لاہور، تھانوں کے ایس ایچ اوز کے تقرر و تبادلے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور میں متعدد تھانوں کے ایس ایچ اوز کے تقرر و تبادلے کر دئیے گئے۔لاہور سب انسپکٹر احسن اقبال ایس ایچ او مزنگ تعینات، ایس ایچ او مزنگ سب انسپکٹر رائے آصف جبار کو پولیس لائنز رپورٹ کرنے کا حکم سب انسپکٹر حسین زبیر ایس ایچ او سرور روڈ تعینات، ایس ایچ او گجرپورہ انسپکٹر آصف ادریس کو پولیس لائنز کلوز کر دیا گیا۔سب انسپکٹر محمد ذکاء ایس ایچ او گجر پورہ تعینات، ایس ایچ او شادمان انسپکٹر خرم شہزاد کو پولیس لائنز رپورٹ کرنے کا حکم، سب انسپکٹر شہزاد نعیم ایس ایچ او شادمان تعینات، سب انسپکٹر فہد علی انچارج چوکی اکرم پارک تعینات، ایس ایچ او جوہر ٹاؤن سب انسپکٹر مستنصر محمود کو اے آرایف رپورٹ کا حکم، سب انسپکٹر بلال احمد کو ایس ایچ او جوہر ٹاؤن تعینات کر دیا گیا۔سب انسپکٹر عمران مصور ایس ایچ او لوہاری گیٹ تعینات، سب انسپکٹر خضر حیات کوایس ایچ او غالب مارکیٹ تعینات کر دیا گیا، لیڈی سب انسپکٹر حاجن آسیہ کو پولیس لائنز کلوز کر دیا گیا سب انسپکٹر اسد بشیر ایس ایچ او ہڈیارہ تعینات، سب انسپکٹر دلاور علی کو ایس ایچ او گڑھی شاہو تعینات کر دیا گیا۔ایس ایچ او ہیئر سب انسپکٹر توصیف احمد جنرل ڈیوٹی تھانہ سول لائنز تعینات، سب انسپکٹر عزیر ارشد ایس ایچ او ہیئر تعینات، انچارج چوکی راجہ مارکیٹ سب انسپکٹر عامر رفیع کو پولیس لائنز رپورٹ کا حکم، سب انسپکٹر محمد یاسین انچارج چوکی راجہ مارکیٹ تعینات، ایس ایچ او پرانی انارک کلی انسپکٹر رضا ذاکر پولیس لائنز کلوز، سب انسپکٹر واجد علی ایس ایچ او پرانی انارکلی تعینات کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: رواں سال خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 اور قتل کے 15کیسز رپورٹ
---فائل فوٹوصوبۂ خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں پر تشدد اور ان کے قتل کے واقعات تھم نہ سکے، رواں سال کے دوران خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 اور قتل کے 15 کیسز رپورٹ ہوئے۔
خیبرپختونخوا میں رواں سال خواجہ سراؤں کے قتل کے واقعات مسلسل پیش آ رہے ہیں، 2025ء کے ابتدائی سات ماہ میں اب تک 15 خواجہ سرا قتل ہو چکے ہیں۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق مردان میں 6، پشاور میں 5، چارسدہ میں 3 اور ایبٹ آباد میں خواجہ سرا کے قتل کا ایک واقعہ رپورٹ ہوا۔
اس سے متعلق ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ قتل کے ساتھ ساتھ خواجہ سراؤں پر تشدد کے بھی کئی واقعات پیش آ چکے ہیں۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 کیسز مختلف اضلاع میں درج کیے گئے ہیں، پشاور میں 6، چارسدہ میں 3، مردان میں 2 اور نوشہرہ میں خواجہ سراؤں پر تشدد کا ایک واقعہ پیش آیا۔
صوابی میں ایک خواجہ سرا کی خودکشی کا واقعہ بھی سامنے آیا ہے، جسے مبینہ طور پر مسلسل ہراسانی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں کے خلاف ناقابلِ قبول رویوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کر کے 20 سے زائد ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔