جسٹن بالڈونی نے بلیک لولی پر 400 ملین ڈالرز ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ہالی ووڈ کے معروف اداکار اور ہدایتکار جسٹن بالڈونی نے اداکارہ بلیک لولی اور ان کے شوہر ریان رینالڈز کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ کارروائی اس وقت سامنے آئی جب بلیک لولی نے دسمبر 2024 میں جسٹن پر جنسی ہراسانی اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے الزامات عائد کیے۔
جسٹن نے بلیک کے خلاف 40 کروڑ ڈالرز (تقریباً 326 ملین پاؤنڈ) ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں بلیک میلنگ، ہتک عزت، اور پرائیویسی کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Hollywood Life (@hollywoodlife)
جسٹن کے وکیل برائن فریڈمین نے الزام لگایا کہ بلیک اور ان کی ٹیم نے میڈیا کو ’غیر مصدقہ اور ایڈٹ شدہ معلومات‘ فراہم کرکے جسٹن کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی۔
’اٹ اینڈز وِد اَس‘ کی شوٹنگ کے دوران شروع ہوا، جو کولین ہوور کے ناول پر مبنی ہے۔ فلم نے عالمی سطح پر 35 کروڑ ڈالر سے زائد کا بزنس کیا۔ تاہم، بلیک اور جسٹن کے درمیان کشیدگی کا اندازہ اس وقت ہوا جب وہ فلم کے پریمئیرز میں ایک ساتھ نظر نہیں آئے۔
بلیک نے فلم کی ریلیز کے چار ماہ بعد جسٹن بالڈونی پر ’غیر محفوظ ورک انوائرمنٹ‘ اور آن لائن ساکھ خراب کرنے کا الزام لگایا تاہم جسٹن کی ٹیم نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور اسے جھوٹ قرار دیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، اسحاق ڈار
نیویارک:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر تفصیلی خطاب کیا۔
اس مباحثے کا موضوع مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ تھا جس میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔
نائب وزیراعظم نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaq50, presided over the United Nations Security Council's Quarterly Open Debate on the "Situation in the Middle East including the Palestinian Question". The Open Debate was upgraded to the Ministerial level… pic.twitter.com/UrAWI4iGey
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) July 23, 2025اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے تاکہ فلسطینی عوام کی تکالیف کم کی جا سکیں۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور جامع امن کے لیے شام، لبنان اور ایران کے مسائل کے حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، آزادی، وقار اور اپنی خودمختار ریاست کے حقوق دیے جائیں۔
اس سلسلے میں دفتر خارجہ کی جانب سے ایکس پر بھی پیغام جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیر سطح تک اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
اس خطاب کے دوران اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے اور اس مسئلے کے حل کے لیے عالمی برادری کی مشترکہ کوششوں کو بڑھایا جائے۔