دھوکا فضل الرحمن نہیں عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے‘ جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمیعت علمائے اسلام(ف) نے کہا ہے کہ دھوکا مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ نہیں عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے، علی امین گنڈا پور جیسے مہرے اپوزیشن کو تقسیم کرنے کیلیے استعمال ہورہے ہیں۔ ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈا پور کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین اسٹیبلشمنٹ سے بند کمرے میں باقاعدہ
معافیاں مانگتے ہیں اور باہر آکر بڑھکیں مارنا شروع ہو جاتے ہیں۔ علی امین گنڈا پور کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے کہ وہ اپوزیشن کو تقسیم کریں، وہ ٹی وی پر بیٹھ کر جھوٹی بڑھکیں مار رہے ہیں۔ علی امین گنڈا پور نے کینٹ میں بیٹھ کر خودساختہ روپوشی گزاری وہ ٹی وی پر جھوٹی بڑھکیں مار رہے ہیں۔ ڈی چوک میں کارکنوں کو تنہا چھوڑ کر بھاگنے والا کس منہ سے باتیں کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور
پڑھیں:
عمران خان کے ساتھ عدل نہیں ہو رہا ہے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء) ندیم افضل چن نے اعتراف کیا ہے کہ عمران خان کے ساتھ عدل نہیں ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ جیل میں ہونے والے مبینہ ابتر سلوک کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ عدل نہیں ہو رہا ہے، محرم کا مہینہ ہے، اور جھوٹ بولنے والے پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے۔ اس وقت بالکل عدل نہیں ہو رہا۔ دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبرپختو نخواہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں سے واضح ہوتا ہے کہ جعلی حکومت عمران خان کی رہائی کی تحریک سے شدید خوفزدہ ہے، پی ٹی آئی قیادت اور کارکن جھوٹے مقدمات سے دبنے والے نہیں۔(جاری ہے)
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو سزائیں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دلائی جا رہی ہیں۔
عمران خان کی رہائی کی تحریک سے عین پہلے جھوٹے مقدمات میں سزائیں دلوانا تحریک کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش ہے، پی ٹی آئی قیادت کو جھوٹے مقدمات میں سزائیں دی گئی ہیں، سزائیں دلوانے سے واضح ہوتا ہے کہ جعلی حکومت عمران خان کی رہائی کی تحریک سے شدید خوفزدہ ہے۔ تحریک سے پہلے سزائیں دلوانا پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کو دبانے کی ناکام کوشش ہے،پی ٹی آئی قیادت اور کارکن جعلی حکومت کے جھوٹے مقدمات سے دبنے والے نہیں،جعلی اور سفاک حکومت نے کینسر میں مبتلا بزرگ خاتون یاسمین راشد کو بھی 10 سال قید کی سزا دلوائی، سزاؤں کے باوجود یاسمین راشد سمیت تمام رہنماؤں کا حوصلہ قابلِ دید ہے۔ عمران خان کی رہائی کی تحریک کے لیے خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک میں تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، پی ٹی آئی قیادت اور کارکن عمران خان کی رہائی کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، خیبر پختونخوا میں علی امین گنڈاپور کی قیادت میں تحریک کے لیے تمام تر تیاریاں جاری ہیں، پورے صوبے میں ورکرکنونشنز اور کارنر میٹنگز کا انعقاد کیا جا رہا ہے، ورکر کنونشنز جلسوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جو ظاہر کرتا ہے کہ عوام اور کارکن تحریک کے لیے کس قدر پُرجوش ہیں۔ دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی نے ملک میں آئین و قانون کی بحالی،منصفانہ انتخابات اورعام آدمی کے حقوق کے تحفظ کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان کردیا، ہم ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن، آئین کی بالادستی، اور عام شہری کے بنیادی حقوق کی حفاظت کیلئے پرعزم ہیں،اسلام آبادمیں محمود خان اچکزئی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ یہ اتحاد کسی کھیل تماشے کیلئے نہیں بلکہ سنجیدہ قومی جدوجہد کیلئے بنایا جا رہا ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں ایک بڑے اتحاد کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ نہ ہم گالی دے رہے اور نہ ڈنڈا مار رہے ہیں۔ ہم آئین کی بات کر رہے ہیں۔