنز جاری رکھے گی اور حماس کی حملہ آور صلاحیت کو ختم کرے گی ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ غزہ شہر پر قبضہ اور صفائی جیسی کاروائیاں مہینوں تک جاری رہ سکتی ہیں اور یہ کہ فوج کے لیے اس کا کوئی ٹایم فریم نہیں انہوں نے کہا کہ فورسز غزہ میں تب تک باقی رہیں گی جب تک جنگ کے اہداف حاصل نہ ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ وہ ہر لازمی سختی کے ساتھ لڑیں گی تاکہ یہ مقصد حاصل کیا جا سکے.

قابض فوج نے گزشتہ روز ابتدائی طور پر اعلان کیا کہ غزہ کے سب سے بڑے اور تباہ حال شہر میں زمینی کارروائی شروع ہو گئی ہے ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے کہا کہ شہر میں تقریباً تین ہزار حماس کے جنگجو موجود ہو سکتے ہیں فوج نے بتایا کہ زمینی دستے شہر کے اندر گہرائی میں داخل ہو رہے ہیں اور وسطی شہر کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیںبیان میں کہا کہ فوج ہر اس وقت تک آپریشنز جاری رکھنے کے لیے تیار ہے جب تک حماس کو شکست نہیں دی جاتی.

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونے کہا فوج نے ایک تیز عسکری عمل شروع کیا ہے اور کہا کہ فوج فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ گئی ہے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے دھمکی دی کہ غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا اور وہ اسے حماس کی قبر کا نشان بنانے کی بات کر رہے ہیں ووسری جانب ہزاروں افراد، شہر کے بے شمار باشندگان، جاری شدید بمباری کے باعث نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ چند گھنٹوں میں تقریباً پچاس افراد ہلاک ہوئے ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان 
  • غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • اسرائیلی وزیراعظم کا قطر پر حملے کا دفاع‘قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے. نیتن یاہوکا الزام
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ