Nai Baat:
2025-09-18@20:43:37 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی

 

غزہ:حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، جس کے بعد 15 ماہ سے جاری خونریزی کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ اس معاہدے کے تحت جنگ بندی کی توقع جمعرات تک متوقع ہے، جب کہ اسرائیل پہلی مرحلے میں 33 یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حماس نے جنگ بندی معاہدے کے مسودے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اس پر دستخط کرنے کی کارروائی شروع ہوگی۔ تاہم، اسرائیل نے یحییٰ سنوار کی لاش واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں 24 گھنٹوں کے اندر جنگ بندی کی توقع کی جا رہی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق، اس معاہدے کا ایک مسودہ حاصل کیا گیا ہے، جس کی تصدیق مصری اور حماس کے حکام نے کی ہے۔

یہ معاہدہ دونوں فریقین کو 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کے قریب لے آتا ہے، اور اس کے ذریعے جنگ کی شدت میں کمی لانے کی توقع ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، تقریباً 100 یرغمالی ابھی بھی غزہ میں قید ہیں، جبکہ غزہ کے حکام کے مطابق، اب تک 46,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروہ ایک دوسرے کے قیدیوں کی رہائی کی ایک نئی تفصیل طے کریں گے، جو علاقے میں امن کے قیام میں اہم پیشرفت ثابت ہو سکتی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا ہے، اور خطے کے حکام نے کہا ہے کہ اس معاہدے کو 20 جنوری تک حتمی شکل دی جا سکتی ہے، جب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف برداری کی تقریب ہوگی۔

یہ معاہدہ غزہ کی پٹی میں جنگ سے متاثرہ افراد کو سکون کی امید فراہم کر سکتا ہے اور اس علاقے میں ممکنہ طور پر دیرپا امن کے قیام کی بنیاد بن سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

قطر کا اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان

قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا، مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔ اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا، وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں، جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا، مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی، جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی، حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں خلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے، لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • قطر کا اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان 
  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا امکان
  • غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنیکا امکان
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا