Nai Baat:
2025-11-05@02:39:05 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی

 

غزہ:حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، جس کے بعد 15 ماہ سے جاری خونریزی کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ اس معاہدے کے تحت جنگ بندی کی توقع جمعرات تک متوقع ہے، جب کہ اسرائیل پہلی مرحلے میں 33 یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حماس نے جنگ بندی معاہدے کے مسودے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اس پر دستخط کرنے کی کارروائی شروع ہوگی۔ تاہم، اسرائیل نے یحییٰ سنوار کی لاش واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں 24 گھنٹوں کے اندر جنگ بندی کی توقع کی جا رہی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق، اس معاہدے کا ایک مسودہ حاصل کیا گیا ہے، جس کی تصدیق مصری اور حماس کے حکام نے کی ہے۔

یہ معاہدہ دونوں فریقین کو 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کے قریب لے آتا ہے، اور اس کے ذریعے جنگ کی شدت میں کمی لانے کی توقع ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، تقریباً 100 یرغمالی ابھی بھی غزہ میں قید ہیں، جبکہ غزہ کے حکام کے مطابق، اب تک 46,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروہ ایک دوسرے کے قیدیوں کی رہائی کی ایک نئی تفصیل طے کریں گے، جو علاقے میں امن کے قیام میں اہم پیشرفت ثابت ہو سکتی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا ہے، اور خطے کے حکام نے کہا ہے کہ اس معاہدے کو 20 جنوری تک حتمی شکل دی جا سکتی ہے، جب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف برداری کی تقریب ہوگی۔

یہ معاہدہ غزہ کی پٹی میں جنگ سے متاثرہ افراد کو سکون کی امید فراہم کر سکتا ہے اور اس علاقے میں ممکنہ طور پر دیرپا امن کے قیام کی بنیاد بن سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ

اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کے تحت اسرائیل امدادی سامان کے صرف ایک حصے کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے رہا ہے، جب کہ طے شدہ مقدار کے مطابق روزانہ 600 ٹرکوں کو داخل ہونا چاہیے تھا، مگر اس وقت صرف 145 ٹرکوں کو اجازت دی جا رہی ہے جو مجموعی امداد کا محض 24 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں امداد کا داخلہ روک دیا، قابض فوجیوں پر حملے میں 2 اہلکار ہلاک

غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 10 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک 3 ہزار 203 تجارتی اور امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جو ضرورت کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔ غزہ حکام نے اسرائیل کی جانب سے امداد میں رکاوٹوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کی ذمہ داری مکمل طور پر اسرائیلی قبضے پر عائد ہوتی ہے، جو 24 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی زندگی مزید خطرناک بنا رہا ہے۔

غزہ میں خوراک، پانی، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت برقرار ہے، جبکہ بے گھر خاندانوں کے لیے پناہ گاہیں بھی ناکافی ہیں کیونکہ دو سالہ اسرائیلی بمباری میں رہائشی علاقوں کی بڑی تعداد تباہ ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصر ’کریم شالوم کراسنگ‘ سے اقوام متحدہ کی امداد غزہ بھیجنے پر رضامند، امریکا کا خیر مقدم

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان کے مطابق امدادی قافلوں کی نقل و حرکت بھی محدود ہو چکی ہے، کیونکہ اسرائیلی حکام نے امداد کے راستوں کو تبدیل کر کے انہیں فِلڈیلفیا کوریڈور اور تنگ ساحلی سڑک تک محدود کر دیا ہے، جو تباہ شدہ اور شدید رش کا شکار ہے۔ اقوامِ متحدہ نے مزید راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ، توپ خانے اور ٹینکوں نے خان یونس اور جبالیا کے اطراف میں گولہ باری کی، جس میں مزید 5 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جنگ بندی کے بعد سے اب تک 222 فلسطینی شہید اور 594 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ حملے اس لیے جاری ہیں کہ حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں، تاہم حماس کا کہنا ہے کہ علاقے کی شدید تباہی اور بھاری مشینری کی عدم اجازت کے باعث تلاش کا عمل ممکن نہیں ہو پا رہا۔

فلسطینیوں کی جانب سے عالمی برادری خصوصاً امریکی صدر پر زور دیا جا رہا ہے کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ امدادی سامان بغیر کسی شرط اور رکاوٹ کے غزہ پہنچ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل اقوام متحدہ امداد بمباری غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ